?️
راولپنڈی: (سچ خبریں) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان سے کہا جا رہا ہے کہ حکومت کو قبول کریں اور 9 مئی واقعات پر معافی مانگیں، جب بھی احتجاج کی کال آتی ہے تو عمران خان کی رہائی کی باتیں شروع ہو جاتی ہیں۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے عمران خان کے پارٹی کا پیٹرن ان چیف بننے کی اصل وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے کہا تھا وہ بطور چیئرمین احتجاجی تحریک کو لیڈ کریں گے لیکن انہیں بتایا گیا کہ بطور چیئرمین آپ لیڈ نہیں کر سکتے کیونکہ ٹیکنیکل مسئلہ ہے تو انہوں نے کہا کہ پھر میں پیٹرن ان چیف بن جاتا ہوں۔
بنیادی طور پر عمران خان خود احتجاجی تحریک کو لیڈ کرنا چاہتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی ٹیم تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ احتجاجی تحریک کی ساری ذمہ داری عمر ایوب سنبھالیں گے جبکہ سلمان اکرم راجہ پارٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کروائیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیٹرن انچیف بنانے کااعلان کیا تھا۔
پہلے کی طرح تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے مجھے چیئرمین شپ سے ہٹانے کی خبریں محض افواہ تھیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پیٹرن انچیف اور میں چیئرمین رہوں گا۔ پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران عمران خان کی نمائندگی عمر ایوب اور سلمان اکرم راجا کریں گے جب کہ علی امین گنڈا پور خیبر پختونخواہ گورننس کے معاملات پر فوکس کریں گے۔
بیرسٹرگوہر نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے تفصیلات سے بھی آگاہ کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ احتجاج کے دوران مجھے بطور چیئرمین ڈپلومیٹک رابطوں کہ ذمے داری ملی تھی۔ میں ہی پارٹی کا چیئرمین ہوں اور ہائیکورٹ میں پارٹی کے کیسز لے کر چلوں گا۔ احتجاجی تحریک کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اسلام آباد کے بجائے پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید یہ بھی کہا تھا احتجاجی تحریک کو وہ خود لیڈ کریں گے۔ تحریک سے متعلق تمام ہدایات عمر ایوب کو دی جائیں گی۔ احتجاج کا ٹائم فریم بانی پی ٹی آئی عمران خان خود دیں گے۔احتجاج کے حوالے سے مختلف افراد کو ذمہ داری دی جائے گی۔
احتجاج کی ذمہ داری اب صرف علی امین گنڈا پور پر نہیں ہوگی۔ گفتگو کے دوران بیرسٹرگوہر کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی قیادت پر کوئی عدم اعتماد نہیں کیا تھا۔ ہمیشہ کوشش رہی مسائل بات چیت سے حل ہوں۔اب بھی بات چیت سے مسائل حل کرنا چاہتے تھے۔عمران خان نے ہمیشہ لچک اور بات چیت کو ترجیح دی تھی۔ماری کسی سے کوئی بات نہیں ہورہی۔ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا آپشن کھلا رکھا تھا۔
مشہور خبریں۔
ہم جنس پرست صیہونی عہدیداروں کی فہرست منظر عام پر
?️ 28 دسمبر 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کی دائیں بازو کی ایک مذہبی جماعت نے اعلان
دسمبر
شام میں دہشت گردوں کی حکومت کو درپیش چیلنجز؛ خانہ جنگی سے لے کر ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدگی تک
?️ 16 دسمبر 2024سچ خبریں:شام پر قابض دہشت گرد گروہ مستقبل قریب میں اپنے داخلی
دسمبر
افغانستان پر قبضے کے خاتمے پر یمن کا رد عمل
?️ 31 اگست 2021سچ خبریں:یمنی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے افغانستان پر قبضے کے
اگست
پی ٹی آئی اراکین مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفیٰ
?️ 11 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی
اپریل
جنوب یمن کے شہر عدن میں کار بم دھماکہ
?️ 15 مئی 2022سچ خبریں: جنوب یمنی کے شہر عدن میں آج اتوار کو ایک
مئی
مایا علی کب شادی کر رہی ہیں؟
?️ 10 فروری 2023کراچی: (سچ خریں) شوبز شخصیات اور خصوصی طور پر اداکارائیں اپنے تعلقات
فروری
بلوچستان کا نیا اسپیکر کون بنا
?️ 30 اکتوبر 2021بلوچستان (سچ خبریں) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں قائم مقام اسپیکر نومنتخب
اکتوبر
جب تک اسپین معافی نہیں مانگتا تب تک گیس کی کوئی خبر نہیں:الجزائر
?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں:یورپ میں توانائی کے بحران نے اسپین کو الجزائر کے ساتھ
ستمبر