SachKhabrain
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
SachKhabrain
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
اصلی صفحہ دنیا

افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ نہ کھولنے پر حکمت یار کی تنقید

افغانستان کی حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے افغان علماء کے اجلاس میں خواتین کی عدم شرکت پر تنقید کی۔

جولائی 3, 2022
اندر دنیا
افغانستان

سچ خبریں:   افغانستان کی حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے افغان علماء کے اجلاس میں خواتین کی عدم شرکت پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو اتنے اہم اجلاس میں شرکت کی اجازت دی ہے اور طالبان کو بھی چاہیے کہ وہ علماء کے اس اجلاس میں معاشرے کے اس طبقہ کی موجودگی کے لیے شرائط فراہم کریں۔

RelatedPosts

امریکہ یمن پر جارحیت کا ماسٹر مائنڈ ہے: انصار اللہ

حسن نصراللہ کی مساوات کا قابضین پر اثر

ٹرمپ کے گھر کی تلاشی یا خانہ جنگی

اس افغان سیاست دان نے خواتین کی تعلیم کے مسئلے کا مزید ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی امارات کو لڑکیوں کی تعلیم کا مسئلہ جلد از جلد حل کرنا چاہیے ورنہ یہ خاندان ملک سے ہجرت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

اسلامک پارٹی آف افغانستان کے رہنما نے افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کا مطالبہ بھی کیا۔

اس سے قبل طالبان کے ایک سینئر اہلکار نے بھی افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اسلام نے خواتین کے تعلیم کے حقوق کو تسلیم کیا ہے۔

طالبان کے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس استانکزئی نے ایک بے مثال بیان میں حکومت کے اس فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنا افغان آبادی کے نصف کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
نگران حکومتی عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے سخت تنقید کرتے ہوئے استانکزئی نے کہا کہ لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت نہ دینا کوئی حل نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں، کسی نے دیہی علاقوں میں خواتین کو مذہبی حقوق نہیں دیے۔ اب تک بیوہ کو شادی کا حق نہیں ہے۔ عورت وراثت کا حق مانگے تو ساری دنیا اس پر ہنسے گی، شریعت کے خلاف۔ اسے تعلیم کا حق نہیں دیا جاتا۔ یہ خواتین اسلام اور شریعت کہاں سے سیکھیں گی؟ انہیں اسکول میں سیکھنا ہے، ؟ کرپشن کو روکنا حکومت کا فرض ہےخواتین کو وہ حقوق حاصل کرنے چاہئیں جو خدا، پیغمبر اور افغانستان کی ثقافت کا حکم ہے۔

افغانستان میں لڑکیوں کے سرکاری اسکول، خاص طور پر ہائی اسکول، طالبان کے ملک پر قبضہ کے 9 ماہ سے زائد عرصے بعد اب بھی بند ہیں۔ اس دوران اس کارروائی نے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی ردعمل کا اظہار کیا اور طالبان ہمیشہ اس حوالے سے دباؤ میں رہے ہیں۔

Short Link
Copied
ٹیگز: AfghanistancriticizedGulbuddin HekmatyarHezb-e-Islamiwomenاجلاسافغان علماءافغانستانخواتینگلبدین حکمت یار
تقسیمٹویٹتقسیم

متعلقہ پوسٹس

انصار اللہ
دنیا

امریکہ یمن پر جارحیت کا ماسٹر مائنڈ ہے: انصار اللہ

اگست 11, 2022
نصراللہ
دنیا

حسن نصراللہ کی مساوات کا قابضین پر اثر

اگست 11, 2022
ٹرمپ
دنیا

ٹرمپ کے گھر کی تلاشی یا خانہ جنگی

اگست 11, 2022

تازہ ترین

امریکہ یمن پر جارحیت کا ماسٹر مائنڈ ہے: انصار اللہ

حسن نصراللہ کی مساوات کا قابضین پر اثر

ٹرمپ کے گھر کی تلاشی یا خانہ جنگی

جہاد اسلامی کے میزائل ٹھیک نشانے پر لگے:صیہونی عہدہ دار

 تل ابیب پر راکٹ لگتے ہیں،تا ہم جنرل سلیمانی کو سلام کرتے ہیں؛عرب دنیا میں ٹرینڈ

چین کو سبق سکھاتے سکھاتے خود پھنس گئے

بغداد میں جمعہ کے مظاہروں کے ساتھ صدر کا تصادم

یوکرین کا Zaporizhia جوہری پاور پلانٹ پر حملہ دہشت گردی کی کارروائی ہے: روس

شام میں امریکی تیل چوری کی تصاویر کا انکشاف

میں اقتدار منتخب حکومت کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہوں: عراقی وزیر اعظم

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en

کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en

Posting....
Are you sure want to unlock this post?
Unlock left : 0
Are you sure want to cancel subscription?