پشاور(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، حکومت مہنگائی کے اثرات کو روکنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، عوام کی خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان نے پشاور کا ایک روزہ دورہ کیا۔وزیرِاعظم عمران خان سے خیبر پختونخوا کے اراکینِ قومی وصوبائی اسمبلی کی ملاقات کی۔
ملاقات میں وفاقی وزراء، گورنر اور وزیرِاعلی خیبرپختونخوا اور صوبائی کابینہ کے اراکین نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم کو خیبرپختونخواہ میں عوامی فلاح کے منصوبوں اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت نے خیبر پختونخوا میں تاریخی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا، انضمام شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت نے انضمام شدہ اضلاع کے سالانہ بجٹ رواں سال 54ارب کیا، تعلیمی سہولیات میں بہتری فلاحی ریاست کے قیام کے وعدے کی تکمیل کا سنگِ میل ہے۔
عمران خان نے کہا کہ عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، حکومت مہنگائی کے اثرات کو لوگوں تک پہنچنے سے روکنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت میں اضافہ ہوا ہے، حکومت خیبرپختونخوا میں سیاحتی مقامات کی نشاندہی کر چکی، جلد سیاحتی مقامات کی ترقی کیلئے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ہری پور میں ڈیجیٹل سٹی اسپیشل ٹیکالوجی زون کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کمپنی کے راستے میں تمام رکاوٹوں کو دورکررہے ہیں، ہری پور میں بننے والے ایکو سسٹم کی خوشی ہے،آنے والا دورٹیکنالوجی کا دور ہے، اس پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، صوبائی وزیرعاطف خان، ڈاکٹرعطاءالرحمان اور ان کی ٹیم سمیت سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بطوروزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بہت اچھے کام کیے، ہیلتھ انشورنس بہت اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب ملک ہونے کے باوجود خیبرپختونخوا میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء بہت بڑا اقدام ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا میں یمن کے بعد پاکستان میں نوجوانوں کی آبادی سب سے زیادہ ہے، جتنے معیاری تعلیمی ادارے ہوں گے اتنے ہی زیادہ قابل لوگ معاشرے کو ملیں گے، قیام پاکستان کے بعد ملک میں تعلیم کے شعبہ پر مناسب توجہ نہیں دی گئی، پاکستان میں یکساں تعلیمی نظام نہ ہونے کی وجہ سے منفی اثرات آئے، پہلی دفعہ ملک بھر میں پانچویں کلاس تک یکساں نصاب تعلیم متعارف کرایا گیا، کوالٹی ایجوکیشن کا آنے والی نسلیں فائدہ اٹھائیں گی، ٹیکنالوجی کمپنی کے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دورکررہے ہیں، اسپیشل ٹیکنالوجی زون سے ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔