مخصوص نشستوں کاکیس: سنی اتحاد کونسل کے بینچ پر تینوں اعتراضات مسترد

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے 11 رکنی آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سنی اتحاد کونسل کے بینچ پر تینوں اعتراضا مسترد کردیے جبکہ کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے سے متعلق درخواست منظور کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مخصوص نشستوں کی نظرثانی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں 12 جولائی کے فیصلے کی متاثرہ خواتین کے وکلا مخدوم علی خان نے دلائل دیے۔

وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 191 اے اور پریکٹس پروسیجر ایکٹ کے ہوتے ہوئے اس بینچ پر 1980 کے رولز کا اطلاق نہیں ہوتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں سپریم کورٹ کے 1980 کے کونسے رولز نئی آئینی ترمیم سے مطابقت نہیں رکھتے؟

مخدوم علی خان نے کہا کہ نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی حد تک 1980 کے رولز مطابقت نہیں رکھتے، نئی آئینی ترمیم میں آئینی بینچ کے دائرہ اختیار کا تعین کیا گیا ہے، 1980 کے رولز کے تحت نظرثانی پر سماعت پرانا بینچ کیا کرتا تھا، اب 26 ویں ترمیم کے بعد آئینی تشریح کے مقدمات کی نظرثانی آئینی بینچ کرے گا۔

مخدوم علی خان نے مزید کہا کہ اس بینچ میں ججز کی تعداد کے حوالے سے اعتراض کیا، میری نظر میں یہ 11 نہیں 13 رکنی بینچ ہے، اس 13 رکنی بینچ میں سے 7 ججز کی اکثریت نظرثانی پر فیصلہ کرے گی۔

مخدوم علی خان نے مزید کہا کہ اس کیس کی براہ راست نشریات کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی، میری رائے میں یہ اس عدالت کا فیصلہ ہوگا کہ براہ راست نشریات ہونگی یا نہیں، اگر عدالت براہ راست نشریات کا فیصلہ کرے بھی تو کوئی اعتراض نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسری درخواست تھی کہ 26 ویں ترمیم کے فیصلے تک اس کیس کو ملتوی کیا جائے، کونسا کیس کب لگنا ہے یہ طے کرنا اس عدالت کا اختیار ہے، کسی کی خواہش نہیں،فرض کریں اگر عدالت یہ درخواست منظور کرکے کیس کی سماعت ملتوی کرتی ہے، تو پھر یہ آئینی بینچ 26 ویں ترمیم کے فیصلے تک دیگر کوئی درخواستیں بھی نہیں سن سکے گا۔

مخدوم علی خان نے مزید کہا کہ کل کو دیگر کیسز کی درخواست گزار بھی اسی خواہش کا اظہار کریں گے۔

مخدوم علی خان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہم 10 منٹ کی مشاورت کے بعد دوبارہ آتے ہیں، تاہم آئینی بینچ اٹھنے لگا تو سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی روسٹرم پر آگئے۔

فیصل صدیقی نے استفسار کیا کہ کیا 26 ویں آئینی ترمیم کے جواب جواب الجواب کا حق ختم کردیا گیا ہے؟ جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ آپ نے درخواست دی اس پر مخدوم علی خان نے دلائل دیے، آپ کیا جواب الجواب کرنا چاہتے ہیں؟

فیصل صدیقی نے کہا کہ اگر 26 ویں ترمیم کے بعد جواب الجواب ختم ہوگیا ہے تو ہمیں بتا دیا جائے، میں خواجہ حارث جتنا وقت تو نہیں لوں گا جواب الجواب میں مگر مناسب وقت چاہیے۔

وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کا اس کیس میں حق دعویٰ نہیں بنتا، چلتے ہوئے کیس میں اعتراضات کی درخواستیں دائر کی گئیں۔

فیصل صدیقی نے اونچی آواز میں سوال کیا کہ پھر ہمیں کیوں اس کیس میں فریق بنایا گیا؟ جس پر جسٹس امین الدین خان نے سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک سینئر وکیل ہیں آپ کا رویہ ناقابل قبول ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ فیصل صدیقی صاحب آپ مخدوم علی خان سے نہیں ہم سے مخاطب ہوں، چلیں ہم آپ کو فئیر ٹرائل کا موقع دیتے ہیں، بعدازاں عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت میں قفہ کرلیا۔

وقفے کے بعد جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی آئینی بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے بینچ پر اعتراض سمیت 3 درخواستیں متفقہ طور پر مسترد کردیں۔

آئینی بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی 26 ویں آئینی ترمیم کو پہلے سننے کی درخواست بھی مسترد کردی تاہم کیس کو براہ راست نشتر کرنے سے متعلق درخواست منظور کرلی گئی ہے، عدالت نے مختصر فیصلہ سنایا جبکہ تفصیلی حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

عدالت نے مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو لائیو اسٹریمنگ کے انتظامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔

مشہور خبریں۔

متحدہ عرب امارات میں ایک اسرائیلی ربی لاپتہ

?️ 24 نومبر 2024سچ خبریں: صہیونی اخبار Yediot Aharonot نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ

سپریم کورٹ فل کورٹ بنا دے، جو بھی فیصلہ ہو گا ہمیں قبول ہو گا، وزیراعظم

?️ 7 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپریم

گارڈین: ایران پر امریکی خفیہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے

?️ 2 جولائی 2025سچ خبریں: انگریزی اخبار گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں ایران پر

نگران حکومت کی عدم دلچسپی، نجکاری میں التوا، پی آئی اے کے انتظامی امور دباؤ کا شکار

?️ 25 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران حکومت کی عدم دلچسپی اور نجکاری میں

حزب اللہ کے خوف سے صیہونی ریپڈ ری ایکشن بٹالین کی تشکیل

?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت غیر قانونی طور پر اپنے وجود میں آنے کے

فلسطینی قیدیوں کے خلاف سعودی عدلیہ کے فیصلےپر حماس کا رد عمل

?️ 9 اگست 2021سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نےسعودی عرب میں زیر حراست

اسرائیل مذہبی اور ثقافتی تنوع سے تجزیہ پسند منصوبوں کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے

?️ 10 ستمبر 2025اسرائیل مذہبی اور ثقافتی تنوع سے تجزیہ پسند منصوبوں کو پورا کرنے

9 مئی واقعات کو جواز بناکر کسی جماعت کو دیوار سے لگانا جائز نہیں: سینیٹر مشتاق

?️ 22 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے