سچ خبریں:جمعیت العمل الاسلامی بحرین نے اطلاع دی ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے اہلکاروں نے اس ملک کی جیلوں میں قید بچوں کو ان کی ماؤں سے ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔
بحرین کی جمعیت العمل الاسلامی نے بحرینی قیدیوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کی طرف سے کیے گئے ایک نئے جرم کی خبر دی ہے،جمعیت نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا کہ ایک طرف بحرین منامہ ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے آنے والے وفود کی میزبانی کر رہا ہےجبکہ دوسری طرف اس ملک کے حکام زیر حراست بچوں کے ان کی ماؤں سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
اس گروپ نے بتایا کہ یہ لوگ ان قید بچوں کی مائیں ہیں جو الحوض الجاف جیل میں کئی دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ان بچوں نے چند روز قبل الحوض الجاف جیل میں بھوک ہڑتال کی تھی، کیونکہ جیل حکام نے ان کے درمیان جلد کی بیماریوں کے پھیلنے کی شکایات پر کوئی توجہ نہیں دی۔
بحرین کے ایک سماجی کارکن ابتسام الصائغ نے کہا کہ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو دن میں 23 گھنٹے قید میں رکھا جاتا ہے اور ان کے پاس اپنے کوٹھڑیوں کے باہر ورزش کرنے اور دھوپ میں بیٹھنے کے لیے صرف ایک گھنٹہ ہوتاہے۔
ابتسام الصائغ نے اس بات پر زور دیا کہ آل خلیفہ حکومت کے اہلکاروں کو ان بچوں کو بچوں کے لیے اصلاحی انصاف” کے قانون کے مطابق رہا کرنا چاہیے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک بند کرنا چاہیے۔