ایرانیوں نے امریکہ اور اسرائیل کا بھرم کیسے توڑا ؟

امریکہ

?️

سچ خبریں: لبنانی مصنف اور ممتاز تجزیہ کار ابراہیم امین، جو الاخبار اخبار کے ایڈیٹر ان چیف بھی ہیں، نے 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کی جانب سے صہیونی ریاست پر مسلط کیے گئے جنگ بندی اور شکست کے بارے میں اپنے تجزیے میں لکھا کہ ہمیں امریکہ اور صہیونی ریاست کی جانب سے ایران کے خلاف چھیڑی گئی جنگ کو منطقی انداز میں سمجھنے کی ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای کا بیانیہ اور صہیونیت کے کینسر کے خاتمے کی حکمت عملی
ابراہیم امین نے زور دیا کہ امام خامنہ ای جیسے محبوب اور معتبر رہنما کا بیانیہ ہزاروں تقاریر اور تجزیوں سے کہیں زیادہ مؤثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عظیم رہنما جلد ہی لوگوں کے دلوں اور ذہنوں میں اپنی جگہ بنا لیتا ہے اور صہیونیت کے کینسر کے خلاف واضح اور مدبرانہ حکمت عملی رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم ایک نئے امتحانی دور میں داخل ہو چکے ہیں، جہاں امریکہ اور اسرائیل کی ایران کے خلاف مستقبل کی پالیسی کے خاکے ابھی واضح نہیں ہوئے۔ تاہم، ہمارے پاس ایک ایسا ذہن ہے جو ہمیں جذباتی فیصلوں سے پرہیز کرتے ہوئے حقیقت پسندانہ تجزیہ کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اور یہی حقیقت پسندی ہمیں بتاتی ہے کہ اسرائیل کا زمین سے مٹ جانا کوئی خواب نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے۔
امریکہ اور صہیونی ریاست کے جنگی اہداف
امین نے واضح کیا کہ امریکہ اور اسرائیل نے ابتدا میں ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کے بہانے جنگ چھیڑی، پھر ایران کے میزائل پروگرام کو بھی اس کا ہدف بنایا۔ ان کا خیال تھا کہ وہ ایران کے نظام کی ساکھ کو تباہ کر دیں گے، سیاسی اور فوجی قیادت میں تقسیم پیدا کریں گے، اور عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کر کے ملک میں انتشار پھیلا دیں گے۔
اس مضمون کے مطابق، امریکہ اور اسرائیل نے ایران کے اندر جاسوسی نیٹ ورک قائم کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ یہ کوششیں صرف معلومات اکٹھا کرنے تک محدود نہیں تھیں، بلکہ انہوں نے ایران کے اندر دہشت گردی کے گروہ بھی تشکیل دیے اور سیاسی و میڈیا پراپیگنڈے کے ذریعے عوام کو نظام کے خلاف اکسایا۔
ایرانیوں نے کیسے دشمن کے وہموں کو چکنا چور کیا؟
امین نے کہا کہ صہیونی ریاست کا ابتدائی حملہ ایران میں انتشار پیدا کرنے میں ناکام رہا۔ ایران نے اپنے فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کے نقصان کے باوجود حالات پر کنٹرول برقرار رکھا۔ دہشت گردانہ حملوں کے باوجود، ایران نے متبادل قیادت فوری طور پر متعین کی اور انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں ردعمل دیا۔
دوسرا، امریکہ اور اسرائیل ایرانی عوام کے ردعمل سے حیران رہ گئے۔ ایرانیوں نے صہیونی ریاست کے حملے کے خلاف ایک غیر متوقع اتحاد کا مظاہرہ کیا، جس نے دشمن کو مایوس کر دیا۔
ایرانی عوام کا اتحاد جس نے دشمن کو ناکام بنا دیا
صہیونی ریاست کے حملے کے پہلے ہی لمحے سے، ایرانی عوام نے ایک بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ بیرون ملک مقیم ایرانیوں نے بھی اپنے سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ملک کے دفاع میں اتحاد کا ثبوت دیا۔
یہ اتحاد جاسوس نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی میں بھی واضح ہوا، جہاں عوام نے سلامتی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔ ایرانیوں نے دشمن کے ایجنٹوں کو پہچاننے اور انہیں گرفتار کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اسرائیل کا میزائل بحران اور امریکہ کی بے بسی
جنگ کے چھٹے دن تک، ایرانی میزائلوں نے صہیونی ریاست کے دفاعی نظام کو مفلوج کر دیا۔ امریکہ اور اسرائیل کو احساس ہوا کہ ایران کا میزائل پروگرام ان کے لیے ناقابل تسخیر ہے۔ ایرانی حملوں نے اسرائیل کو ایسے بحران میں ڈال دیا جس کا انہوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔
 ایران کا عالمی پیغام
امین نے کہا کہ اس جنگ نے ثابت کیا کہ ایران سوریہ یا لبنان نہیں ہے۔ امریکہ اور اسرائیل ایران کے ساتھ جنگ کے نتائج برداشت نہیں کر سکتے۔ جنگ بندی ہی ان کے لیے واحد راستہ تھی، ورنہ نتائج تباہ کن ہوتے۔
انہوں نے زور دیا کہ اب امریکہ اور اسرائیل کو احساس ہو چکا ہے کہ ایران کے ہر شہری میں بیداری پیدا ہو چکی ہے۔ دشمن کے ایجنٹ اب صرف سلامتی فورسز کا ہی نہیں، بلکہ عوام کا بھی سامنا کریں گے۔
نتیجہ: دشمن کی مکمل شکست
اس جنگ میں ایران نے اپنی طاقت اور عزم کا لوہا منوایا۔ ایران کا جوہری اور میزائل پروگرام محفوظ ہے، اور مقاومت کی حمایت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور اسرائیل اس جنگ میں ناکام نہیں ہوئے، انہیں ٹرمپ کے حالیہ بیانات یاد دلانے چاہئیں، جہاں وہ ایران کی غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کی بات کر رہا تھا!

مشہور خبریں۔

غزہ میں مزاحمت کاروں کے حملے میں 4 صیہونی فوجی ہلاک

?️ 18 ستمبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ اس کے چار فوجی غزہ

اگر امریکہ اسرائیل کا ساتھ دینا بند کر دے تو غزہ میں خونریزی بند ہو جائے گی

?️ 18 جولائی 2024سچ خبریں: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی

اسرائیل کے حملوں میں لبنان کی قدیم اور تاریخی آثار تباہ

?️ 8 نومبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی فضائی حملے میں مشرقی لبنان میں بعلبک کی قدیم

قرآن پاک کی توہین کے خلاف احتجاج کی لہر جاری

?️ 1 جولائی 2023سچ خبریں:اسلامی، عرب اور غیر عرب ممالک سویڈن کے ایک انتہا پسند

موبائل فون کے استعمال سے کسی طرح کا کینسر نہیں ہوتا، تحقیق

?️ 7 ستمبر 2024سچ خبریں: عالمی ادارہ صحت  کے کمیشن کی جانب سے کی جانے

عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے

?️ 28 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

امریکہ نے داعش کے دہشت گردوں کو شام سے یوکرین بھیجا

?️ 20 مارچ 2022سچ خبریں:   شمال مشرقی شام کے صوبے حسکہ کے مقامی ذرائع نے

2022 میں جرمن شہریوں کی سیاسی ترجیحات

?️ 3 جنوری 2022سچ خبریں:تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جرمن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے