بیرونی مداخلت یا اندرونی ناکامی؛ تیونس کے سیاسی بحران کی وجوہات کیا ہیں؟

تیونس

?️

سچ خبریں:تیونس میں سیاسی بحران کے طول و عرض کیا ہیں اور اس کی جڑیں کہاں تک ہیں یہ ابھی تک واضح نہیں ہے جبکہ اس حقیقت کے باوجود کہ تیونس کے صدر کے ہاتھوں اس ملک کے وزیر اعظم کی معزولی اور پارلیمنٹ کے اختیارات نیز اس کے اراکین کے استثنیٰ کو ختم کیے تین دن گزر چکے ہیں،تاہم کچھ اسے آئین اور جمہوریت کے خلاف ایک کھلی بغاوت کہتے ہیں جبکہ دوسرے اسے تیونس کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔
یہاں ہم صرف تیونس کے بحران کی بیرونی جہت کے بارے میں گفتگو کریں گے کیونکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اگر سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، مصر اور فرانس کی مداخلت نیز اخوان المسلمین بشمول رشید الغنوشی کی قیادت والی النہضہ پارٹی کو ختم کرنے کی ان کی کوششیں نہ ہوتیں تو تیونس کو موجودہ صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

سعودی عرب کے مشہور انکشاف کرنے والے ٹویٹراکاؤنٹ مجتہد نے تیونس میں ہونے والے واقعات کو اس ملک کےصدر کی طرف سے بغاوت قرار دیا تاکہ اسلام پسند النہضہ پارٹی کو ختم کر دیا جائے،مجتہد نے ٹویٹر پر لکھا کہ یہ بغاوت السیسی ، بن زائد ، بن سلمان اور فرانس کے تعاون سے کی گئی ہے اس لیے کہ تیونس میں 25 اکتوبرکے نام سے ہونے والے مظاہرہ مصر میں ہونے والے 30 جون کے مظاہرے کی طرح تھا، بغاوت کے سازشی صدر کے فیصلوں پر خوشی منانے کے لیے بڑی تعداد میں بائیں بازو کی جماعت کے کرائے کے افراد کو سڑکوں پر لے آئے اور جب یہ عوامی جوش کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں رہا تو اور العربیہ اور دیگر میڈیا اداروں کو پرانے مظاہروں کی تصاویر کو غلط استعمال کرنے پر مجبور کیا گیاکہ وہ انہیں صدر کے فیصلوں پر عوامی خوشی اورجھوٹے مظاہروں کے طور پر دکھائیں۔

دوسری طرف کچھ کا خیال ہے کہ تیونس میں موجودہ صورتحال خالصتا داخلی معاملات ہیں ،بیرونی معاملات کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے اس لیے کہ تیونس کے صدر کے اقدامات نے ان لوگوں کو نشانہ بنایا ہے جنہوں نے ملک کو تعطل کی طرف لے جانے خاص طور پر کورونا بحران کے ساتھ نمٹنے میں ناکامی میں اہم کردارادا کیاہے جس میں النہضہ پارٹی بھی شامل ہے ، بشمول اننہڈا پارٹی۔

تاہم سعودی اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کے تیونس کے بحران کی لہر پر سوار ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنےسب سے بڑے دشمن اخوان المسلمین کو اقتدار سےبے دخل کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔،اس طرح کے نقطہ نظر کے ماہرین فلسطین،صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے ،مزاحمتی تحریک اور دیگر مسائل کے مسئلے پر تیونس کے صدر قیس سعید کے موقف بن زائد اور بن سلمان کے موقف کے ایک دوسرے کے برعکس ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں، ان مسائل پر صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سلسلہ میں سعید کا موقف واضح ہے، وہ "صدی کی ڈیل” کے سخت مخالف ہیں جس کے لیے بن سلمان اور بن زائد مارکیٹ کو گرما رہے ہیں۔

سعید کا کہنا ہے کہ آج مسئلہ قابض حکومت کا ہے ، جو اپنے اقدامات کو ختم کرے اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے سے باز آئےلہذا صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا سب سے بڑی خیانت ہے اور جو بھی حکومت قابض حکومت کے ساتھ تعلقات رکھتی ہے وہ غدار ہے، فلسطین کوئی باغ یا زمین نہیں ہے کہ اس کا سودا کر لیا جائے ۔

مختصریہ کہ تیونس کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تمام باتوں کے باوجود ، ہمیں انتظار کرنا ہوگا اور تیونس کے صدر کے اگلے اقدامات دیکھنا ہوں گے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ بحران تیونس کی اندرونی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ہے یا غیر ملکی مداخلت کا نتیجہ ہے یا دونوں عوامل ایک ساتھ اس کا سبب ہیں۔

 

مشہور خبریں۔

کیا ترکی اب بھی امریکہ کے لیے اہم ہے؟ ترک سفارت کار کی زبانی

?️ 24 جون 2025 سچ خبریں:ترکی کے سینئر سفارتکار نامق تان کا کہنا ہے کہ

محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں سے متعلق پیشگوئی کردی

?️ 18 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) محکمہ موسمیات نے بارشوں کے حوالے سے مزید

ٹی وی چینلز لائسنس معطلی، پیمرا کا اختیار کالعدم قرار دینے کا فیصلہ برقرار

?️ 10 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)

کیا اسرائیل کی بین الاقوامی قانونی حیثیت ختم ہو رہی ہے؟ صیہونی میڈیا کی زبانی

?️ 3 نومبر 2023سچ خبریں: عبرانی زبان کے ایک اخبار نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے

کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ کی حمایت کرنے پر 70 طلباء کو دی سزا 

?️ 24 جولائی 2025سچ خبریں: فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، کولمبیا یونیورسٹی نے فلسطین

قلات دہشت گردی میں بھارت اور را ملوث ہے۔ گورنر سندھ

?️ 16 جولائی 2025کراچی (سچ خبریں) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ قلات

بائیڈن کا فلسطینی بچوں کے خون سے کھلواڑ

?️ 23 اکتوبر 2023سچ خبریں:2020 کے صدارتی انتخابی مہم میں، امریکی صدر جو بائیڈن نے

سعودی عرب کے بارے میں نیتن یاہو کے بیانات پر حماس کا ردعمل

?️ 14 فروری 2025 سچ خبریں: تحریک حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے