سچ خبریں:رعد فتحی حازم نامی نوجوان فلسطینی کے ہاتھوں مقبوضہ علاقوں میں تل ابیب کی اہم ترین سڑک پر کی جانے والی کارروائی نے صہیونیوں کو حیران اور پریشان کر دیا ہے۔
ان دنوں صیہونی پہلے سے زیادہ دہشت میں ہیں اور اس کی وجہ فلسطینی مجاہدین کی کارروائیاں ہیں جو مقبوضہ علاقوں کے اندر کی جاتی ہیں اور انہوں نے صیہونی حکام اور شہریوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے اندر 18 دنوں میں چار آپریشن کیے گئے جن میں سے آخری آپریشن تل ابیب میں ہوا جس کے نتیجے میں تین صیہونی مارے گئے اور یہ کارروائی رعد فتحی حازم نے کی، اس بہادرانہ کارروائی کے بعد صیہونی حکومت کے خصوصی دستے اسے مشکل سے شہید کر سکے۔
یاد رہے کہ تل ابیب کے ایک ریستوران میں فتحی رعد حازم نامی نوجوان فلسطینی کی ایک کارروائی میں تین صیہونی مارے گئےجبکہ جنوبی فلسطین کے شہر بئر السبع میں چاقو کے حملے میں چار صہیونی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے نیز حیفا کے جنوب میں الخضیرہ کے علاقے میں دو نوجوان فلسطینیوں کے ہاتھوں فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے،تل ابیب میں ہونے والے بنی بروک آپریشن میں بھی پانچ صیہونی مارے گئے۔
اس کارروائی میں ایک موٹر سائیکل سوار نے صہیونی آباد کاروں پر کلاشنکوف سے فائرنگ کی جس سے کم از کم پانچ آباد کار زخمی ہوئے، جو سب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے، صیہونی اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ صیہونیوں کو اپنی سکیورٹی سروسز کی الجھنوں کا سامنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونیوں کی وحشت اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ صہیونی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ ایویو کوخاوی نے کہاکہ اب تک ہم بس میں سوار ہونے سے ڈرتے تھے لیکن اب سڑکوں پر پیدل چلنے سےبھی ڈرنا چاہیے۔