راولپنڈی (سچ خبریں) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف طویل جنگ لڑی اور لڑ رہے ہیں،مختلف نوعیت کے کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے گئے،پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردوں کیخلاف مشکل جنگ لڑ رہی ہے،ڈی جی آئی ایس پی آرنے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ رواں سال 59 ہزار 775 آپریشنز کئے گئے۔
خوارج سمیت 925 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا۔ سییکورٹی فورسز نے اپنی کارروائیوں میں 27 افغان دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ملک بھر میں سیکیورٹی کی اہم کارروائیاں جاری ہیں۔ ملک دشمن دہشت گردوں کے خلاف یہ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہی گی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز نے دشمن کے نیٹ ورک پکڑنے اور دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اہم کامیابیاں ملیں۔
ان آپریشنز کے دوران 73 ہائی ویلیو ٹارگٹس یعنی انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں مارے جانے والے یہ دہشتگردوں کی سب سے بڑی تعداد ہے، دہشتگردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے 169 سے زیادہ آپریشنز افواج پاکستان ،انٹیلی جنس پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سرانجام دے رہے ہیں۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ 5 سال کے مقابلے میں اس سال سب سے زادہ دہشتگرد مارے گئے۔
افواج پاکستان نے دہشتگردی کے کئی منصوبوں کو کامیابی سے ناکام بنایا۔ افواج پاکستان نے آپریشنز میں دہشتگردوں سے بھارے تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا۔پاک فوج کے بر وقت اقدامات کی وجہ سے دہشتگردی کے کئی منصوبوں کو ناکام بنایا گیا، دشمن کے نیٹ ورکپ پکڑنے میں اہم کامیابیاں ملیں، بھاری تعداد میں اسلحہ و بارود برآمد کیا گیا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ مارے جانے والے دہشتگردوں میں فتنہ الخوارج کا سرغنہ میاں سید عرف قریشی استاد، مردان کا محسن قادر، عطاءاللہ عرف مہران جو کہ سوات میں سفارتکاروں میں حملے میں ملوث تھا، علی رحمان اور ابو یحییٰ شامل ہیں اس کے علاوہ بلوچ دہشتگردوں کے انتہائی مطلوب سرغنہ ثناءعرف بڑو، بشیر عرف پیر جان، نیاز عرف گمان، ظریف شاہ جہاں، حضرت علی ، لاک جان جہن واصل ہوئے، اس کے ساتھ ساتھ دہشتگردی میں ملوث 27 افغان دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے گرفتار ہونے والی خاتون خود کش بمبار عدیلہ ولد خدا بخش، ماہل ولد عبدالحمید نے انکشافات کئے کہ کس طرح دہشتگرد معصوم لوگوں کی زہن سازی کر کے مسلحہ بغاوت کیلئے نوجوان بچوں اور بچیوں کو استعمال کر رہے ہیں۔سیکیورٹی فورسز کو رواں سال ایک اور بہت بڑی کامیابی اس وقت ملی جب دو خود کش بمباروں کو گرفتار کیا گیا جن میں افغانستان سے تعلق رکھنے والا انصاف اللہ اور روح اللہ شامل تھے ان کے قبضے سے 10 خود کش جیکٹس اور 250 کلو گرام سے زائد اسلحہ وبارود برآمد کیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں کیں۔ پاکستان کی تمام تر کوشش کے باوجود افغان سرزمین سے دہشتگرد پاکستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں۔ دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں۔ دہشتگردروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔