سچ خبریں:اسرائیلی وزیر اعظم نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین کی فضائی حدود سے گذرنے والی اردن کی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا حکم دیا۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو لے جانے والے طیارے کو متحدہ عرب امارات جانے کی اجازت نہ دینے پر جس کی وجہ سے ابوظہبی کا اپنا سفر منسوخ ہوگیا، تل ابیب نے بھی اردن کی حکومت کے خلاف جوابی کاروائی کی ،جس کے تحت نیتن یاھو نے اتوار کی شام مقبوضہ فلسطین کی فضائی حدود سے اردن کی تمام پروازوں کو معطل کرنے کا حکم دیا ، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر ٹرانسپورٹ میری راگھو نے نتن یاہو کا حکم متعلقہ اداروں کو پہنچادیا اور کہا کہ وہ مقبوضہ فلسطین کی فضائی حدود سے اردن کی پروازوں کے مقبوضہ فلسطین کی فضائی حدود میں پہنچنے سے 45 منٹ قبل عمان کو اس حکم کے بارے میں مطلع کردیں۔
عبرانی زبان کے اخبار معاریو نے اسرائیلی ہوائی اور سیاسی امور کے ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ اس طرح کا فیصلہ نہ صرف اردن کے ساتھ سمجھوتے کے معاہدے کی یکطرفہ خلاف ورزی ہے بلکہ غیر اردن کے طیارے بھی مقبوضہ فلسطین کی فضائی حدودسے نہیں گذر سکتے ہیں،ماہرین نے نیتن یاہو کے اس اقدام کو "سرحدی جنون” قرار دیا ہے، اخبار نے لکھا ہے کہ جب اردن نے نیتن یاہوکےطیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تو وہ اس بات پر اس قدر غم و غصے میں تھے کہ انھوں نے سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں یہاں تک کہ کسی اور سے بھی مشورہ کیے بغیر انتقامی کاروائی کا فیصلہ کرلیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یروشلم پوسٹ نے ہرب کینن کے ایک تجزیاتی کالم میں لکھا تھا کہ اردن کی اسرائیلی وزیر اعظم کو ابو ظہبی کے لئے اڑان جانے کی اجازت دینے میں راضی ہونے میں تاخیر ان کے ابوظہبی کے دورے کو منسوخ کرنے میں موثر تھی کیونکہ اماراتی لوگ نیتن یاہو کو قبول کرنے میں ہچکچاتے ہیں،یادرہے کہ نیتن یاھو کو اماراتی عہدیداروں سے ملاقات کے لئے جمعرات کے روز سات گھنٹے کے دورے پر ابوظہبی کا سفر طے کرنا تھا ، لیکن یہ سفر کئی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد منسوخ کردیا گیا،واضح رہے کہ نیتن یاھو اصل میں نومبر میں دونوں ممالک کا دورہ کرنے والے تھے،تاہم مختلف وجوہات بشمول کوئیڈ 19 وبا ، اندورنی سیاسی پریشانیوں اور کچھ غیر ملکی تحفظات کی بناء پر اس سفر کو پہلی دسمبر اور پھر جنوری تک ملتوی کردیا گیا۔