شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات

اسلام آباد: (سچ خبریں)وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ قطر کے دوران پاکستان اور قطر نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ مفاہمت آج دوحہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طے پائی۔

دونوں فریقین نے ملاقات کے دوران دوطرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف قطر کے امیر سے ملاقات کے لیے دیوان امیری پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

دیوان میں وزیراعظم شہباز شریف کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بچھایا گیا جہاں ان کے اعزاز میں باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

امیر قطر کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر دوحہ میں موجود وزیر اعظم کو امیری گارڈز نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔

آج امیر قطر سے ملاقات کے بعد شہباز شریف دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور قطر ایئرویز کے چیف ایگزیکٹو سے بھی ملاقات کریں گے۔

شہباز شریف ملک میں تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ہدف کے ساتھ منگل کو قطر گئے تھے جو ان کا بطور وزیراعظم قطر کا پہلا دورہ ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امیر قطر کے والد شیخ حمد بن خلیفہ ال ثانی اور والدہ موزہ بنت نصر سے بھی بدھ کوملاقات کی اور دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے کردار کو سراہا ۔

وزیر اعظم نے اپنا اور اپنے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرنے پر امیر قطر کے والد کا شکریہ اداکیا اور باہمی اعتماد اور حمایت کی مضبوط بنیاد پر قائم قطر کے ساتھ دیرینہ اور قریبی تعلقات کو پاکستان کی طرف سے دی جانے والی اہمیت کا ذکر کیا۔

انہوں نے 1999 اور 2017 میں امیر قطر کے والد کے پاکستان کے دوروں کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے لیے ان کے کردار کو سراہا اور ان کے دور میں دوطرفہ تعلقات میں استحکام کا اعتراف کیا۔

شہباز شریف نے امیر قطر کی والدہ شیخہ موزہ بنت نصر کی زیر سرپرستی ‘تعلیم سب سے بڑھ کر’ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے انسانی ہمدردی اور خیراتی سرگرمیوں کے لیے ان کی کوششوں اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں بالخصوص اسکول نہ جانے والے بچوں کے داخلے کے لیے خدمات کو سراہا۔

وزیر اعظم نے قطر اور پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرنےوالے قطر میں مقیم 2 لاکھ سےزیادہ پاکستانیوں کی میزبانی پر بھی امیر قطر کے والد کا شکریہ اداکیا اور قطر کے وژن 2030 کے حوالے سے پاکستان کے تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے امیر قطر کے والد اور والدہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے رواں سال ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی پر قطر کے لیے خیر سگالی کے جذبات اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ منگل کو وزیراعظم نے قطری وزیراعظم شیخ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز الثانی سے ملاقات کی تھی، اس کے علاوہ انہوں نے پاک قطر تجارت اور سرمایہ کاری گول میز کانفرنس سے خطاب بھی کیا تھا۔

شہباز شریف نے اس سے قبل کہا تھا کہ انہوں نے قابل تجدید توانائی، غذائی تحفظ، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سیاحت اور مہمان نوازی سمیت مختلف شعبوں کو اجاگر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے قطری تاجروں کو پاکستان کے توانائی، ہوا بازی، زراعت اور لائیو اسٹاک، میری ٹائم، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

شہباز شریف نہ یہ دورہ ایسے موقع پر کیا ہے جب اگلے ہفتے ہونے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا اجلاس ہونے والا ہے جس میں 1.2 ارب ڈالر قرضے کی قسط کی منظوری متوقع ہے جو رواں سال کے آغاز سے تعطل کا شکار ہے۔

پاکستان، قطر سے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) درآمد کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور امید ہے اس دورے کے دوران پاکستان کو ایل این جی کے طویل مدتی سودوں کے تحت خریدی گئی ایل این جی کے لیے موخر ادائیگی پر قطر سے معاہدے میں کامیاب ہو جائے گا۔

پاکستان کے قطر کے ساتھ طویل المدتی ایل این جی سپلائی کے دو معاہدے ہیں جو ماہانہ نو کارگو تک گیس فراہم کرتے ہیں۔

شہباز شریف کے مشیر نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا تھا کہ ہم یقینی طور پر اپنے ایل این جی سودوں پر موخر ادائیگیوں کے خواہاں ہیں جبکہ ملک نے غیرملکی ذخائر کے لیے 2 ارب ڈالر کی امداد بھی طلب کی ہے۔

وزیراعظم کی کابینہ نے پیر کے روز ایک معاہدے کے مسودے کی منظوری دی ہے جس کے تحت اس سال قطر میں ہونے والے فیفا فٹبال ورلڈ کپ میں سیکیورٹی کے فرائض پاک فوج انجام دے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے