وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے ایف آئی اے سے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں غیر قانونی بھرتیوں اور ترقیوں کی تحقیقات کرے اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق پی اے سی کے سربراہ نور عالم خان  نے یہ ہدایات احتساب کے اعلیٰ ادارے کی جانب سے وفاقی وزارت میں مالی بے ضابطگیوں کے علاوہ غیر قانونی بھرتیوں اور ترقیوں کے معاملے پر تحفظات کے اظہار کے بعد جاری کیں۔

پی اے سی نے سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (پی ایس ایف) کی کارکردگی کے بارے میں ایک ماہ میں رپورٹ بھی طلب کر لی۔

اجلاس میں مشاہدہ کیا گیا کہ ایک ملازم، مرزا حبیب، جو ایک ڈگری کالج کے لیکچرار ہیں، انہیں پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (پی ایس ایف) میں گریڈ 19 میں تعینات کیا گیا تھا، حالانکہ ملازمت کے لیے اہلیت کے معیار کے تحت مذکورہ عہدے کے لیے یونیورسٹی کے لیکچرار کی ضرورت تھی۔

پی اے سی کے ارکان یہ جان کر حیران ہوئے کہ محض دو ماہ کے بعد مرزا حبیب کو قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 20 میں ترقی دی گئی۔

اسی طرح ڈاکٹر راجہ رضی الحسنین کو گریڈ 17 میں بغیر اشتہار کے تعینات کیا گیا اور پھر اہلیت کے معیار پر پورا اترے بغیر انہیں گیرڈ 18 پھر 19 اور اس کے بعد گریڈ 20 میں ترقی دی گئی۔

وزارت کی اپنی انکوائری رپورٹ میں بھی ان کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔

علاوہ ازیں پی ایس ایف میں بطور ڈائریکٹر جنرل کام کرنے والے ڈاکٹر محمد اکرم شیخ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعینات کیا گیا۔

میٹنگ میں مزید معلوم ہوا کہ اکرم شیخ واحد امیدوار تھے جنہیں شارٹ لسٹ کیا گیا تھا اور نوکری کے لیے رکھا گیا، حالانکہ مذکورہ عہدے کے لیے کم از کم 3 سے 5 امیدواروں کا پینل درکار تھا۔

پی اے سی کے سربراہ نور عالم نے کہا کہ متعلقہ سیکریٹری اپنی وزارت میں ہر قسم کا نظم و ضبط برقرار رکھنے کے ذمہ دار ہیں اور ایف آئی اے کو ایک ماہ میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب سیکریٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی محمد غلام میمن نے محکمہ میں تعیناتیوں اور ترقیوں میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا۔

پی اے سی نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت میں پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی آر آر اے کے قوانین کی خلاف ورزی پر بھی اظہار برہمی لیا۔

جس پر آڈٹ حکام کو اس حوالے سے پی اے سی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ کمیٹی نے سال 20-2019 کے آڈٹ اعتراضات کا بھی جائزہ لیا۔

آزاد اداروں کی جانب سے نجی بینکوں میں رکھے گئے فنڈز کے حوالے سے فنانس ڈویژن نے باڈی کو آگاہ کیا کہ آزاد اداروں کی جانب سے بینکوں میں سرمایہ کاری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پی اے سی کے چیئرمین نے ہدایت کی کہ تمام آزاد اداروں کو خط لکھا جائے اور انہیں ہدایت کی جائے کہ وہ 2019 کی پالیسی کے تحت اپنے فنڈز سے نجی بینکوں میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کریں۔

مشہور خبریں۔

کیا عمر ایوب نے عمران خان سے پوچھ کر استعفی دیا ہے؟

?️ 29 جون 2024سچ خبریں: بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی

اپوزیشن صرف این آر او چاہتی ہے:وزیر اعظم

?️ 6 فروری 2021کوٹلی (سچ خبریں) کوٹلی آزاد کشمیر میں وزیر اعظم خان نے ایک

پچیس یا چھبیس سال کی عمر میں شادی کا سوچوں گی، عینا آصف

?️ 18 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) ابھرتی ہوئی اداکارہ و ماڈل عینا آصف نے کہا

جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی منظوری دی

?️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں:الجزیرہ نے اقوام متحدہ میں سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے

صیہونی رہنماؤں کے درمیان شدید اختلاف،نیتن یاہو کی استعفی کا مطالبہ

?️ 19 جنوری 2024سچ خبریں: صیہونی حزب اختلاف کی تحریک کے سربراہ نے اس حکومت

دہشت گردوں کے لیے ہمارے پاس حیرت انگیز منصوبے ہیں:الحشد الشعبی

?️ 28 فروری 2021سچ خبریں:عراقی عوامی تحریک الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر نے اعلان کیا

پاکستان میں دہشت گردانہ حملے

?️ 30 ستمبر 2023سچ خبریں:یمن کی وزارت خارجہ نے پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ

عالمی بینک کی پاکستان کو موصول ہونے والی ترسیلات زر میں کمی کی پیشگوئی

?️ 19 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی بینک نے کہا ہے کہ 2023 کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے