وفاق کی مالی گنجائش سکڑ رہی ہے، ترقیاتی اخراجات کم ہونا تشویشناک ہے، احسن اقبال

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ وفاقی حکومت کی مالی گنجائش سکڑ رہی ہے، ترقیاتی اخراجات کم ہونا تشویشناک ہے، وفاقی حکومت کے حصے میں اب 11 کھرب کے وسائل بچیں گے،تقریباً سوا 8 کھرب قرضوں کی ادائیگی میں چلے جائیں گے،باقی پیسے دفاع کے اخراجات میں خرچ ہو جائیں گے۔

اسلام آباد میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے موجودہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کو بھرپور ترجیح دی ہے، رواں مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی پلان 4200 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، جو کہ پچھلے 2 برس میں 50 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت کی مالی گنجائش سکڑ رہی ہے، فسکل اسپیس سکڑنے سے ترقیاتی بجٹ سکڑ کر 0.8 فیصد پر آگیا ہے، قومی سطح پر ترقیاتی اخراجات کم ہونا تشویشناک ہے۔ وفاقی حکومت کے حصے میں اب 11 کھرب کے وسائل بچیں گے، تقریباً سوا 8 کھرب قرضوں کی ادائیگی میں چلے جائیں گے، بقیہ پیسے دفاع کے اخراجات میں خرچ ہو جائیں گے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اگرچہ پی ایس ڈی پی کی مالیت کچھ کم ہے، مگر ترقیاتی اہداف بڑھے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے 230 ارب روپے، کراچی-چمن شاہراہ کے لیے 100 ارب روپے اور ایم-8 منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کو ترجیح دی جا رہی ہے، جو مجموعی طور پر 7 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جب کہ دیامر بھاشا ڈیم 2030 تک مکمل ہوگا۔ سکھر حیدر آباد موٹروے ہماری ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے چارج سنبھالا تو لوگوں کا خیال تھا 4 سے 6 ہفتے کی بات ہے مگر وزیراعظم شہبازشریف نے دلیرانہ قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاسی طور پر غیر مقبول اور معاشی طور پر ناگزیر اقدامات کیے، ان اقدامات کے نتیجے میں حکومت نے سیاسی سرمایہ گنوایا مگر معیشت کو بحال کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں پاکستان اندرونی طور پر دیوالیہ ہوگیا تھا، تباہ کن سیلاب سے معیشت کو اربوں ڈالر کو نقصان پہنچا، پی ٹی آئی دور مین صرف چور چور کے نعرے لگائے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی معیشت میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئی تھی، پی ٹی آئی نے 4 سالوں میں کوئی بڑے منصوبہ شروع نہیں کیا، ہم آج بھی پی ٹی آئی دور کی بارودی سرنگیں صاف کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی والے بھارتی زبان بول رہے ہیں، ان کی پراکسی بن رہے ہیں، یکم اپریل 2022 کو وزارت خزانہ نے ترقیاتی بجٹ کی آخری قسط جاری کرنے سے انکار کیا تھا، ملکی تاریخ میں پہلی بار یہ سانحہ ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے چارج سنبھالا تو ہمیں 2022 کے سیلاب کی صورت میں تاریخی تباہی کا سامنا کرنا پڑا، ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالر کا جھٹکا لگا لیکن ہم نے سارا سال ڈیولپمنٹ بجٹ کی فنڈنگ جاری رکھی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے مطابق 6 مئی تک بیڑا غرق ہوچکا تھا، پی ٹی آئی کے مطابق 6 مئی تک ہماری فوج لڑنے کے قابل نہیں تھی، پی ٹی آئی کے مطابق 6 مئی تک ہمارے سپہ سالار اس منصب کے اہل نہیں تھے لیکن 10 مئی کو ثابت ہوا کہ پاکستانی قوم ایک توانا قوم ہے، ثابت ہوا کہ پاکستان کی مسلح افواج ایک چوکس ادارہ ہے جس نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، 10 مئی کو ثابت ہوا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس دلیرانہ قیادت کا مظاہرہ کیا جو آج تک کسی سپہ سالار کے حصے میں نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ پی ٹی آئی کا بیانیہ دیکھیں اور حقیقت دیکھیں تو زمین آسمان کا فرق نظر آئے گا، آج بھارت کو اپنی شکست پر تکلیف ہے اور وہ اپنے زخم چاٹ رہا ہے، آرمی چیف کو دورہ امریکا کی دعوت پر ایک طرف بھارتی میڈیا اور سیاستدانوں کو مرچیں اور آگ لگی ہوئی ہے اور دوسری طرف پی ٹی آئی کو آگ لگی ہوئی ہے اور وہ 14 تاریخ کو آرمی چیف کے دورے کے خلاف احتجاج کی کال دے رہے ہیں۔

احسن اقبال نے پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھارت کی زبان بول رہے ہیں اور بھارت کی پراکسی بنے ہوئے ہیں، آپ کو شرم آنی چاہیے، آپ کس منہ سے ہم پر تنقید کرتے ہیں، اپنے گریبان میں دیکھیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آئی ایم ایف پروگرام بند کرانا چاہتا ہے تو ایک بھارت ہے، یا پھر پی ٹی آئی ہے، پاکستان کی مسلح افواج اور آرمی چیف پر کو تنقید کرنا چاہتا ہے تو بھارت ہے اور ایک پی ٹی آئی ہے، اگر پاکستان میں کوئی تخریب کاری کرنا چاہتا ہے تو ایک بھارت ہے اور ایک پی ٹی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اس فریب کے پردے سے نکل چکی ہے، اب آپ کی باتوں پر کسی کو یقین نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیش نظر یہ ہے کہ ہم ترقی کے عمل کو مضبوط بنیاد پر آگے بڑھائیں تاکہ یہ دوبارہ کریش نہ کرسکے، پاکستان ماضی میں متعدد اڑانیں کریش کرچکا ہے، اس اڑان کو کریشن کرنے کی گنجائش نہیں ہے، لہٰذا حکومت اس ترقی کے عمل کو مستحکم انداز میں آگے بڑھا رہی ہے تاکہ ایسا نہ ہو کہ ہماری ترقی اور وسائل کے درمیان رابطہ کمزور ہوجائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو ہمیں مالی گنجائش، ٹیکس آمدنی اور برآمدات چاہیے، حکومت نے ٹیکس آمدن کو بڑھانے کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل شروع کیا اور گزشتہ سال ٹیکس آمدن میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔

مشہور خبریں۔

اسرائیلی فوج ایک خطرناک موڑ کی طرف گامزن

?️ 25 مارچ 2023سچ خبریں:عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے جمعے کے روز اطلاع دی

Man Blows Himself Up On Empty Belgium Football Field

?️ 10 جولائی 2021 When we get out of the glass bottle of our ego

صیہونیوں کا سید حسن نصراللہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کا اعتراف

?️ 3 اکتوبر 2022سچ خبریں:سابق صیہونی وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں حزب اللہ کی

 کیا ٹرمپ یوکرین کی ناشکری پر تعزیری اقدامات کریں گے ؟

?️ 2 مارچ 2025سچ خبریں: بلومبرگ نیوز ایجنسی نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے بتایا

کویت کا اسرائیل کے خلاف سخت بیان

?️ 1 جون 2024سچ خبریں: کویتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں صیہونی حکومت کی رفح

بینکوں کا مقررہ حد سے زائد کیش ڈپازٹس پر ماہانہ 5 فیصد فیس عائد کرنے کا اعلان

?️ 22 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) کمرشل بینکوں نے حکومت کے عائد کردہ

نیتن یاہو وزارت جنگ کے بنکر کی گہرائی سے: ہم کئی محاذوں پر لڑ رہے ہیں

?️ 17 ستمبر 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے یمن پر حملے کے ردعمل

الجنین کے عوام کی حمایت میں مہم

?️ 3 اگست 2022سچ خبریں:ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت اور جہاد اسلامی کے رہنما بسام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے