اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ لوگوں سے ٹیکس لینے کیلئے ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے گا، رواں سال ٹیکس وصولیوں ہدف جلد پورا کرلیں گے،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکس چوری روکیں گے، لاکھوں ڈالر باہر گئے، اب سب کو ٹھیک کردیں گے۔ اسلام آباد میں نئے آٹومیشن آف کرنسی ڈیکلیئریشن سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے ٹیکس لینے کیلئے ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے گا، ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکس نہ دینے والوں تک پہنچ رہے ہیں، لوگ ٹیکس دیتے ہی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1990 میں غیرملکی کرنسی کو باہر لے جانے کے لیے کھولا گیا، لاکھوں ڈالر باہر گئے، اب سب کو ٹھیک کردیں گے، سامان چین سے آتا ہے، انوائسنگ دبئی سے ہوتی ہے، یہ تو اندھے کو بھی پتا چل جاتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔
تمام چیزوں کو آٹومیشن سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے، ٹیکس اور زرمبادلہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آٹومیشن سمیت اصلاحات لانے کیلئے کام کر رہی ہے، پاکستان نے ترقی کرنی ہے اور آگے جانا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں انڈرانوائسنگ ہو رہی ہے، جس سے ریونیو محصولات میں نقصان ہورہا ہے، ایف بی آر کو آٹومیٹڈ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کسٹم میں بھی سنگل ونڈو سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔دوسری جانب پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا اور مہنگائی 12.96 فیصد تک بڑھ کر دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ گزشتہ ماہ کے دوران سالانہ مہنگائی، جس کا اندازہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سے لگایا جاتا ہے، جنوری 2020 کے بعد سب سے بلند سطح پر تھی جبکہ ماہانہ بنیاد پر افراط زر دسمبر کے مقابلے میں 0.39 فیصد تک بڑھی۔