سچ خبریں:امریکی حکام کا خیال ہے کہ غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ خطے کے عرب ممالک میں غصے اور واشنگٹن میں مایوسی میں اضافے کا باعث بنے گا اور اسرائیل کے ہدف پر پابندیوں کا باعث بنے گا۔
بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ شہری ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس براؤن نے بدھ کے روز کہا کہ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ غزہ میں ہلاک ہونے والے کسی بھی شہری سے مستقبل میں حماس کو بھرتی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اس امریکی اہلکار کے بیانات کو اسرائیل اور بائیڈن انتظامیہ کے درمیان اختلافات کی علامت سے تعبیر کیا ہے۔ غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کے باوجود امریکہ نے صہیونی فوج کے اقدامات کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
7 اکتوبر کو حماس کے آپریشن کے بعد، جس کے نتیجے میں 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے، اسرائیلی حکومت نے غزہ میں اپنے شدید حملے شروع کر دیے ہیں اور حماس کو تباہ کرنے کے لیے اپنا فوجی ہدف قرار دیا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے متعدد عہدیداروں نے کہا ہے کہ جتنی زیادہ اسرائیلی کارروائیاں جاری رہیں گی، جنگ کا دائرہ اتنا ہی بڑھتا جائے گا۔ اس کے علاوہ کئی امریکی حکام نے کہا ہے کہ حماس کے حملوں پر اسرائیل کا سخت ردعمل فلسطینی کاز کے لیے دنیا بھر میں ہمدردی میں اضافے کا باعث بنا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق، اسرائیل کی کارروائیاں جتنی طویل رہیں گی، اتنا ہی زیادہ امکان ہے کہ امریکہ اور اسرائیل الگ تھلگ ہو جائیں گے، کیونکہ دنیا بھر کے ممالک جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے تمام قیدیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔