سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے امریکہ اور یورپ کو مقبوضہ فلسطین کے بحران میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اس صورتحال کو درست کرنے کے لیے حقیقی قدم اٹھائے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے واسیلی نیبنزیا نے تجزیہ کیا کہ امریکہ اور یورپی یونین فلسطین کے بحران اور صیہونی جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔نیبنزیا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس بحران کے حل کے حوالے سے قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے فلسطین کی صورتحال کو درست کیا جائے۔
ریانوسٹی ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے وضاحت کی کہ سلامتی کونسل واقعی فلسطینیوں کی مقروض ہے اس لیے کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر کئی دہائیوں سے عمل نہیں ہوا اور یہ دلچسپ بات ہے کہ جو لوگ ان قراردادوں پر عمل درآمد نہیں ہونے دے رہے ہیں وہ خود اس کی اطلاع کیوں نہیں دیتے ہیں۔
روسی سفارت کار نے یہ بتاتے ہوئے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اس صورتحال کو درست کرنے کے لیے حقیقی قدم اٹھائے، کہا کہ فلسطین اور صیہونیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ علاقے، مغربی کنارہ، بشمول مشرقی یروشلم، اور غزہ کی پٹی کے ارد گرد کے علاقوں کی صورتحال کے سلسلہ میں گفتگو ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق نیبنزیا نے مزید کہا کہ ہم ہر ایک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے، تشدد اور اشتعال انگیز کارروائیوں سے فوری طور پر باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔ تشدد یکطرفہ اقدامات ہو سکتا ہے جیسے کہ فلسطینیوں کی اراضی پر قبضہ، مقبوضہ علاقوں میں بستیاں تعمیر کرنا، فلسطینیوں کو بے دخل کرنا اور ان کے گھروں کو مسمار کرنا،اسرائیل کی طرف سے من مانی گرفتاریاں۔