سچ خبریں:اردن کے ایک کورونا اسپتال میں آکسیجن ختم ہونے کےمشتبہ واقعے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا امکان پایا جاتا ہے۔
اردن کے میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اس ملک کے دارالحکومت سے 10 کلومیٹر دور واقع السط اسپتال میں آکسیجن ختم ہونے کے نتیجے میں کورونا کے آٹھ مریض ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ غیر سرکاری ذرائع نے ہلاکتوں کی تعداد 30 سے زیادہ بتائی ہے، متاثرہ افراد کے اہل خانہ اسپتال کے آس پاس جمع ہوگئے ہیں اور صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔
واضح رہے کہ اردن کے ذرائع اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ تکنیکی مسئلہ بتایا ہےتاہم متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے احتجاج کیا کہ اچھی سہولیات والے ایک نئے قائم شدہ اسپتال میں یہ خلل کیسے پیدا ہوسکتا ہے جس سے بہت سارے افراد ہلاک ہوسکتے ہیںجبکہ کسی واس تباہی کا پتا بھی نہیں چلا، کچھ ذرائع جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے ، نے اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف سائبر حملے یا تخریب کاری کے امکان کے بارے میں بات کی اور اس واقعے کو بیرونی عوامل سے منسوب کیا، ذرائع ، جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے ، نے اردن اور اسرائیلی حکومت کے مابین کی سیاسی کشیدگی کے پیش نظر قابض حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے شہزادہ حسین بن عبد اللہ کے بیت المقدس کے دورے کے لیےوالے تھے لیکن صیہونی حکومت نے انھیں اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے انھیں اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑا نیز اس کے بعد صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اردن کی فضائی حدود سے گذر کر متحدہ عرب امارات جانے والے تھے تو اردن نے انھیں اپنے فضائی حدود سے گذرنے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد دونوں ممالک کے مابین سیاسی اور سفارتی تناؤ پیدا ہوا ہے۔
تاہم ابھی تک اردن کے عہدیداروں نے اس واقعے اور اس کی اہم وجوہات کے بارے میں کوئی خاص وضاحت فراہم نہیں کی ہے۔