سچ خبریں: آج ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے نمائندے نے اقوام متحدہ میں صیہونی نمائندے کے رویے کو سرکس قرار دیا۔
ویانا میں بین الاقوامی اداروں میں روس کے نمائندے میخائل الیانوف نے اقوام متحدہ میں بیت المقدس کی قابض صیہونی حکومت کے نمائندے کے اقوام متحدہ کے چارٹر کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے اقدام کو سرکس قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا سلامتی کونسل سے اسرائیل کے لیے مطالبہ
ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے نمائندے نے اس حوالے سے کہا کہ یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ آج کی ہنگامہ خیز دنیا میں ہم نئے سفارتی طریقوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
میخائل الیانوف نے مزید کہا کہ سفارت کاری اور سرکس کے درمیان فرق کچھ معاملات میں کم ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے نمائندے نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کا جائزہ لینے کے لیے جنرل اسمبلی کے کل کے اجلاس میں اس تنظیم کے چارٹر کو پھاڑ دیا۔
گیلاد اردان نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی قرارداد کے امن مسودے کی منظوری سے قبل ایک تقریر کے دوران توہین آمیز اقدام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر کو پھاڑ کر پھینک دیا۔
انہوں نے جلسہ عام میں موجود لوگوں سے یہ بھی کہا کہ تم اپنے ہاتھوں سے تنظیم کا چارٹر پھاڑ رہے ہو، تم لوگ یہ کیا کر رہے ہو،شرم کرو.
صیہونی حکومت کے نمائندے نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی پر فلسطینی اتھارٹی کا کنٹرول نہیں ہے اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کے لیے ووٹ کو حماس اور دہشت گردی کی حمایت قرار دیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی کاروائی کیوں حیران کن تھی؟
القدس پر قابضین کے نمائندے کے اس اقدام پر کئی ممالک کے حکام اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے منفی ردعمل سامنے آیا۔