اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہمارے گھروں میں بنا وارنٹ چھاپے مارے جا رہے ہیں، آئی جی پنجاب عثمان انور کرپٹ آدمی ہے، پنجاب پولیس فورس نہیں رہی،سپیکر نے آئی جی سے متعلق ریمارکس کو حذف کروا دیا،بہاولنگر واقعے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ یہ چیز قابل قبول نہیں، اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہیں، یہاں بھی ریلی نکلیں گی، یہاں پر کسی بھی قسم کی دفعہ 144 کی ضرورت نہیں ہے۔
تین کروڑ سے زائد لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، موجودہ حکومت فارم 47 کی بیساکھیوں پر کھڑی ہے۔یہاں غیرقانونی وزیرداخلہ موجود ہے۔ بشریٰ بی بی کوشوکت خانم کے ڈاکٹرز دئیے جائیں، ہمیں سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز پر اعتماد نہیں ہے۔
بشریٰ بی بی کو ان کی مرضی کی طبی سہولتیں نہیں مل رہی ہیں۔ سابق خاتون اول کو جلد رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بشریٰ بی بی کے اوپر ظلم و ستم ہورہا ہے، ان کو چھوٹے سے کمرے میں بند کیا ہوا ہے، انہیں میڈیکل ٹریٹمنٹس ان کی مرضی کی نہیں مل رہی، ان کے ٹیسٹ سرکاری ہسپتال سے کیے جارہے ہیں جہاں نتائج میں تبدیلی کرنے کے مواقع ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کو رہا کیا جائے کیونکہ عدت نکاح کیس میں سرکاری وکیل کبھی ادھر بھاگتا ہے، کبھی ادھر، وہ بوگس کیس، ان کو میڈیکل سہولیات نجی ہسپتال شوکت خانم سے مہیا کی جائیں، ہمیں سرکاری ڈاکٹرز پر بھروسہ نہیں ہے۔
حکومت جان بوجھ کر اوچھے ہتھکنڈے کر رہی ہے ۔سابق خاتون اول کو علاج کی سہولتیں نہ فراہم کرکے حکومت عمران خان کو دباﺅ میں لانا چاہتی ہے ۔ہم نے کئی بار مطالبہ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو علاج کی سہولتیں ملنا ان کا بنیادی حق ہے ۔