قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھٹہ مزدوروں پر ہونے والا استحصال بے نقاب کردیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر میں اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے مزدور بدترین استحصال، قرض داری اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر) نے ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی جس میں ملک بھر میں اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے مزدوروں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔

تحقیقاتی مطالعہ بعنوان ’پنجاب کے اینٹوں کے بھٹوں میں استحصال اور بدسلوکی کی نقاب کشائی‘ پاکستان پارٹنرشپ انیشی ایٹو کے تعاون سے کیا گیا۔

تحقیقات میں منظم استحصال، صنفی بنیاد پر تشدد، قرض داری اور مزدوروں کو بنیادی محنت کش حقوق سے محروم رکھنے جیسے مسائل کی نشاندہی کی گئی۔

یہ رپورٹ فیصل آباد اور قصور میں کی گئی وسیع فیلڈ تحقیق پر مبنی ہے، جو پنجاب کے بڑے بھٹہ مراکز شمار ہوتے ہیں، 200 مزدوروں کے سروے اور 30 متاثرہ افراد کے تفصیلی انٹرویوز کی بنیاد پر کیس اسٹڈیز مرتب کی گئیں۔

اس تحقیق میں ٹریڈ یونینز، بھٹہ مالکان اور پنجاب لیبر ڈپارٹمنٹ کے حکام کو بھی شامل کیا گیا تاکہ کثیر الجہتی نقطہ نظر سامنے آسکے۔

رپورٹ کے اجرا کی تقریب میں چیئرپرسن این سی ایچ آر رابعہ جویری آغا نے کہا کہ آج کی رپورٹ کئی ماہ کی فیلڈ ورک، انٹرویوز اور سرویز کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں پنجاب کے بھٹوں میں ہونے والے تشدد، استحصال اور بدسلوکی کی نشاندہی کی گئی ہے، یہ ان قوانین کو دستاویزی شکل دیتی ہے جنہیں نظرانداز کیا گیا، وعدوں کو توڑا گیا اور انسانی وقار کو پامال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ این سی ایچ آر طویل عرصے سے اس غیر انسانی شعبے میں اصلاحات کا مطالبہ کرتا آرہا ہے، ہمارے لیے قرض داری ختم کرنا کوئی خیرات یا احسان نہیں بلکہ یہ انصاف اور انسانی وقار کی بحالی ہے اور یہ ہمارے آئین کے وعدے کی تکمیل ہے۔

اس موقع پر مہمانِ خصوصی لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کہا کہ قرض داری کا سفر نوآبادیاتی غلامی سے آئینی تحفظ تک یقیناً پیش رفت دکھاتا ہے، لیکن اینٹوں کے بھٹوں کی ہولناکیاں ہمیں اس نامکمل کام کی یاد دہانی کراتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف عدلیہ ہی نہیں بلکہ قانون ساز اداروں اور انتظامیہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ان ہولناکیوں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کریں اور اس رپورٹ کو اجتماعی عمل کی شروعات بنائیں، تاکہ ایک ایسا پاکستان بنایا جا سکے جہاں کوئی مزدور مقید نہ ہو اور انسانی وقار قائم رہے۔

جسٹس جواد حسن نے قانون سازی میں اصلاحات، عدالتی اور ادارہ جاتی مضبوطی اور مشترکہ اقدامات پر زور دیا تاکہ اس بدترین استحصال کا خاتمہ کیا جاسکے۔

آئین کی خلاف ورزی

وزارتِ انسانی حقوق کے سیکریٹری عبد الخالق شیخ نے کہا کہ قرض داری ہمارے آئین، ہمارے قوانین اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بھٹہ مزدوروں کو باعزت زندگی دینے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، جیسے کہ محنت کش قوانین میں ترامیم، بھٹوں میں قرض داری کے خاتمے کا منصوبہ اور ایڈوانس کی ریگولیشن کی کوششیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ ابھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

عبد الخالق شیخ نے کہا کہ ایسی تحقیقات نہایت ضروری ہیں تاکہ قانون اور عملدرآمد، پالیسی اور حقیقت کے درمیان موجود خلیج کو دکھایا جا سکے، یہ ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ قانون بنانا صرف پہلا قدم ہے، اصل امتحان اس کے نفاذ کا ہے۔

پاکستان پارٹنرشپ انیشی ایٹو کے سی ای او اشرف ودھاوہ مل نے کہا کہ اس مطالعے نے بھٹہ مزدوروں کے انتہائی کٹھن حالات کو عیاں کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک ملک بھر کے بھٹوں سے 2 ہزار 339 خاندانوں کو بچا کر بحال کیا جا چکا ہے۔

تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ بھٹہ مزدور شدید بدسلوکی کا شکار ہیں، جو زبانی اور جسمانی ہراسانی سے لے کر اغوا اور حتیٰ کہ قتل جیسے سنگین جرائم تک پھیلی ہوئی ہے، خواتین مزدور خاص طور پر زیادہ غیر محفوظ ہیں، انہیں جنسی ہراسانی، زبردستی اور جبری شادیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا کہ مزدور غیر محفوظ، غیر صحت مند اور استحصالی حالات میں سخت موسم کے دوران کام کرتے ہیں، جب کہ انہیں قانونی کم از کم اجرت سے کہیں کم تنخواہ ملتی ہے اور سوشل سیکیورٹی تک کوئی رسائی نہیں ہوتی۔

رپورٹ کے مطابق 97 فیصد مزدور فوری قرض کی وجہ سے بھٹوں میں داخل ہوئے، 90 فیصد کے پاس تحریری معاہدے نہیں تھے، جس کے باعث وہ محنت کش تحفظات سے محروم رہے اور 70 فیصد سے زائد خاندان ایک ہی تنگ کمرے میں رہتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ 92 فیصد مزدوروں نے زبانی بدسلوکی کی شکایت کی، کئی افراد نے مارپیٹ، تشدد اور حتیٰ کہ اغوا کے واقعات بھی بیان کیے۔

مشہور خبریں۔

قطر کا شام کے بحران کے حل کے لیے عرب ممالک کی کوششوں کا خیرمقدم

?️ 30 مارچ 2023سچ خبریں:قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام کے بحران کے

سعودی عرب میں ملازمت کے نام پر غلامی کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف۔۔۔

?️ 27 جون 2021ریاض (سچ خبریں)  سعودی عرب میں ملازمت کے نام پر غلامی کے

شاہ محمود قریشی جیل ٹرائل کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں پیش

?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے حکم پر شاہ محمود

الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا

?️ 4 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن

یمن نے گلیکسی لیڈر جہاز کے مسافروں کو کیا رہا

?️ 23 جنوری 2025سچ خبریں: المسیرہ نے خبر دی ہے کہ یمن نے گلیکسی لیڈر جہاز

ارشد شریف قتل کیس: پولیس کی تحقیقاتی ٹیم مسترد، سپریم کورٹ کا خصوصی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم

?️ 7 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے سینیئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد

آئندہ دو تین سال میں تمام غیر ضروری ٹیکسز ختم کردیں گے: شوکت ترین

?️ 8 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ

انگلینڈ میں مسلمانوں کی  توہین کا سلسلہ جاری

?️ 22 نومبر 2023سچ خبریں:فلسطین کے حامیوں کو انگلینڈ کی سڑکوں پر ہراساں کیا جاتا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے