سچ خبریں: الجزائر کے صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں صدر عبدالمجید تبون کی واضح برتری سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے اپنے حریفوں عبدالعالی حسانی شریف اور یوسف اوشیش پر بڑی سبقت حاصل کی ہے۔
امد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کے صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی ابتدائی گنتی میں عبدالمجید تبون کو اپنے حریفوں پر نمایاں برتری حاصل ہے۔
مقامی وقت کے مطابق شام 8 بجے الجزائر بھر میں پولنگ اسٹیشنز کو ایک گھنٹے کی توسیع کے بعد بند کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: الجزائر میں قبل از وقت صدارتی انتخابات کا آغاز
الجزائر کے صدارتی انتخابات میں 24 ملین سے زیادہ اہل ووٹرز نے شرکت کی، جبکہ ووٹر ٹرن آؤٹ 48.3 فیصد رہا۔
قابل ذکر ہے کہ رواں سال 21 مارچ کو، صدر عبدالمجید تبون نے تکنیکی وجوہات کی بنا پر دسمبر میں ہونے والے مقررہ صدارتی انتخابات کو قبل از وقت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ 78 سالہ عبدالمجید تبون، جو موجودہ صدر ہیں جنہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں حصہ لیا اور خود کو تمام الجزائریوں، خصوصاً نوجوانوں اور متوسط و کمزور طبقات کا نمائندہ قرار دیا۔ وہ قوم پرستی کے نظریے سے وابستہ ہیں۔
58 سالہ عبدالعالی حسانی شریف، ان کے حریف اور ملک کی سب سے بڑی اسلامی مخالف جماعت حرکت مجتمع السلم کے صدر ہیں۔ شریف، جو ایک سول انجینئر ہیں، کو 2023 میں پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا اور انہوں نے اپنی انتخابی مہم کا نعرہ “موقع” رکھا۔
مزید پڑھیں: الجزائر کے صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کے بارے میں کیا کہا؟
42 سالہ یوسف اوشیش فرنٹ آف سوشلسٹ فورسزکے پہلے سکریٹری ہیں، جو الجزائر کی سب سے پرانی مخالف سیاسی جماعت ہے۔ یہ جماعت 1963 میں قائم ہوئی اور گزشتہ چھ دہائیوں سے حکومت مخالف بائیں بازو کی ایک نمایاں قوت کے طور پر جانی جاتی ہے۔