چار سدہ: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے ان مجرموں کی حکومت آئی ہے یہاں دہشت گردی بڑھنا شروع ہوگئی ہے، جس طرح سوات میں ہو رہا ہے۔
چارسدہ میں ضمنی انتخابی مہم اور آزادی مارچ سے متعلق جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ عام الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کا فیصلہ ہونے جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکی سازش کے تحت مسلط کی گئی حکومت نے عوام کو مہنگائی کے دلدل میں پھنسا دیا ہے تو دسری طرف ہم ملک کی حقیقی آزادی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں مگر کل شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو بری کیا گیا ہے اور اس سے قبل مریم نواز، اسحٰق ڈار کو بھی بری کیا گیا، اسی طرح ساڑے بڑے ڈاکوؤں کے اربوں روپے کے کیس معاف ہوں گے۔
ضمنی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے دھاندلی کرنی ہے اور ہر حلقے میں 10 سے 15 ہزار ووٹ جعلی ڈالے ہوئے ہیں، اس لیے سب لوگ نکل کر دھاندلی کے باوجود ان کو شکست دیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ان مجرموں کی حکومت آئی ہے یہاں دہشت گردی بڑھنا شروع ہوگئی ہے، جس طرح سوات میں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کو روکنا موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے مگر بجائے وہ کام کرنے کے یہ لوگ اپنی چوری معاف کروا رہے ہیں، کرپشن کر رہے ہیں اور مخالفین کے خلاف کیسز کر رہے ہیں۔
عمران خان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں، نامعلوم فون نمبرز سے دھمکیاں دینا، عمران خان کو ٹی وی پر نہ دکھانے کے لیے میڈیا کا منہ بند کرنا، مگر ملک میں کیا قانون رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوات کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں مگر ابھی پھر وہاں دہشت گردی ہو رہی ہے تو اس کے ذمہ دار یہ لوگ (موجودہ حکومت) ہیں، اس لیے اتوار (16 اکتوبر) کو سب لوگ نکلیں اور بچوں پر بھی میں یہ ذمہ داری عائد کرتا ہوں کہ وہ اپنے والدین پر ووٹ ڈالنے کے لیے زور دیں۔
آخر میں عمران خان نے جلسے میں موجود شرکا سے حلف لیا اور انہیں آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کرنے کے لیے پابند کیا۔