لاہور:(سچ خبریں) وفاقی وزیر و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مقامی صحافی صدف نعیم کے انتقال پر افسوس ہوا،لانگ مارچ کا مقصد آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے لاشیں گرانا ہے ، عمران خان کا خارجہ پالیسی سے کھیلنا ملک سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
عمران خان اب بھارت کی آنکھوں کا تارا بن گیا ہے ،عمران خان کی منی لانڈرنگ کا فیصلہ کیوں نہیں آرہا،عمران خان پہلا لیڈر ہے جس کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، فیصلہ الیکشن کمیشن دے چکا ہے،اربوں روپے خونی مارچ پر جو خرچ ہو رہاہے بتایا جائے فنڈنگ کون کررہا ہے،جہاں سے عمران خان گزرتا ہے وہاں سے گھڑی چور کے نعرے لگتے ہیں، عمران خان کو کیسز ختم ہونے تک پاکستان سے نکلنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی خاتون صحافی صدف نعیم کے انتقال پر افسوس ہوا، عمران خان کا لانگ مارچ ارشد شریف سے شروع ہوا اور صدف نعیم پر ختم ہوا،کبھی عمران خان انقلابی کبھی حقیقی آزادی تو کسی وقت اسٹیبلشمنٹ کو للکارتا تو کبھی داخلہ و خارجہ پالیسی سے کھیلتا ہے، عمران خان تین چار لاکھ کے بجائے تین چار ہزار لوگوں کو دیکھ کر سوچ رہا ہے کہ کس سے مذاکرات کروں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ عمران نیازی جو بات کرتا ہم ایک پیج پر ہیں، جب وہ پیج پھٹنے لگا تو زرداری کے گھٹنوں پر گر پڑا ،آصف علی زرداری سے جواب کے بعد چھ ماہ تک محمد نوازشریف تک رسائی کیلئے تگ ودو میں لگا رہا اور ناکام واپس لوٹا ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان اب بھارت کی آنکھوں کا تارا بن چکا ہے،کہتا ہے کہ آصف علی زرداری اور محمد نوازشریف کو کرپٹ کہنے کا اسٹیبلشمنٹ نے کہاتھا،اگر کسی اکا دکا نے چور ڈاکوکے بیانیہ کا کہا تو وہ اداروں کا بیانیہ نہیں تھا، آج ادارے کے ترجمان اور ذمہ داران بات کہہ رہے ہیں کہ سائفر کیا تھا، لیکن اب عمران خان تو ان کی بات نہیں مان رہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ادارے کہہ رہے ہیں عمران خان کا خارجہ پالیسی سے کھیلنا ملک سے کھیلنے کے مترادف ہے۔جاوید لطیف نے کہا کہ ادارے کہہ رہے ہیں اب مذہب سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے،گجرات میں خون ریزی کی پلاننگ لانگ مارچ میں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آٹھ سال تک اس کی کرپشن منی لانڈرنگ کے کیس لٹکائے نہیں جا سکتے،عمران خان کی منی لانڈرنگ کا فیصلہ کیوں نہیں آرہا ،بنی گالہ کیوں راتوں رات ریگولرائزڈ کیا گیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان پہلا لیڈر ہے جس پر ملک میں کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، اس حوالے سے فیصلہ الیکشن کمیشن دے چکا ہے، کسی سویلین لیڈر شپ پر کرپشن کے الزامات ثابت نہیں ہوئے سوائے عمران خان کے۔جاوید لطیف نے کہا کہ اربوں روپے خونی مارچ پر جو خرچ ہو رہاہے بتایا جائے کون کررہا ہے،حکومت و اداروں نے فیصلہ کرنا ہے باکردار لوگوں کو مقبول کرنا یا ایسے بے کردار لوگوں کو روکنا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عوام کو بتایا جائے لانگ مارچ کا کیا مقصد ہے۔جاوید لطیف نے کہا کہ کل پارٹی اجلاس میں بھی ورکر سے درخواست کی جہاں سے عمران خان گزر رہا ہو وہاں سے جلسے جلوس نہ کئے جائیں تاکہ خون ریزی سے بچا جائے،جہاں سے عمران خان گزرتا ہے وہاں سے گھڑی چور کے نعرے لگتے ہیں،ہم کسی طورپر خون ریزی نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی لاشیں گرانے کی عمران خان کی خواہش پوری ہونے دیں گے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان جن کو میر جعفر صادق کہتا ہے ان سے مذاکرات کی درخواست کر رہا ہے ،تم سائفر سے کھیلو اور اداروں پرتنقید کروہم تمہیں اس کی اجازت نہیں دے سکتے ،تمہیں معلوم ہو چکا ہے کہ اب تمہارا باب ختم ہوگیا تم اب اپنے کیسز کا سامنا کرو گے ۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا مقصد آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے لاشیں گرانا ہے ،پوچھتا ہوں عمران خان کس حیثیت سے تین نام دینا چاہتا ہے۔