ورلڈ بینک نے پاکستان کی شرح نمو کی پیشگوئی کو کم کرکے 2.7 فیصد کردیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) ورلڈ بینک نے رواں مالی سال کے لیے پاکستان کی شرح نمو کی پیشگوئی کو قدرے کم کرکے 2.7 فیصد کردیا، جس کے لیے معاشی استحکام کے باوجود سخت مانیٹری اور مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے مسلسل رکاوٹوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل عالمی بینک نے گزشتہ سال اکتوبر میں جاری ہونے والی پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ (پی ڈی یو) میں رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں عالمی بینک نے کہا کہ شرح نمو بہت سے منفی خطرات سے مشروط رہے گی، لیکن پیشگوئی کی ہے کہ معاشی ترقی کی شرح اگلے مالی سال (مالی سال 26) میں 3.1 فیصد اور مالی سال 27 میں 3.4 فیصد تک بڑھ جائے گی۔

ایک غیر معمولی اقدام کے طور پر، ورلڈ بینک نے باضابطہ طور پر اپنے معمول کے 2 سالہ پی ڈی یو کو جاری نہیں کیا، جو باضابطہ طور پر 8 اپریل کو لانچ ہونے والا تھا، اور بغیر کسی وضاحت کے آخری لمحے میں اسے ملتوی کر دیا۔

عالمی بینک کے ترجمان نے کہا کہ بینک کی انتظامیہ واشنگٹن میں موسم بہار کے اجلاسوں میں موجود تھی، اور اس لیے پی ڈی یو کو معمول کے مطابق جاری نہیں کیا گیا اور اس کے بجائے ایک بیان جاری کیا گیا۔

بیان کے مطابق حقیقی جی ڈی پی نمو کو نجی کھپت اور سرمایہ کاری کی بحالی سے مدد ملنے کی توقع ہے، جس کی وجہ افراط زر میں کمی، کم شرح سود اور کاروباری اعتماد کی بحالی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت افراط زر میں کمی اور مالی حالات میں بہتری کے ساتھ ساتھ کرنٹ اکاؤنٹس اور پرائمری مالیاتی سرپلس سے مستحکم ہو رہی ہے، مسلسل سخت میکرو اکنامک پالیسی کی وجہ سے مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران معاشی نمو کمزور رہی ہے۔

خراب موسم اور کیڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے زراعت میں محدود ترقی دیکھی گئی، صنعتی سرگرمیوں میں کمی آئی، زیادہ ان پٹ لاگت اور ٹیکسوں سے متاثر ہوا اور سرکاری اخراجات میں کمی آئی۔

اسی طرح خدمات کے شعبے کی ترقی بھی سست روی کا شکار رہی، کیونکہ کمزور زرعی اور صنعتی سرگرمیوں کی وجہ سے محدود اثرات مرتب ہوئے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس کے مضبوط ہونے کی توقع ہے، لیکن معاشی نمو سست رہے گی، جس کی وجہ سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور غربت میں کمی چیلنج ہوگا۔

پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہاسین نے کہا کہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج استحکام سے حاصل ہونے والی حالیہ کامیابیوں کو معاشی نمو میں تبدیل کرنا ہے، جو پائیدار اور غربت کے خاتمے کے لیے کافی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایک مؤثر اور ترقی پسند ٹیکس نظام کو ترجیح دینے، مارکیٹ کے طے شدہ شرح تبادلہ کی حمایت کرنے، برآمدات کو فروغ دینے کے لیے درآمدی محصولات کو کم کرنے، کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور سرکاری شعبے کو ہموار کرنے کے لیے اعلی اثرات والی اصلاحات مضبوط اصلاحات کے عزم، اعتماد پیدا کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا اشارہ دیں گی۔

عالمی بینک نے کہا کہ بفرز کی تعمیر نو اور عدم توازن کے خطرات پر قابو پانے کے مقصد سے سخت مالیاتی اور مالی پالیسیوں کے درمیان ترقی ممکنہ طور پر محدود رہے گی، اس کے علاوہ نمایاں منفی خطرات برقرار ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی منظر نامہ کمزور ہے اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات یا معاشی استحکام میں تبدیلیوں پر عمل درآمد میں تاخیر نوزائیدہ بحالی کو متاثر کر سکتی ہے، اور بیرونی دباؤ میں اضافہ کر سکتی ہے۔

رپورٹ کی سربراہ اینا ٹوم کا کہنا ہے کہ قرضوں کی بلند سطح، پالیسی اور عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال اور موسمیاتی اثرات کی وجہ سے خطرات زیادہ ہیں۔

بینک نے پاکستان کے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے ماحول کو قابل بنانے کے لیے نجی سرمائے کو متحرک کرنے کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر زور دیا۔

ورلڈ بینک نے کہا کہ رابطے کا معیار صوبوں میں وسیع پیمانے پر مختلف ہوتا ہے، جبکہ اعلیٰ لاگت فکسڈ براڈ بینڈ کو کم قابل رسائی بناتی ہے، پاکستان کے پاس اپنے ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی جاری ترقی کے ذریعے اپنے شہریوں اور کاروباری اداروں کو ڈیجیٹل طور پر خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے مواقع موجود ہیں۔

تاہم، ڈی پی آئی سے حاصل ہونے والے منافع کا انحصار متعدد ریگولیٹری اور ادارہ جاتی اہل کاروں پر ہوتا ہے، اور اس کے لیے قیادت کی ملکیت، وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے درمیان مضبوط کوآرڈینیشن فریم ورک کی ضرورت ہوتی ہے۔

مشہور خبریں۔

غزہ کی صورتحال ایک اخلاقی اور افسوسناک المیہ ہے:امریکی سینیٹر

?️ 31 جولائی 2025غزہ کی صورتحال ایک اخلاقی اور افسوسناک المیہ ہے امریکی سینیٹر برایان

فلسطین میں ظلم اور نسل کشی ہورہی ہے: کبریٰ خان

?️ 19 مئی 2021کراچی (سچ خبریں)پاکستانی اداکارہ کبریٰ خان نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت

غیر ملکی عازمین کے سعودی عرب میں داخلے کی شرائط

?️ 12 دسمبر 2021سچ خبریں: بیرون ملک مصری ورکرز یونین کے نائب صدر عادل حنفی نے

قاہرہ کا تل ابیب پر غصہ؛ غزہ میں جنگ بندی کے اعلان میں نیتن یاہو کی ہچکچاہٹ کا راز

?️ 27 اگست 2025سچ خبریں: اسرائیلی ٹیلی ویژن نے نیتن یاہو کی کابینہ کے غزہ

غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے خلیجی ممالک کی انوکھی شرط؛ صیہونی میڈیا کا انکشاف

?️ 19 اکتوبر 2025سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے سعودی عرب، بحرین اور متحدہ

ٹرمپ کا فلسطین نواز امیدوار کے خلاف غصہ اور نفرت کا اظہار

?️ 4 جولائی 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ

صیہونیوں کو اسلحہ دینے کے بارے میں کینیڈا کا اہم فیصلہ

?️ 11 ستمبر 2024سچ خبریں: کینیڈا کی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر غزہ کی

ایران، یمن اور حزب اللہ کی زبردست کارنامے زیاد النخالہ کی زبانی

?️ 7 اکتوبر 2024سچ خبریں: اسلامی جہاد موومنٹ کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے