سچ خبریں:صیہونی حکومت میں پیدا ہونے والے بحران کے تسلسل میں، مقبوضہ فلسطین میں مقیم پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں نے کل بروز منگل ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یروشلم پوسٹ اخبار نے پیر کی شب لکھا، انٹرن ڈاکٹروں کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ 73 فیصد انٹرن ڈاکٹرز عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج اور منگل کو ہڑتال کی حمایت کریں گے۔ اس تنظیم نے تمام پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کو دعوت دی ہے کہ وہ کل، منگل کو کام بند کر دیں اور صرف طبی ہنگامی صورت حال کی صورت میں دوا کی مشق کریں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے متنازعہ منصوبے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس حکومت کے ہزاروں فوجیوں نے فوج میں بطور ریزرو فورس کی خدمات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صہیونی فوج میں سروس زیادہ تر مردوں کے لیے لازمی ہے۔ اپنی تین سالہ سروس مکمل کرنے کے بعد، بہت سے لوگ 40 یا اس سے زیادہ کی عمر تک ریزروسٹ کے طور پر خدمات انجام دیتے رہتے ہیں۔ ریزرو فورسز فوجیوں کا ایک اہم گروپ ہے جو فوج کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ایسی جگہ پر خدمت نہیں کرنا چاہتے جو آمریت کی طرف بڑھ رہی ہو۔
اسرائیل سیکیورٹی اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے ایک سینئر ماہر یدیٹ گیٹلمین نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں کہا کہ اگر یہ جڑیں پکڑیں، خاص طور پر فضائیہ میں، تو یہ فوج کی کارکردگی کو متاثر کرے گا۔
پیر کی سہ پہر، اسرائیلی پارلیمنٹ نے اپوزیشن جماعتوں کے وسیع احتجاج کے باوجود غیر معقولیت کے اصول کو ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا۔ اس اصول کو پارلیمنٹ کے 64 ارکان کے مثبت ووٹ سے منظور کیا گیا اور اپوزیشن کے نمائندوں نے آج کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔