کراچی: (سچ خبریں) سینئر اداکارہ اسما عباس نے کہا ہے کہ ان کے والد آزاد خیال نہیں تھے، وہ اپنی بیوی کیلئے لبرل اور بیٹیوں کیلئے سخت قدامت پسند تھے، ’ہمیں کام کرنے کی اجازت نہیں تھی، بشریٰ انصاری نے فرار کی راہ تلاش کرنے کیلئے شادی کرلی تھی‘۔
اسما عباس نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’زبردست ود وصی شاہ‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے والد کی قدامت پسندی، سختی کے علاوہ اپنے شوہر کی پہلی شادی سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
اسما عباس نے انکشاف کیا کہ ان کے والد بالکل بھی روشن اور آزاد خیال نہیں تھے، وہ بہت قدامت پسند آدمی تھے، ہمیں کام کرنے کی اجازت نہیں تھی۔
انہوں نے اپنی بڑی بہن اور سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری سے متعلق انکشاف کیا کہ گھر میں سخت ماحول ہونے کی وجہ سے بشریٰ انصاری نے والد کی گالیاں، جوتے اور بے عزتی برداشت کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ والد صرف اپنی بیوی کے معاملے پر لبرل تھے، انہوں نے والدہ کو میوزک سکھانے کے لیے استاد رکھ کر دیا، انہوں نے گانا گنگنایا لیکن بیٹیوں کے معاملے پر سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، مغرب کے بعد ہمیں گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ انصاری نے شوبز میں اپنے کیریئر بنانے کے لیے بھاری قیمت ادا کی کیونکہ انہیں گھر پر بہت سختیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسما عباس نے کہا کہ ’بچپن میں بشریٰ کو ایک شو میں کام کرنے کی اجازت مل گئی تھی جہاں میں ان کے ساتھ جاتی تھی، لیکن انہیں میرے ساتھ رہنا کبھی پسند نہیں تھا اور وہاں باجی نے اقبال انصاری کو دیکھا اور ان سے شادی کر لی۔
اداکارہ نے کہا کہ بشریٰ باجی نے والد کی سختی سے فرار اختیار کرنے کے لیے شادی کا راستہ چنا، جب انہیں ایسا شخص مل گیا کہ جو انہیں کام کرنے کی اجازت دے گا تو انہوں نے فوراً شادی کرلی۔’
اداکارہ نے کہا کہ والد نے ہمارے ساتھ سختی کرکے ٹھیک نہیں کیا تھا، والدین جب اولاد پر سختی کرتے ہیں تو بچے بالخصوص لڑکیاں فرار ہونے کے راستے تلاش کرنے شروع کردیتی ہیں، بشریٰ انصاری نےبھی ایسا ہی کیا۔
اپنے شوہر کی دل چسپ طبیعت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام مرد لڑکیوں سے فلرٹ کرتے ہیں، میں جانتی ہے کہ میرے شوہر مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں لیکن اگر وہ تھوڑا فلرٹ کرلیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اسما عباس نے کہا کہ ایسا ماحول میرے گھر میں بھی تھا، بیٹی زارا نور عباس میں بہت زیادہ ٹیلنٹ تھا لیکن شوہر نے اسے کام کرنے کی اجازت نہیں دی، وہ ہر وقت روتی رہتی تھی، والد چھپ کر ڈرامے کرتی تھی، شوہر کا زارا پر دباؤ تھا کہ وہ وکیل کی تعلیم حاصل کرے لیکن زارا کو فلم پڑھنے کا شوق تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ شوہر کی اتنی سختی تھی کہ اسی دوران امریکا سے ایک رشتہ آیا اور زارا نے فوراً ہاں کردی کیونکہ اس نے سوچ لیا تھا کہ یہی موقع ہے جہاں وہ نیویارک میں فلم کی تعلیم حاصل کرسکتی ہے۔
اسما عباس نے کہا کہ ’لیکن بدقسمتی سے اس کا شادی کا فیصلہ غلط ثابت ہوگیا اور شادی کے 8 ماہ بعد طلاق لے کر گھر واپس آگئی۔‘
اداکارہ نے اپنے شوہر کی پہلی بیوی کے ساتھ اپنے تعلقات کا بھی انکشاف کیا، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی دوسری بیوی تھیں، ’شوہر کی پہلی بیوی کا بڑا پن ہے کہ انہوں نے مجھے قبول کیا، کیونکہ وہ شوہر کی زندگی میں پہلے آئی تھیں اور میں بعد میں آئی تھی، ہم دونوں 12 سال تک ساتھ رہے۔‘
اسما عباس نے کہا کہ اپنے شوہر کی پہلی بیوی کے ساتھ ان کا ہمیشہ عزت اور دوستی کا رشتہ ہے اور ان کے شوہر نے ہمیشہ توازن برقرار رکھا اور دونوں بیویوں کے ساتھ انصاف کیا۔