🗓️
سچ خبریں:ہفتہ 27 جون کو ایران نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی میزبانی کی۔ بن فرحان کا دورہ ایران سعودی مملکت کے سابق وزیر خارجہ سعود الفیصل کے تہران کے آخری دورے کے 17 سال اور پانچ دن بعد ہوا ہے۔
اس سفر کے دوران انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی اور ایک پریس کانفرنس میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا پیغام سید ابراہیم رئیسی کو سعودی عرب کے دورے کے لیے پیش کیا۔
سعودی امور کے محقق کامران کرمی نے اس سفر کی اہمیت کے بارے میں کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ تہران ایران سعودی عرب معاہدے کے اعلان کے 100 دن بعد ہو ا اور اس سفر کا بنیادی مقصد یہ ہے سعودی کی طرف سے اس معاہدے کو عملی جامہ پہنانا اور رسمی شکل دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ایران سعودی عرب میں اپنا سفارت خانہ اور قونصل خانہ دوبارہ کھولنے میں کامیاب ہوا لیکن ریاض 1994 کی پیش رفت اور سفارت خانے کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے اب بھی اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے میں مصروف ہے۔ اس لیے اس سفر کا بنیادی مقصد سفارت خانے کے دوبارہ کھلنے سے متعلق تکنیکی معاملات کو تیز کرنا ہے۔
اس محقق کے مطابق 27 جون بروز ہفتہ تہران میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ اور علاقائی تعلقات پر بات چیت کا مرکز تھا اور دوسرا معاملہ صدر مملکت کے دورہ سعودی عرب کے لیے بادشاہ کے پیغام کی ترسیل کا تھا۔ سعودیوں کے لیے ایران کے صدر کی میزبانی کے قابل ہونا بہت ضروری ہے۔
کرمی نے سعودیوں کے لیے ایرانی صدر کے دورہ سعودی عرب کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کی بحث میں یہ مسئلہ شروع میں بہت اہم ہے کہ کس ملک کا اعلیٰ عہدیدار دوسرے ملک کا دورہ کرے گا اور کون سا ملک میزبان ملک ہےاس دوران سعودی عرب نے اپنے وزیر خارجہ کو ایران بھیج کر باہمی دوروں کا جواب دینے کے لیے تہران کے لیے میدان تیار کیا۔ اس لیے مستقبل قریب میں ایران کے وزیر خارجہ یا صدر مملکت سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
سعودی امور کے محقق نے اس ملاقات میں اہم ترین دوطرفہ مسائل کے بارے میں بھی کہا: دو طرفہ تعلقات کے بارے میں گفتگو میں دونوں وزراء کی نیوز کانفرنس کے مطابق بنیادی زور معاہدوں پر تھا جیسا کہ مشترکہ کمیشن کی بحث۔ اقتصادی تعاون، ایرانیوں کی حج میں زیادہ مناسب شرکت، سفر کی سہولت اور دونوں ممالک کے باہمی سفر کے لیے تاجروں، نجی شعبے اور کاروباری افراد کی آمد۔
کریمی کا خیال ہے کہ علاقائی سلامتی میں دوطرفہ مسائل کے علاوہ میری ٹائم سیکیورٹی سعودی عرب کے لیے بہت زیادہ تشویش کا باعث تھی، جس کی ایک وجہ ریاض کی جانب سے توانائی اور اس کی سلامتی پر زور دینا ہے، جس پر چین کا بھی زور ہے۔
اس محقق نے تہران اور ریاض کے درمیان 100 روزہ مفاہمت کے خطے کی سلامتی پر اثرات کے بارے میں کہا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان یہ سمجھوتہ دوسرے اداکاروں جیسے شام یا قطر اور سعودی عرب اور ترکی اور عرب ممالک کے درمیان وسیع پیمانے پر کشیدگی میں کمی کے دوران ہوا تھا اور اس معاہدے نے بہت اہم کردار ادا کیا، یہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے عمل کو مستحکم کرنے اور حتیٰ کہ اسے تیز کرنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے تاکید کی تہران اور قاہرہ کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ریاض کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے کشیدگی میں کمی کے عمل کو تیز کرنا ایران اور مصر کے تعلقات میں اہم ثابت ہو سکتا ہے۔
کریمی نے آخر میں کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے وزن اور پوزیشن کو دیکھتے ہوئے یہ مفاہمت اور تناؤ خطے میں کشیدگی کو تیز کر سکتا ہے۔
مشہور خبریں۔
شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس
🗓️ 4 اگست 2022ملتان: (سچ خبریں)پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر شاہ
اگست
الیکشن ہوگئے، اب جیل میں رکھ کر کیا نکالنا ہے؟ فواد چوہدری
🗓️ 14 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پنڈ دادن
فروری
جرمنی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بڑی ہڑتال کا آغاز
🗓️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:عوامی نقل و حمل کے شعبے میں انتباہی ہڑتال شروع ہو
مارچ
صیہونی کابینہ میں مزید اختلافات
🗓️ 24 مارچ 2025 سچ خبریں:صیہونی حکومت کے اندرونی اختلافات مزید گہرے ہو گئے ہیں،
مارچ
سری لنکا میں حجاب پر پابندی کا معاملہ، شدید تنقید کے بعد حکومت نے اہم بیان جاری کردیا
🗓️ 17 مارچ 2021سری لنکا (سچ خبریں) سری لنکا میں 3 روز قبل مسلم خواتین
مارچ
افغان طالبان کی شامت
🗓️ 5 اپریل 2021سچ خبریں:افغان فوج کے اس ملک کے مختلف حصوں میں آپریشن کے
اپریل
مراکشی اور تیونسی شہریوں کا صیہونی حکومت کے خلاف احتجاج
🗓️ 16 اکتوبر 2024سچ خبریں: مراکش اور تیونس کے سیکڑوں افراد نے صہیونی حکومت کے
اکتوبر
یمن کی تقسیم کا منصوبہ ناکام
🗓️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:ابوظہبی اور دبئی پر یمنی افواج کا حالیہ حملہ متحدہ عرب
جنوری