اسلام آباد(سچ خبریں) سعودی عرب، پاکستان کو موخر ادائیگی پر تیل فراہم کرے گا ریاض اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں اپنے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع سمیت دوسرے اقدامات پر بھی غور کر رہا ہے تاکہ پاکستان کو افراط زر کے نتیجے میں پیدا والے معاشی مسائل کے حل میں مدد فراہم کی جا سکے۔پاک سعودی سپریم کوآرڈنیشن کونسل کے تحت مختلف امور پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے، مشترکہ اعلامیہ جاری۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کیا گیا ہے.
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے خام تیل کی مصنوعات کی برآمدات کے لیے مالی اعانت کے معاہدے میں سعودی عرب کے توسیع کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا ہے شہباز شریف کی حکومت کو اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے قرضہ کی نئی قسط حاصل کرنے کی خاطر انتہائی مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں جن میں سابقہ حکومت کی جانب سے تیل کی مد میں دی جانے والی سبسڈیز کے خاتمے اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ سر فہرست ہے.
یوکرین کی جنگ کے بعد سے خام تیل سے لے کر کوئلہ تک جیسے توانائی کے ذرائع کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں عوام اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے اپنی حکومتوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں گذشتہ برس پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر سعودی عرب نے اسلام آباد کو4.2 ارب ڈالر مالیت کی امداد دینے کا وعدہ کیا تھا.
اس میں تین ارب ڈالر مالیت کے ڈیپازٹ اسٹیٹ بینک میں رکھنے کے لیے دے گئے تھے اور باقی 1.2 ارب ڈالر خام تیل کی مصنوعات کی برآمدات کے لیے مالی اعانت کی مد میں استعمال کیے جانے تھے نئی حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے معاہدے پر نئے مذاکرات سے پہلے پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی تجاویز ماننے سے انکار کر دیا تھا. بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ایک ٹیم 7 مئی کو پاکستان کا دورہ کرنے والی جس میں وہ تیل اور بجلی کے نرخوں پر حکومتی سبسڈی کے معاملے پر شہباز حکومت سے مذاکرات کریں گے آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر گذشتہ دو مہینوں کے دوران بہت حد تک کم ہو گئے ہیں اگر ان میں اضافے کے طریقوں پر غور نہ کیا گیا تو یہ ملک کی دو مہینوں کے لیے برآمدت کے ادائیگیوں کے بعد ختم ہو جائیں گے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور پاکستان کی افرادی قوت کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے سے متعلق امور زیر غور آئے ہیں.
اعلامیے کے مطابق پاک سعودی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کے تحت مختلف امور پر دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق ہوا ہے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ معاشی تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا ہے دونوں ملکوں کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کے بھرپور تعاون کو سراہا گیا.
مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں نے نجی شعبے، انڈسٹریز اور کان کنی کے شعبے میں تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے اعلامیے کے مطابق پاک سعودی بزنس کونسل کے اجلاس نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت زراعت اور خوراک کے شعبوں میں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں نے ابلاغِ عامہ کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کے ماحولیاتی وژن کو سراہا گیا.
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے نئے معاہدے کرنے پر اتفاق کیا ہے مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ملکوں نے دہشت گردی و انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے پاک سعودیہ مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان کی معاشی مدد کے طور پر پیٹرولیم کی فنانسنگ بڑھانے اور تجارت کو فروغ دینے پر بھی اتفاق ہوا.
اعلامیے کے مطابق اقتصادی شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی، پاکستان نے سعودی گرین اور مڈل ایسٹ گرین منصوبوں میں تعاون کی پیشکش کی ہے پاک سعودی سپریم کوآرڈنیشن کونسل کے تحت مختلف امور پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔
نجی شعبے،انڈسٹریز اور کان کنی کے شعبے میں تعاون پر اتفاق کیا گیا اعلامیے کے مطابق اقتصادی شعبے میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی.