?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پارٹی کو تجویز دی ہے کہ حکومت میں شامل ہوں یا الگ ہوکر عوام میں جائیں مگر یہ فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی ہی کرسکتی ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’ دوسرا رُخ’ میں میزبان نادر گرامی سے گفتگو کرتے ہوئے دباؤ کے تحت قانون سازی سے متعلق سوال کے جواب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کوئی رضاکارانہ طور پر اگر اپنی وفاداری تبدیل کرنا چاہے تو وہ اس کی اپنی صوابدید ہے، مگر پارٹی سربراہان کے پاس اتنے وسیع اختیارات ہیں کہ اگر کسی مخصوص معاملے پر کوئی رکن ووٹ نہیں دیتا تو وہ ممبر نہیں رہ سکتا تو اس لیے جو دباؤ والی بات ہے اس سے میں اتفاق نہیں کرتا۔
گذشتہ انتخابات کے حوالے سے سوال پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ جس نے جیتنا ہو وہ جیت سکتے ہیں، اور جس نے ہارنا ہو وہ ہار جاتا ہے۔ مگر اس میں میں کمنٹ اس لیے نہیں کر سکتا اور آپ کو بھی نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے۔
مخصوص نشستوں کی تشریح سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئےچیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دیکھیے، ان سے غلطی ہوئی کہ انہوں نے الیکشن جو لڑا وہ کسی اور جماعت سے لڑا، جب پاکستان پیپلز پارٹی پر قدغن لگائی گئی تو قانونی ماہرین کے مشورے پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین بنائی گئی تو عمران خان کو کوئی درست مشورہ نہیں دیا گیا۔
موجو دہ نظام کی نوعیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دراصل اب یہ سیکیورٹی اسٹیٹ ہے، ہماری مشرقی اور مغربی سرحد پر اس وقت بہت زیادہ تناؤ ہے، اور عالمی حالات بھی اتنے سازگار نہیں ہیں، اس لیے اب اداروں پر تنقید کے بجائےمل کر اس صورتحال کا مقابلہ کرنا چاہیے، اور جب آپ نے مل کر مقابلہ کیا تو پھر آپ نے نتائج بھی دیکھے۔
وزیردفاع کے بیان کے حوالے سےپوچھے گئے سوال کے جواب میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ملک میں کوئی ہائبرڈ سسٹم بالکل نہیں ہے، وہ ان ( خواجہ آصف ) کی ذاتی رائے ہوگی۔
فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ بالکل مختلف صورتحال ہے، ہم حالت جنگ میں ہیں، ابھی ہم نے جنگ بھی لڑی ہے اور فتوحات بھی کی ہیں اور اس میں امیج بھی بڑھا ہے ملٹری کا اور ملٹری لیڈرشپ کا، تو میں سمجھتا ہوں کہ ان حالات میں ہماری بہت عزت افزائی ہوئی ہے کہ انہوں نے فیلڈ مارشل کو اپنے پاس بلایا۔
ایک سوال کے جواب میں رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو تجویز دی ہے کہ حکومت میں شامل ہوں یا الگ ہوکر عوام میں جائیں مگر یہ فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی ہی کرسکتی ہے۔
جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) کو اس میں دل چسپی نہیں ہے، وہ مخالفت کررہی ہے، وہ کبھی نہیں چاہے گی کہ یہ صوبہ بنے۔ مگر جب تک سرائیکی خطے کا اپنا صوبہ نہیں بنے گا اس وقت تک محرومیاں، محکومیاں، اور پسماندگی رہے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہی حل ہے، نیلسن منڈیلا کو بھی آخر میں مذاکرات کرنے پڑے تھے، تو اس لیے میں ان سے یہی گزارش کروں گا کہ آپ ڈائیلاگ کریں، یہ راستہ بند نہ کریں۔
پنجاب میں اراکین اسمبلی کی معطلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ احتجاج ایک حق ہے، مگر احتجاج کے اخلاقی طور پر بھی کچھ اصول ہوتے ہیں۔


مشہور خبریں۔
جرمنی کی چین اور امریکہ سے تنازعات پرامن طریقے سے حل کرنے کی درخواست
?️ 5 جون 2023سچ خبریں:چین اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان جرمن
جون
شہباز شرریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر وزیر داخلہ کا بیان سامنے آگیا
?️ 15 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں
مئی
وفاقی حکومت کی شٹ ڈاؤن جاری رہنے سے لاکھوں امریکیوں کے بھوکے رہنے کا خطرہ ہے
?️ 1 نومبر 2025سچ خبریں: امریکی وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن میں اب ایک ماہ
نومبر
شہر مزار شریف میں دھماکہ
?️ 24 اگست 2022سچ خبریں: صوبہ بلخ کے صدر مقام مزار شریف شہر کے
اگست
نئے مشرق وسطی کا امریکی صیہونی خواب کب مٹی میں ملا؟
?️ 14 جولائی 2023سچ خبریں: لبنان کے عمل اسلامی فرنٹ نے33 روزہ جنگ کی 17
جولائی
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے
?️ 18 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کا نوٹیفکیشن
جنوری
مارگلہ کی ملکیت فوج کو کیسے دی گئی؟ سپریم کورٹ
?️ 12 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے مونال گروپ آف کمپنیز کی
مارچ
انوشے اشرف کی رکشہ میں سفر کرنے کی ویڈیو وائرل
?️ 9 مارچ 2023کراچی: (سچ خبریں) ماڈل، اداکارہ و میزبان انوشے اشرف کی جانب سے
مارچ