لاہور: (سچ خبریں) صوبہ پنجاب میں مختلف یورنیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے معاملے میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور صوبائی حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آگئے۔
ڈان نیوز کے مطابق گورنر ہاؤس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سردار سلیم حیدر نے وائس چانسلرز کے لیے بھیجی گئی تمام 13 سمریوں کو مسترد کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے تمام سمریاں مسترد کرنے کی وجوہات بھی صوبائی حکومت کو ارسال کی ہیں۔
گورنر ہاؤس کے ذرائع نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 14 روز کی مقررہ مدت مکمل ہونے کا جواز بنا کر تقرریاں کیں، پنجاب حکومت وائس چانسلر کے لیے 3 نام تجویز کر سکتی ہے لیکن وہ کسی کی سفارش نہیں کر سکتی۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ 6 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے تقرر کے لیے بھیجی گئی سمریوں کی 14 روزہ مدت مکمل نہیں ہوئی جبکہ ابھی 14 سے زائد یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا تقرر بھی باقی ہے، کسی بھی یونیورسٹی میں میرٹ سے ہٹ کر وائس چانسلر کا تقرر نہیں ہوگا۔
دوسری طرف صوبائی حکومت نے پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف گجرات، بہاالدین ذکریا یونیورسٹی سمیت 7 وائس چانسلرز کی تقرریاں کی ہیں۔
وائس چانسلرز کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت پنجاب کا موقف بھی سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گورنر کی جانب سے 14 روز میں سمری پر دستخط نہ کرنے کی وجہ سے وائس چانسلرز کو تعینات کیا گیا۔
خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے گزشتہ روز 7 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریاں کی تھیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے 7 جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے نوٹی فکیشن کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کو پنجاب یونیورسٹی کا وائس چانسلر ، پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر کو یوینورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، جبکہ یونیورسٹی آف گجرات میں پروفیسر و انجینیئر ڈاکٹر احمد شجاع کو وائس چانسلر کی ذمے داریاں سونپی گئی ہیں۔
مشہور خبریں۔
ہم غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈ فراہم نہیں کریں گے:وائٹ ہاؤس
فروری
چین کی مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی جگہ لینے کی کوشش: نیویارک ٹائمز
فروری
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کیلئے چین روانہ
اکتوبر
ہم احتجاج جاری رکھیں گے: نیتن یاہو کے مخالفین
مارچ
محمد یونس بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ بنے
اگست
وہ فلسطینی قیدی جسے اس کے گھر والے بھی نہیں پہچان سکے
فروری
سعودی بینکوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی
جولائی
عراقی پارلیمانی انتخابات میں اقوام متحدہ کا کردار؛ نگرانی سے مداخلت تک
اکتوبر