سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے ارکان لبنان کے ساتھ معاہدے کو حماس کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اہلکار نے، جس کا نام نہیں بتایا گیا، مزید کہا کہ اسرائیلی حکام متعدد مغویوں کی رہائی کے لیے ایک مختصر مدت کے معاہدے پر غور کر رہے ہیں، امید ہے کہ مستقبل میں اس معاہدے کو وسعت دی جائے گی۔
واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ذہنیت یہ ہے کہ حماس خود ہی جائے کیونکہ وہ اب تنہا ہے اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے۔
صہیونی حکام کی جانب سے قلیل مدتی معاہدے کے لیے بھرم کھڑا کیا جاتا ہے جب کہ حماس کے رہنماؤں نے ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قلیل مدتی معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں جارحیت کے خاتمے اور مکمل جنگ بندی کے نفاذ کو کسی بھی معاہدے کے لیے شرط قرار دیا ہے۔