سچ خبریں:امریکی پولیس نے ہفتے کی صبح اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر ایک معترض نے خود کو آگ لگا لی۔
پولیس نے اس شخص کی شناخت نہیں بتائی لیکن اس کے اس عمل کو انتہائی اقدام کے ساتھ سیاسی احتجاج قرار دیا۔ امریکی پولیس اور بین الاقوامی میڈیا نے اس مظاہرین کے احتجاج کی تفصیلات کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں، امریکہ کے مختلف شہر غزہ میں اسرائیل کے اقدامات اور حکومت کی امریکہ کی بے جا حمایت کے خلاف عوامی مظاہروں کی آماجگاہ بن گئے ہیں۔
اس حقیقت کے باوجود کہ امریکی میڈیا اور پولیس نے مظاہرین کے اس احتجاج کی تفصیلات بیان نہیں کیں، اسرائیل کے قونصل جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ ہم اسرائیل کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز اقدامات کو اس خوفناک انداز میں ظاہر کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔
امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرین شدید جھلس گیا ہے اور اس کی جسمانی حالت تشویشناک ہے۔
امریکہ نے 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیلی حکومت کے حملوں کی بھرپور حمایت کی ہے۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ 7 روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد جمعہ کی صبح شروع ہونے والے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے نئے حملے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی ہری روشنی سے شروع کیے گئے۔
علاوہ ازیں جمعے کے روز وال سٹریٹ جرنل نے ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ امریکہ نے اسرائیل کو غزہ میں فوجی کارروائیوں میں مدد کے لیے بڑے پیمانے پر مارٹر بم اور دسیوں ہزار دیگر ہتھیار اور توپ خانے فراہم کیے ہیں۔