یمن کی حیرت انگیز مزاحمت؛ امریکہ کا اربوں ڈالر کا نقصان

یمن

?️

سچ خبریں: سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی، یمن کے انصاراللہ تحریک کے رہنما، نے گزشتہ ہفتے اپنے خطاب میں یمنی مسلح افواج کے 16 فوجی آپریشنز کا انکشاف کیا، جن میں سے 7 صہیونی دشمن کے خلاف تھے۔ یہ آپریشنز اس ہفتے بھی جاری رہے۔
جہاں یمن کی میزائل یونٹ نے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقے النقب میں صہیونی ریجم کے نوٹیم ایئر بیس کو دو دن کے اندر دو بار کامیابی سے نشانہ بنایا، جس سے صہیونیوں کو پناہ گزین ہونے پر مجبور کر دیا۔
یمن کے امریکی-صہیونی دشمن کے خلاف حیرت انگیز آپریشنز کے اعداد و شمار
گزشتہ ہفتے یمنی افواج نے امریکہ کے خلاف 9 آپریشنز کیے، جن میں یمنی مسلح افواج اور امریکی نیوی کے درمیان کئی گھنٹوں کی جھڑپیں بھی شامل تھیں۔ انصاراللہ کے رہنما نے طنزاً کہا کہ کارل ونسن  ایئرکرافٹ کیریئر، جو حال ہی میں بحیرہ عرب کے دور دراز علاقوں میں پہنچا تھا، اب فرار کی تربیت لے رہا ہے۔
سید عبدالمالک الحوثی نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ کے یمن پر وحشیانہ حملوں کے ایک ماہ بعد، یمنی افواج نے مقبوضہ فلسطین کی گہرائی میں صہیونی اہداف کے خلاف غزہ کی حمایت اور امریکہ کے خلاف مقابلے کے طور پر 78 آپریشنز کیے۔ گزشتہ ایک ماہ میں یمن کے بحری اور زمینی آپریشنز کی کل تعداد 94 تک پہنچ چکی ہے، یعنی روزانہ اوسطاً تین آپریشنز۔
امریکہ کے 1200 بے نتیجہ حملے
یہ آپریشنز صرف نمائشی اعداد و شمار نہیں، بلکہ ان کے پیچھے کئی حکمت عملی پیغامات پوشیدہ ہیں جو یمنیوں کی صلاحیت، عزم اور فیصلہ سازی کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ امریکہ کے 1200 فضائی حملوں کی بے اثرگی کو بھی واضح کرتے ہیں، جو یمن کو اپنے عزم سے باز نہیں رکھ سکے۔ یمن نے غزہ کی حمایت میں بحری محاصرہ جاری رکھنے اور صہیونی ریجم کے اہداف کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
امریکہ نے یمن پر عسکری حملوں کے علاوہ سیاسی اور معاشی دباؤ بھی ڈالا، جس میں یمن کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنا، معاشی پابندیاں لگانا، اور راس عیسی کے تیل کی بندرگاہ کو نشانہ بنانا شامل ہے، جو 80 فیصد یمنی آبادی (30 ملین سے زائد) کے لیے اہم تھی۔ لیکن یمنی عوام نے ہر دباؤ کو ناکام بنا دیا۔
یمن نے امریکی جارحیت کا مقابلہ کیسے کیا؟
قومی سطح پر، یمن کے مسلسل آپریشنز اس کی قیادت کی حکمت عملی اور عوام کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ 40 دنوں میں 94 آپریشنز نے یمنی افواج کی صلاحیت اور غزہ کی حمایت میں ان کے پختہ عزم کو ثابت کیا ہے۔
یمنی قیادت نے بارہا کہا ہے کہ یمنی آپریشنز صرف اس صورت میں رکیں گے جب غزہ پر حملے اور محاصرہ ختم ہو جائے۔
یمن کی عسکری طاقت کا مظاہرہ
یمن کی مسلح افواج نے 205 ہائپر سونک، بیلسٹک، کروز میزائلز اور ڈرونز دشمن کے اہداف پر فائر کیے، جو ثابت کرتا ہے کہ یمن کے اسٹریٹجک ذخائر متاثر نہیں ہوئے۔ امریکہ یمن کی صلاحیتوں کو محدود کرنے میں ناکام رہا۔
یمن نے امریکی الیکٹرو میگنیٹک ٹریکنگ سسٹم کو بھی شکست دی، جو چین اور روس کو ڈرانے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ یمنی میزائلز مقبوضہ حیفا تک پہنچے، جس نے صہیونیوں کو حیران کر دیا۔ امریکی بحری جہاز ٹرومین یمنی افواج کا شکار بن گیا، اور یمن نے بی-2 بمبار طیارے کو بھی ٹریک کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔
یمن کی ڈیفنس سسٹم نے 7 امریکی MQ-9 ڈرونز گرائے، جس سے پینٹاگون کو 210 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ غزہ کی حمایت میں یمن نے کل 22 MQ-9 ڈرونز تباہ کیے، جو امریکہ کے لیے ایک تاریخی شکست ہے۔
یمن کا قومی اتحاد: دشمن کے خلاف طاقت
یمنی عوام نے امریکی-عرب اتحاد کے خلاف ایک دہائی تک مزاحمت کر کے اپنی صلاحیت ثابت کی۔ لاکھوں کی تعداد میں ہونے والے مظاہروں اور دشمن کے دباؤ کے باوجود یمنی عوام کا عزم امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ہر چال کو ناکام بنا رہا ہے۔
امریکہ کے ناکام اختیارات
امریکہ نے گزشتہ ایک ماہ میں یمن پر 2 ارب ڈالر فضائیہ اور بحریہ کے حملے کر کے صرف اپنا ہی نقصان کیا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق، امریکہ کے پاس اب دو ہی راستے ہیں: یا تو حملے جاری رکھ کر مزید نقصان اٹھائیں، یا پیچھے ہٹ کر شکست تسلیم کریں۔
امریکی صدر ٹرمپ کو اندرونی طور پر قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ انہوں نے کانگریس کی منظوری کے بغیر یمن پر حملے کیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو اس بے مقصد جنگ پر خرچ ہونے والے فنڈز کا جواب دینا ہوگا۔
اربوں ڈالر کا بے نتیجہ نقصان
امریکہ اپنے حملوں میں الجھن کا شکار ہے۔ کئی مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ حکومت اپنے مقاصد میں ناکام رہی ہے، اور امریکی عوام اپنی حکومت کے اسرائیل کی حمایت میں وسائل کے ضیاع پر غصے میں ہیں۔ 40 دن کے حملوں کے بعد امریکہ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
امریکہ کے غیر قانونی حملوں میں سینکڑوں یمنی شہری ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، جس نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
نتیجہ
یمن نے واضح کر دیا ہے کہ صہیونی ریجم کے خلاف آپریشنز صرف اس صورت میں رکیں گے جب غزہ پر جنگ اور محاصرہ ختم ہو جائے۔ ورنہ، امریکہ کو ایک لامحدود جنگ میں مزید سیاسی اور عسکری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مشہور خبریں۔

غزہ جنگ کے بارے میں ملالہ یوسف زئی کا بیان

?️ 29 جون 2024 سچ خبریں: نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے

پاک بحریہ کی مشق ’امن 25‘ کے آخری روز آرمی چیف کی شرکت، بحیرہ عرب میں سلامی دی گئی

?️ 11 فروری 2025کراچی: (سچ خبریں) کراچی میں پاکستان نیوی ڈاکیارڈ کے خوبصورت ساحلی علاقے

توشہ خانہ فوجداری کیس: عمران خان کی سزا کےخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

?️ 22 اگست 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس

مراد سعید کا صدر مملکت کو خط

?️ 12 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید

یمن جنگ بندی میں توسیع کے لیے امریکی ایلچی کا ریاض اور ابوظہبی کا دورہ

?️ 6 نومبر 2022سچ خبریں:یمن میں امریکی ایلچی نے اس ملک میں جنگ بندی کو

کینیڈا نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

?️ 23 جون 2021کینیڈا (سچ خبریں)  کینیڈا نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں کے حوالے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے