لاہور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ترین گروپ کے دو اراکین عبدالحئی دستی اور سردار خرم لغاری سے رابطہ بھی کیا گیا ہے جب کہ دونوں اراکین کو بزدار حکومت کے ساتھ چلنے اور ترین گروپ کا ساتھ چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار خرم لغاری نے فیاض الحسن چوہان سے ملاقات بھی کی۔ اس ضمن میں حکومت کی جانب سے ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان کو ٹاسک سونپ دیا گیا جس کے بعد صوبائی وزیر جیل خانہ جات نے بھی تیاری پکڑ لی ہے۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوپان نے کہا کہ چند دن بعد اچھی خبریں ہوں گی۔
جبکہ دوسری طرف ترین گروپ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور ملاقاتوں پر کوئی پابندی نہیں تاہم ہم ترین گروپ کے ساتھ ہیں۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان وزیر اعظم اور وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر ترین گروپ سے رابطے کر رہے ہیں، ان ارکان کو رابطوں کے ذریعے پارٹی ڈسپلن کا پابند بنایا جائے گا اور ان کے علاقائی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ جب کہ فیاض الحسن چوہان ترین گروپ کے دیگر ارکان سے بھی مرحلہ وار رابطہ کریں گے۔
یہ سب کچھ حکومت پنجاب نے اپنے ناراض ساتھیوں کو منانے کے لئے تشکیل دی جانے والی ایک نئی حکمت عملی کے تحت کیا ہے۔ اور اس کام کو پورا کرنے کے لیے ٹاسک فیاض الحسن چوہان کو سونپا گیا ہے۔ واضح رہے کہ فیاض الحسن چوہان صوبائی وزیر ہونے کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت کے ترجمان بھی ہیں جنہیں فردوس عاشق اعوان کے استعفے کے بعد صوبائی حکومت کا ترجمان مقرر کیا گیا تھا ۔