سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا کہ اسرائیل میں اشیائے خورد نوش کی کی قیمتیوں میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے صیہونی تارکین وطن یہ کہتے ہوئے اپنے اصل وطن واپس آرہے ہیں کہ اسرائیل رہنے کی جگہ نہیں ہے۔
صیہونی حکومت کے ایک مشہور اخبار Yisrael Hum نے میں ایک تجزیے میں تاکید کرتے ہوئے لکھا کہ تاریک معاشی حقائق نے صیہونی تارکین وطن خاندانوں کی ایک قابل ذکر تعداد کو دوبارہ اپنی طرز زندگی کو تبدیل کرنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ کیا ہمارے لیے اسرائیل ہی میں رہنا ضروری ہے؟ اور اس دوران، جو لوگ برسوں سے اسرائیل میں ہجرت کرنے کی کوشش کرتے رہے، آج اپنی رائے بدل کر کہتے ہیں، ہم ایک ایسی جگہ رہتے ہیں جہاں قیمتیں بہت زیادہ ہیں لہذا ہمیں یہاں نہیں رہنا۔
صیہونی تجزیہ کار کے مطابق بہت سے اسرائیلی جن مخمصوں سے دوچار ہیں ان میں سے ایک اسرائیل 2022 کا ورژن بہت واضح ہو چکا ہے جس نے بہت سے خاندانوں کو متاثر کیا ہے،وہ یہ ہے کہ اسرائیل میں رہنا ہے یا حالات کو بہتر بنانا ہے۔
انہوں نے مزید تاکید کی کہ یہاں کے خراب معاشی حالات میں جو کچھ ہم نے گزشتہ سال میں دیکھا کہ یہاں زندگی گذارنے کی قیمت زیادہ ہے جو بے مثال سطح پر پہنچ گئی ہے،اس نے بہت سے خاندانوں کو اس فیصلہ کن نتیجے پر پہنچا ہے کہ انہیں یہاں سے نکل جانا چاہیے۔