اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے کسان اور تاجر سمیت مختلف ونگز کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔عمران خان نے کھاد کی عدم فراہمی اور بلز میں اضافے پر کسانوں کے ساتھ احتجاج کی ہدایت کر دی۔
پی ٹی آئی رہنما جمشید چیمہ کو کسان یونین کے نمائندوں سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا۔جمشید چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کسانوں اور تاجروں کو لانگ مارچ میں بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
عمران خان دورہ لاہور کے دوران تاجروں اور کسان نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے۔قبل ازیں کسان بورڈ پاکستان وسطی پنجاب کے صدر میاں رشید منہالہ نے کہا ہے کہ کسان بورڈ پاکستان جو ملک گیر احتجاج کی تحریک شروع کررہا ہے مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گی۔
حکومت کی کسان دشمن پالسیوں نے پاکستان کی زراعت تباہ و برباد کردی ۔پوری دنیا کو گندم ، چینی اور کپاس ایکسپورٹ کرنے والا ملک اب زرعی اجناس کئی گنامہنگے داموںامپورٹ کرنے پر مجبورہے۔
زخیز زمینوںپر ہائوسنگ کالونیاں بنانے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ بجلی کئی گنا مہنگی اوربلوںمیں ناجائز ٹیکسوںکی بھرمار کردی گئی ہے۔جعلی کھاد اور جعلی زرعی ادویات دھڑلے سے فروخت کی جارہی ہیں۔کھادکی مصنوی قلت پید ا کرکے بلیک میں فروخت جاری ہے۔ڈی اے پی کی قیمت 15ہزار روپے سے بھی بڑھائی جارہی ہے۔ڈیزل اور پٹرول کی قیمتیں آسمانوں سے باتیںکررہی ہیں۔
اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا کنٹرول بھی مافیا نے سنبھال رکھاہے۔شوگرملیں گنا کوڑیوںکے بھائو خرید کر بھی رقم کسان کو خوار کر کے ادا کرتی ہیں۔کسان کو اپنی فصل کی اصل قیمت بھی میسر نہیںہوتی ہے۔اگر بجلی ، پٹرول، ڈیزل ، کھاد، ڈی اے پی کی قیمتوں میں کمی نا کی گئی اور گنے کی قیمت 400روپے فی من اور گندم کی قیمت4000روپے فی من مقرر نا کی گئی توجاتی عمرہ ، زمان پارک، گورنر ہائوس،وزیر اعلیٰ ہائوس، پنجاب اسمبلی اور اس کے بعدقومی اسمبلی کے باہر بھی احتجاج کریں گے۔