سچ خبریں:ایران اپنی کامیاب کارروائی سے امریکہ اور صیہونی حکومت کو شہید سلیمانی کے قتل کے جرم سے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مایوس کرنے میں کامیاب ہوا اور دشمنوں کے خلاف اپنی پوزیشن کو مضبوط کیا۔
لبنا ن کے روز نامہ الاخبارکی ویب سائٹ کے مطابق دو سال قبل انھیں دنوں امریکہ اور صیہونی حکومت اس بات پر خوش تھے کہ انھوں نے مزاحمت کو اس کے موجودہ مقام تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والی جامع شخصیت کو ختم کر کے اس کے محور کو ختم کر دیا ہے،اب مزاحمت ختم ہو جائے گی اور پیچھے ہٹ جائے گی، تاہم حقیقت میں یہ ہوا کہ ایران اپنی ایٹمی، میزائل اور علاقائی حکمت عملی پر سمجھوتہ کیے بغیر شہید قاسم سلیمانی کو قتل کیے جانے کے اس عظیم دھچکے پر قابو پانے میں کامیاب ہو گیا جس کا دشمنوں نےاس ملک کو پہنچانے کا ارادہ کیا تھا ۔
الاخبار نے "حیدر علی” کا لکھا ہوا مضمون شائع کیا ہے جس میں اس مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہےکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صیہونی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ "ٹیمر ہیمن” کے مضمحل بیانات کی ضرورت نہیں تھی، تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ صیہونی حکومت کاقاسم سلیمانی کو قتل کرنے میں ہاتھ تھا۔
اگرچہ شہید سلیمانی کا قتل اصل میں امریکہ کی خصوصی درخواست تھی ،تاہم تل ابیب نے اپنے مفادات کے حصول کے لیے اس قتل پر اصرار کیا اور کئی وجوہات کی بنا پر امریکہ نے مثبت جواب دیا، دیگر چیزوں کے علاوہ اس قتل کے اہداف کا بنیادی حصہ فوجی فیصلہ سازی اور عمل درآمد کے میدان میں امریکہ کے براہ راست کردار کے علاوہ کوئی بھی نتیجہ اخذ نہیں کیاجا سکتا ہے۔