?️
سچ خبریں: انصاراللہ کے رہنما ڈاکٹر حزام الاسد نے اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتس کے یمنی رہنما عبدالمالک الحوثی کو نشانہ بنانے اور صنعا پر قبضے کے دعووں کو مزاق بنا دیا ہے۔
الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، حزام الاسد نے زور دے کر کہا کہ صہیونیستی ریاست آج ناکامی اور شکست کی حالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن مقبوضہ فلسطین کی گہرائی میں اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے، بحر احمر میں صہیونیستی دشمن کے جہازوں کی آمدورفت کو روک رہا ہے، اور غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی حمایت کرتا رہے گا۔
انصاراللہ کے رکن نے صہیونیستی ریاست کے سید عبدالمالک الحوثی کو نشانہ بنانے اور صنعا میں اسرائیلی پرچم لہرانے کے دعوے کے جواب میں کہا کہ صہیونیستوں کا یمن تک پہنچنا ممکن نہیں، لیکن یافا، حیفہ، عکا، ایلات، بئرالسبع اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقے یمنی مسلح افواج کے قریب ہیں، اور وہاں فلسطینی پرچم اور عربی و اسلامی قوم کے پرچم لہرائے جائیں گے۔
مقبوضہ فلسطین کے وزیر جنگ نے جمعہ کے روز انصاراللہ تحریک کے رہنما کے خلاف ایک گستاخانہ دھمکی میں انہیں نشانہ بنانے کی دھمکی دی اور دعویٰ کیا کہ ہم حوثیوں کے پرچم پر لکھے ‘موت اسرائیل کو’ اور ‘یہودیوں پر لعنت’ کے نعروں کو اسرائیلی پرچم سے بدل دیں گے۔
حزام الاسد نے ان دھمکیوں کے جواب میں کہا کہ صہیونیستی ریاست کے مجرم حکام کی دھمکیوں کا ہمارا جواب ایک عملی جواب ہوگا، جو غزہ کی حمایت اور صہیونیستی تجاوزات کے جواب میں مسلسل عملیات کے ذریعے دیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آنے والا وقت مقبوضہ علاقوں کے لیے بدتر اور تاریک ہوگا، اور ہمارے حملے بڑے، طاقتور اور تباہ کن ہوں گے۔
انصاراللہ کی سابق انقلابی کمیٹی کے رکن محمد المقالح نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کے وزیر جنگ کی صنعا پر قبضے کی دھمکی یمنی عوام کے خلاف ایک واضح اشتعال انگیز عمل ہے، اور اس کا جواب میدان میں دیا جائے گا، چاہے یہ دھمکیاں غیر حقیقی اور ناممکن ہی کیوں نہ ہوں، جن کا مقصد محض خوف و ہراس پھیلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انصاراللہ تحریک کے رہنما کو نشانہ بنانے کی دھمکی ہمیں کبھی نہیں ڈرائے گی، اور آخر میں زندگی اور موت خدا کے ہاتھ میں ہے، صہیونیستوں کے نہیں۔ لیکن یہ دھمکیاں ہمیں صرف زیادہ محتاط اور چوکنا رہنے پر مجبور کرتی ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دشمن کو یہ جان لینا چاہیے کہ جب عبدالمالک الحوثی نے صہیونیستی ریاست کا مقابلہ شروع کیا تو وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ اس کی قیمت زیادہ ہوگی، اس لیے انہوں نے خود کو ذہنی اور مادی طور پر تیار کیا اور پوری آگاہی، بہادری، عزم اور اعلیٰ ذمہ داری کے ساتھ فیصلہ کیا کہ وہ کسی بھی قربانی کے باوجود دشمن کا مقابلہ کریں گے۔
یمنی وزارت دفاع میں اخلاقی ہدایت کے محکمے کے ڈپٹی ہڈ عابد محمد الثور نے کہا کہ صہیونیستی ریاست اور اس کے سربراہوں کی دھمکیوں کا ہم پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ صنعا میں موجودہ حفاظتی اقدامات اور انتظامات بہت وسیع ہیں، اور صہیونیستی ریاست یمنی فوجی کمانڈروں تک نہیں پہنچ سکی، چہ جائیکہ سید عبدالمالک الحوثی تک۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس سروسز اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی ہیں، اور ان جاسوسی نیٹ ورکس کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو دشمن کو بہت زیادہ معلومات فراہم کرتے تھے۔ آج، صہیونیستوں اور امریکیوں نے یمن میں اپنی آنکھیں کھو دی ہیں، اور اب انہیں جاسوسی کی معلومات فراہم کرنے کے لیے کوئی آنکھیں نہیں ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ صہیونیستی دشمن کی یہ دھمکیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب یمنی مسلح افواج نے اسرائیل پر بھاری میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں، جیسے کہ حال ہی میں ایلات میں ایک ہوٹل پر ڈرون حملہ۔ مقبوضہ فلسطین اور یمن کے درمیان جغرافیائی فاصلہ 2000 کلومیٹر سے زیادہ ہے، جو صہیونیستوں کے لیے کام کو بہت مشکل بنا دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سید عبدالمالک الحوثی کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات بہت سخت اور شدید ہیں، اور کوئی بھی ان تک نہیں پہنچ سکتا۔ یمنی مسلح افواج اپنی پوری طاقت، صلاحیت اور سنجیدگی سے مقبوضہ فلسطین کی گہرائی میں حساس اہداف تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، ہمارے پاس نئے ہتھیار ہیں جنہوں نے دشمن کی صفوں میں نمایاں دراڑ ڈالی ہے اور اسے خطرے میں ڈال دیا ہے، خاص طور پر جب کہ سب نے دیکھا کہ صہیونیستی دفاعی نظام یمنی ڈرونز اور میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ہمارے پاس صہیونیستی دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے نئی قسم کے آفینسیو اور خودکش ڈرونز اور نئے میزائل ہیں جنہیں ہم نے ابھی تک ظاہر نہیں کیا ہے، اور وہ فلسطین 2 ہائپرسونک میزائل اور اس جدید میزائل سے مختلف ہیں جو ایک سے زیادہ وارہیڈ لے جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نئے ہتھیار دشمن کو مکمل بے بسی کی حالت میں پہنچا دیں گے، خاص طور پر اس لیے کہ یمنی مسلح افواج صہیونیستی ریاست کے خلاف جامع بحری ناکہ بندی اور فضائی محاصرہ عائد کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
افغانستان میں برطانیہ کے جنگی جرائم
?️ 11 اکتوبر 2023سچ خبریں:ٹائمز اخبار میں مضامین کی اشاعت کے بعد انگلینڈ میں ملک
اکتوبر
صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینی شہید کا گھر تباہ
?️ 7 ستمبر 2022سچ خبریں:صہیونی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین میں داخل ہونے
ستمبر
الاقصیٰ طوفان کے آئینے میں مزاحمت کا محور
?️ 23 ستمبر 2024سچ خبریں: خطے میں مزاحمت کا محور اپنی ابتدا سے فلسطین کے
ستمبر
صالح العروری شہادت کیسے ہوئی؟
?️ 3 جنوری 2024سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے
جنوری
میرے شوہر انتخاباتی دوڑ میں رہیں گے: جل بائیڈن
?️ 3 جولائی 2024سچ خبریں: امریکی صدر کی اہلیہ نے اعلان کیا کہ جو بائیڈن
جولائی
جیف بیزوس کی معاونت سے موسمیاتی تبدیلی کے مشن پر بھیجی گئی سیٹلائٹ خلا میں کھوگئی
?️ 2 جولائی 2025سچ خبریں: امریکی ارب پتی اور آن لائن مارکیٹ پلیس ایمیزون کے
جولائی
امریکہ ریاض تل ابیب تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے
?️ 9 نومبر 2025سچ خبریں: ٹرمپ انتظامیہ بن سلمان کے دورہ واشنگٹن کے موقع کو
نومبر
جو بائیڈن کی امریکی عوام سے ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل
?️ 28 اکتوبر 2025سچ خبریں: صدر جو بائیڈن نے ایڈورڈ کینیڈی انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ
اکتوبر