اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چوہدری صاحبان سیاسی لوگ ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ حکومت اور ریاست کے مفادات ایک ہیں، میرے نزدیک کسی ریویو کمیٹی کے ٹاپ ٹین میں آنے نہ آنے کی اہمیت نہیں ہے اور وزیراعظم کا مجھ پر مکمل اعتماد ہے جو ان کا اطمینان ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چوہدری برادران سے ملاقات کرنے سے مسلم لیگ ن کے بیانیے کو دھچکا لگا ہے۔چوہدری صاحبان سیاسی لوگ ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ حکومت اور ریاست کے مفادات ایک ہیں۔
وزیر خارجہ نے سوال اُٹھایا کہ کیا مسلم لیگ ن پنجاب کی قیادت مسلم لیگ ق کو دینے کے لیے تیار ہے؟ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پر دس وزارتوں کو تعریفی اسناد دیں جس کے بعد سے کئی وزرا نے اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا۔
کچھ وزیروں نے پس پردہ بات چیت کے دوران کہا کہ غیر منتخب افراد پر مشتمل جائزہ کمیٹی کس طرح کابینہ کے ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لے سکتی ہے۔ 10 بہترین افراد کی کارکردگی فہرست میں جن لوگوں کو جگہ نہیں ملی وہ وزیروں کو دیے گئے نمبروں کے طریقہ کار پر سوالات اٹھاتے نظر آتے ہیں۔ ایک وزارتی ذریعے کا کہنا تھا کہ شہزاد ارباب کی زیر قیادت کمیٹی نے وزیروں کو نہیں بتایا کہ کارکردگی کا جائزہ لینے کا طریقہ کار کیا ہے۔
ایک اور وزیر نے شکایت کی کہ ”کارکردگی” کے حوالے سے 70 نمبر رکھے گئے تھے جن کی بنیاد پر کچھ اہداف طے کیے گئے تھے، جبکہ باقی 30 اہم ترین نمبر جائزہ کمیٹی کے جائزے کیلئے رکھے گئے تھے۔ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ وزراء کو ایوارڈ دینے کا معیار کیا تھا، اس کی سمجھ نہیں آسکی، اس بارے میں سمجھانا چاہئیے تھا۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 9 مہینے کی کارگردگی پر ایوارڈ دئیے گئے، مجھے ایوارڈ نہ ملنے پر کوئی مسئلہ نہیں،بہت سے وزراء ناراض ہو گئے۔