برطانوی میراثِ نحس، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات کی جڑیں

ہندوستان

?️

سچ خبریں: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات جنوبی ایشیا کے پیچیدہ اور دیرینہ تنازعات میں سے ایک ہیں، جن کی جڑیں برطانوی استعمار کے دور تک پھیلی ہوئی ہیں۔
برطانیہ، بحیثیت سابق استعماری طاقت، ان تنازعات کی تشکیل اور تسلسل میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ تاریخی فیصلوں، معاشی پالیسیوں اور موجودہ اقدامات کے ذریعے برطانیہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو ہوا دی ہے۔
تقسیمِ برصغیر: ایک ناسور کی ابتدا
1947ء میں برصغیر کی تقسیم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک آزاد مگر متنازعہ سرحد کی تشکیل کا باعث بنی۔ یہ تقسیم، جو برطانوی نگرانی میں ہوئی، کشمیر جیسے مسائل کی بنیاد بھی بنی۔ برطانوی حکومت نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی قیادت میں ایک عجلتی تقسیم کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور قومی تشدد میں ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا۔
سرسیل ریڈکلف کی متنازع سرحدیں
برطانیہ نے سرسیل ریڈکلف کو، جو برصغیر کے جغرافیائی اور سماجی حالات سے ناواقف تھے، سرحدوں کی تقسیم کی ذمہ داری سونپی۔ ان کی بنائی گئی ریڈکلف لائن نے مذہبی اکثریتوں کی بنیاد پر غیرمنصفانہ تقسیم کی، جس کے نتیجے میں پنجاب اور بنگال میں خونریز فسادات برپا ہوئے۔ کشمیر کا مسئلہ، جہاں مسلمان اکثریت ہونے کے باوجود ہندو راجہ کی حکمرانی تھی، آج تک حل طلب ہے۔
برطانیہ کا پسااستعماری کردار
تقسیم کے بعد بھی برطانیہ نے پاکستان کو اسٹریٹجک اور فوجی امداد فراہم کی، جس نے ہندوستان کے ساتھ مسلح تصادم کو ہوا دی۔ 1954ء میں پاکستان کے "سینٹو” معاہدے میں شامل ہونے کے بعد برطانیہ اور امریکہ کی فوجی مدد نے خطے میں عدم توازن پیدا کیا۔ اس پالیسی کے نتیجے میں ہندوستان سوویت یونین کے قریب ہوا، جس نے جنوبی ایشیا کو جنگِ سرد کی آماجگاہ بنا دیا۔
اقتصادی استحصال،برطانیہ کی معاشی میراث
برطانوی استعمار نے برصغیر کی معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا:
• صنعتی تباہی: ہندوستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تباہ کر کے برطانوی مصنوعات کا بازار بنایا گیا۔
• ناہموار ترقی: ریلوے اور بندرگاہیں صرف برطانوی مفادات کے لیے تعمیر کی گئیں۔
• آبی تنازعات: دریائے سندھ کے پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو جنم دیا۔
نتیجہ: ایک ناسور جو آج تک بھرا نہیں
برطانیہ کی تقسیم، فوجی امداد اور معاشی پالیسیوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک دائمی تنازعہ چھوڑا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ، پانی کی جنگ، اور ایٹمی دوڑ سب کے پیچھے برطانوی استعمار کا ہاتھ ہے۔ آج بھی یہ تنازعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

مشہور خبریں۔

کرکٹ ورلڈکپ فائنل میں آسٹریلوی نوجوان نے میلہ لوٹ لیا: سراج الحق

?️ 20 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کرکٹ

امریکہ ترقی یافتہ ممالک سے پیچھے ہے: اقوام متحدہ

?️ 18 ستمبر 2022سچ خبریں:   اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق صرف ایک

سید حسن نصراللہ کو شہید کر کے اسرائیل کو کیا ملا؟صیہونی جنرل کا اعتراف

?️ 18 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی فوجی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا ہے کہ

پاکستان نے صیہونی حکومت کے فضائی حملے کو نسل کشی قرار دے دیا

?️ 13 ستمبر 2024سچ خبریں: پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے

مراکش کی اسرائیلی حکومت کے ساتھ اسلحے کی ڈیل 

?️ 2 جون 2025سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے ٹی وی چینل نیٹ ورک 12 نے

عمران خان نے جانے سے پہلے ہمارے لیے جال پھینکا:وزیراعظم شہباز شریف

?️ 29 مئی 2022مانسہرہ:(سچ خبریں)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے

ہم ایسا کام کریں گے کہ فلسطین آنے پرپچھتاؤ گے: یمن

?️ 11 جنوری 2025سچ خبریں: انصار اللہ کے رہنما حزام الاسد نے صہیونیوں کو عبرانی

بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کی بے حرمتی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے

?️ 29 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے