امریکہ کو نیتن یاہو کے بارے میں عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ کیوں قبول نہیں ؟

عالمی عدالت کا فیصلہ

🗓️

سچ خبریں: امریکہ نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب سے نتانیاہو کی گرفتاری کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے پہلی مستقل بین الاقوامی عدالت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سے قبل اس نے مذکورہ عدالت کے روسی صدر پیوٹن کی گرفتاری کے فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا۔

عالمی جوفداری عدالت عالمی سطح ہونے والی نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم اور جارحیت کی تحقیقات کے لیے پہلی مستقل عالمی عدالت ہے جس کا صدر مقام ہالینڈ کے شہر لاہہ میں ہے، یہ ایک مؤثر ادارہ ہے جس کے فیصلوں کو امریکہ ہمیشہ اپنے مفادات کے حساب سے قبول یا مسترد کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو پر گرفتاری کا خوف طاری

اس عدالت کے چیف پراسیکیوٹر نے پیر 20 مئی کو اسرائیلی عہدیداروں کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی جس کے بعد اس کے ججوں کا ایک پینل کریم خان کی درخواست کا جائزہ لے گا۔

یاد رہے کہ غزہ کے خلاف آٹھ ماہ سے جاری جنگ اور جرائم کے بعد کریم خان کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتانیاہو اور وزیر جنگ یوآو گالانت کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کی درخواست کرتے ہیں، آئی سی سی کے پراسیکیوٹر نے سی این این کو بتایا کہ نتانیاہو اور گلینٹ پر قتل، جنگی طریقے کے طور پر بھوک پیدا کرنا، غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنا اور شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے الزامات ہیں۔

بائیڈن کا نتانیاہو کی حمایت میں کریم خان کے موقف کو مسترد کرنا

اگرچہ نتانیاہو کا آئی سی سی پراسیکیوٹر کے فیصلے کو نظر انداز کرنا کوئی حیران کن بات نہیں تھی، اور اسرائیلی وزیر اعظم نے اس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے باوجود دنیا بھر میں سفر کریں گے لیکن امریکہ کی طرف سے اس کے خلاف سب سے سخت ردعمل آیا کیونکہ یہ پہلی بار ہے کہ آئی سی سی نے امریکہ کے سب سے قریبی اتحادی کے رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔

اسی دوران، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کیے جانے کے ممکنہ فیصلے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے آئی سی سی کی صلاحیت کو مسترد کر دیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی آئی سی سی پراسیکیوٹر کی نتانیاہو اور گلینٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کی درخواست کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہم ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

کونسل آف دی انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر جنرل کے فیصلے کے ساتھ ہی، امریکی کانگریس نے نتانیاہو کی حمایت کا اعلان کیا، امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے اعلان کیا کہ کانگریس جلد ہی اسرائیلی وزیر اعظم کی میزبانی کرے گی۔

نتانیاہو کو دعوت دیے جانے کے بعد جانسن اور بعض کانگریس اراکین نے آئی سی سی کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس عدالت کے خلاف امریکی پابندیوں کا مطالبہ کیا، تاہم یہ معاملہ نیا نہیں ہے، 2020 میں بھی امریکہ نے ایک آئی سی سی پراسیکیوٹر پر پابندی عائد کی تھی۔

یہ سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ امریکی حکام کی نتانیاہو کی گرفتاری کے معاملے میں ردعمل اتنا شدید کیوں ہے، آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کے فیصلے سے پہلے ہی، تین یورپی ممالک آئرلینڈ، اسپین اور ناروے نے فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا تھا جس سے امریکہ پریشان تھا۔

اس خوف کی وجہ کو وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی بیانات میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، کچھ دن پہلے، گارڈین نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ سلیوان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اسرائیل کی سیاسی تنہائی کے بارے میں فکر مند ہیں، یہاں تک کہ ان ممالک میں بھی جو روایتی طور پر اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکہ کی دوہری پالیسی

امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کی حمایت میں بین الاقوامی تنظیموں اور قوانین کو نظر انداز کیا ہے، جس میں ٹرمپ کے دور میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنا بھی شامل ہے۔

انسانی حقوق کا دعویدار یہ ملک جو اب تک اسرائیل کی حمایت 50 بار میں ویٹو پاور کا استعمال کر چکا ہے، بائیڈن کے دور میں بھی غزہ میں صہیونی نسل کشی کے دوران اسرائیل کی حمایت کرتا رہا، بائیڈن انتظامیہ نے چار قراردادوں کو ویٹو کر کے تل ابیب کو نسل کشی جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل دیا، جس کے نتیجے میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران غزہ میں 35 ہزار سے زائد افراد شہید اور 80 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

امریکہ کی یہ دوہری پالیسی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور سلامتی کونسل سے لے کر عالمی عدالت انصاف تک پھیل چکی ہے، بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے کینیائی ہم منصب ولیم روتو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے آئی سی سی کے بارے میں اپنا موقف واضح کر دیا ہے، ہم اس عدالت کی صلاحیت کو تسلیم نہیں کرتے۔

یہ بیانات اس وقت دیے گئے جب 100 سے زائد امریکی حقوق انسانی گروپوں نے امریکی صدر کو خط لکھا اور آئی سی سی کی حمایت کرنے اور کانگریس کے بعض اراکین کی پابندیوں کی درخواستوں کو نظرانداز کرنے کی اپیل کی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس عدالت پر پابندی کا مطالبہ کرنے والے امریکی قانون سازوں کی بات ماننے سے عالمی سطح پر تمام متاثرین کے مفادات اور آپ کی حکومت کی انسانی حقوق اور انصاف کے دفاع کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچے گا۔

امریکہ کی دوہری پالیسی آئی سی سی کے حالیہ روس اور اس کے صدر کے خلاف فیصلے کے تناظر میں زیادہ واضح ہو جاتی ہے، اس عدالت نے روس پر یوکرین میں جنگی جرائم کا الزام لگا کر روسی صدر اور اس ملک کے بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریا الیکسیونا کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔

مزید پڑھیں: کیا ہیگ کی عدالت نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی؟

اس وقت، کریملن کے رہنماؤں کی گرفتاری کے اس فیصلے کا بائیڈن نے خیرمقدم کیا اور فیصلے کو مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ روسی صدر نے واضح طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

یہی دوہری پالیسی ہے جس نے روس کے واشنگٹن میں سفیر اناتولی آنتونوف کو امریکی پالیسی کو دوغلا اور متعصبانہ قرار دینے پر مجبور کیا، آنتونوف نے کہا کہ یہ امریکہ کے دوہرے معیار، منافقت اور فریب کی ایک اور مثال ہے، واشنگٹن آئی سی سی کی قانونی حیثیت کو مسترد کرتا ہے اور جب امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مفادات داؤ پر ہوتے ہیں تو اس ادارے کو پابندیوں کی دھمکیاں دیتا ہے۔

مشہور خبریں۔

پاکستان ڈیفالٹ ہو چکا ہے:خواجہ آصف

🗓️ 18 فروری 2023سیالکوٹ: (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے پاکستان ڈیفالٹ ہو نہیں رہا

استقامتی کارروائیوں میں 10 صہیونی ہلاک، 61 زخمی

🗓️ 11 فروری 2023سچ خبریں:فلسطینی قوم اور اس کے مقدس مقامات کے خلاف صیہونی حکومت

شہباز شریف نے اسلام آباد میں بھارہ کہو بائی پاس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

🗓️ 30 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں بھارہ

سعودی عرب کی یمن میں جنگ ختم کرنے کی واحد شرط

🗓️ 21 ستمبر 2021سچ خبریں:21 ستمبر کے انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر یمنی قومی

ہندوستان کا نام بدل کر "بہارت” کر دیا گیا ہے

🗓️ 5 ستمبر 2023سچ خبریں: بھارتی میڈیا نے اعلان کیا کہ ملک کی حکومت جلد

ایران، یمن اور حزب اللہ کی زبردست کارنامے زیاد النخالہ کی زبانی

🗓️ 7 اکتوبر 2024سچ خبریں: اسلامی جہاد موومنٹ کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ

جرمن کمپنی کا موم سے اڑنے والے راکٹ کو خلا میں بھیجنے کا کامیاب تجربہ

🗓️ 7 مئی 2024سچ خبریں: جرمن کمپنی ہیلمپلس نے جمعے کو کمرشل سیٹلائٹس کو خلا

وفاقی وزارتوں کی ’ای آفس‘ احکامات کی عدم تعمیل، وزیراعظم کا اظہار برہمی

🗓️ 7 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزارتوں کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے