?️
سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزارت جنگ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 57 ارب ڈالر فوجی اخراجات پر خرچ کیے جا چکے ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ یہ 57 ارب ڈالر کی رقم، جو گزشتہ 22 ماہ میں فوجی امور پر صرف ہوئی، امریکہ کی سالانہ امداد کو شامل نہیں کرتی۔ لیکن کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی—حالیہ ایران کے ساتھ جنگ بندی کے بعد، صیہونی فوج نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ سال اور 2026 کے لیے فوجی بجٹ میں مزید 12 ارب ڈالر کا اضافہ کیا جائے۔
یہ رقم اسرائیلی فوج کے دو بڑے فوجی آپریشنز—غزہ پٹی اور ایران میں—کے اخراجات کو پورا کرے گی۔ اس طرح، صیہونی ریگیم کا فوجی بجٹ 2025 تک 41.58 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، جو اس ریگیم کے کل GDP کا تقریباً 7 فیصد ہے۔ وزارت خزانہ، جس نے اس اضافی رقم کی منظوری دی ہے، کا دعویٰ ہے کہ اس سے GDP خسارے کی شرح پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا، البتہ موجودہ 5 فیصد خسارے میں صرف 0.5 فیصد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
زراعت اور تعلیم کے شعبوں کو نظر انداز کرنے کے سنگین نتائج
ان اعداد و شمار میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ کابینہ کی فوجی بجٹ میں اضافے کی پالیسی نے دیگر شعبوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، حالیہ خشک سالی کے باوجود، جو مقبوضہ علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، وزارت خزانہ نے پیشہ ورانہ اداروں کی سفارشات اور وزارت زراعت کے ساتھ معاہدوں کے باوجود خشک سالی کا اعلان ملتوی کر دیا ہے۔ کسانوں کی مدد اور خشک سالی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے درکار 68 ملین ڈالر کی رقم مہینوں سے جاری نہیں کی گئی۔
صیہونی وزارت زراعت کے اندازوں کے مطابق، موجودہ خشک سالی، جو گزشتہ ایک سو سال میں بے مثال ہے، نے اب تک تقریباً 15 ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ اگر اکتوبر سے دسمبر تک بارشیں نہ ہوئیں، تو یہ نقصان 44.5 ملین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، نتانیاہو حکومت نے 2025 کا بجٹ منظور کرتے وقت، باوجود اس کے کہ شدید خشک سالی کا سامنا تھا، اس مسئلے کو نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا اور اب تک اس بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی فنڈز مختص نہیں کیے گئے۔ اس کے برعکس، گزشتہ کچھ مہینوں میں حکومتی اتحاد کی ضروریات، بشمول حریدی جماعتوں کے بجٹ اور فوجی اخراجات، کے لیے متعدد بجٹ ترامیم کی گئی ہیں۔
تعلیمی بحران: اسکولوں اور مہد (کنڈرگارٹنز) کی شدید قلت
ایک اور شعبہ جو شدید مالی کمی کا شکار ہے، وہ تعلیم ہے۔ "اسرائیل ہیوم” کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ علاقوں میں تعلیمی نظام مہد اور کلاس رومز کی شدید قلت کا شکار ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں طلبہ کو موبائل عمارتوں، پناہ گاہوں، کیروانوں اور بعض اوقات گوداموں میں، جو کلاس رومز میں تبدیل کیے گئے ہیں، تعلیم حاصل کرنی پڑ رہی ہے۔ یہ صرف انفراسٹرکچر کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک تعلیمی بحران ہے۔
صیہونی میڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق، جنگ اور مزدوروں کی کمی کی وجہ سے اسکولوں کی تعمیر میں شدید رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق، جنگ کے آغاز کے بعد سے عوامی عمارتوں بشمول مہد اور اسکولوں کی تعمیر میں 42 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومت غیر ملکی مزدوروں کی آمد کے لیے درخواستوں کو نظر انداز کر رہی ہے، جس کی وجہ سے تعمیراتی کام سست روی کا شکار ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے، ایک لاکھ سے زائد غیر ملکی اور فلسطینی مزدوروں نے کام چھوڑ دیا۔ غیر ملکی مزدوروں نے عدم استحکام اور سلامتی کے خدشات کی وجہ سے مقبوضہ علاقوں کو چھوڑ دیا، اور اب تک ان میں سے اکثر واپس نہیں آئے ہیں۔ دوسری طرف، نیتن یاہو کی کابینہ نے مغربی کنارے سے آنے والے فلسطینی مزدوروں کے لیے اجازت نامے جاری کرنے بند کر دیے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ تعمیراتی کام شدید متاثر ہوا ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف کلاس رومز کی قلت ہے بلکہ رہائشی منڈی میں گھروں کی کمی اور کرایوں اور خریداری کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
حکومت کی طرف سے کوئی مدد نہ ملنے کی وجہ سے یہ مالی بوجھ عوام پر پڑ رہا ہے۔ وزارت تعلیم عارضی حل جیسے کہ موبائل کلاس رومز، اسکولوں کو ضم کرنا، اور بعض کلاسوں کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے، لیکن ان عارضی عمارتوں میں بنیادی سہولیات جیسے مناسب ہوا کی آمدورفت، روشنی، اور موسمی تغیرات سے تحفظ کی شدید کمی ہے۔
نتیجہ: عدم توازن اور معاشرتی اثرات
جنگ اور ہنگامی حالات کے تسلسل کا ایک بڑا نتیجہ غیر متوازن بجٹ ہے، جس کے معاشرتی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ فوجی بجٹ میں بار بار ہونے والا اضافہ بجٹ خسارے، مہنگائی، اور حکومتی قرضوں میں اضافہ کر رہا ہے، جو اسرائیل کی معاشی صورتحال میں واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اردن کا سلامتی کونسل سے صیہونی خطروں کو روکنے کی مطالبہ
?️ 30 اکتوبر 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اردن کی نمائندہ خاتون نے
اکتوبر
مہنگائی کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں: وزیر خارجہ
?️ 22 جنوری 2022ملتان(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ مانتے ہیں
جنوری
وزیرستان میں متحرک دہشت گرد گروپ نے جنگ بندی کا اعلان کر دیا
?️ 2 اکتوبر 2021بلوچستان (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں متحرک
اکتوبر
نئے سال کا مالی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
?️ 11 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) مالی سال 2022-2021کے لیے 8ہزار کھرب روپے سے زیادہ
زیلنسکی کا یوکرین میں بڑے پیمانے پر مالی بدعنوانی کا اعتراف
?️ 23 جنوری 2023سچ خبریں:یوکرین کے صدر Volodymyr Zelenskyy نے اتوار کے روز اپنے ملک
جنوری
ریپبلکن سینیٹرز نے بائیڈن کی درخواست کو نظرانداز کیا
?️ 7 دسمبر 2023سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو امدادی پیکج کی مخالفت
دسمبر
اپنی آمدنی سے تین گھر چلا رہی ہوں: عائشہ عمر
?️ 29 جنوری 2022کراچی (سچ خبریں)پاکستان شوبز انڈسٹری کی منجھی ہوئی اداکارہ عائشہ عمر کا
جنوری
پکسل 6 اور 6پرو کے حوالےسے گوگل نے صارفین کو خوشخبری سنادی
?️ 1 ستمبر 2021نیویارک (سچ خبریں) ایک نئی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ
ستمبر