سپریم کورٹ نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے پر لگائی مہر

سپریم کورٹ

🗓️

اسلام آباد(سچ خبریں) جسٹس عمر عطا بندیال جسٹس قاضی امین احمد اور جسٹس مظہر حسین نقوی پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلوچستان ہائی کورٹ کے دسمبر 2020 کے حکم کو معطل کردیا جس میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کوئٹہ ایکٹ 2015 کی متعدد دفعات کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال جسٹس قاضی امین احمد اور جسٹس مظہر حسین نقوی پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کوئٹہ ڈی ایچ اے کو گرانٹ آف لیو کی بھی اجازت دے دی۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے 5 ججز کے فل کورٹ نے کہا تھا کہ ڈی ایچ اے ایک غیر سرکاری ایجنسی کی طرح ہے لہذا اس کے ذریعے جائیداد کا حصول جائیداد کے آئینی حق کی خلاف ورزی ہوگی۔

ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈی ایچ اے کو اپنا ماسٹر پلان تیار کرنے یا میونسپل کے دیگر کام انجام دینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔

درخواست گزار کوئٹہ ڈی ایچ اے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مخدوم علی خان نے سپریم کورٹ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 24 میں عوامی مقاصد کے لیے جائیداد کے حصول کی اجازت ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈی ایچ اے عوامی مفاد میں کام کر رہا ہے اور عوام کو بیلٹ کے ذریعے تمام الاٹمنٹ دیئے گئے تھے۔

وکیل نے استدلال کیا کہ ہائیکورٹ نے خود ہی تسلیم کیا ہے کہ ڈی ایچ اے لوگوں کے مفاد میں کام کررہا ہے جبکہ بہت سے دیگر رہائشی سوسائٹیز ناقص معیار کا کام کررہے ہیں۔

مخدوم علی خان نے کہا کہ اس قانون نے ڈی ایچ اے کو میونسپل فنکشنز کا استعمال کرنے اور ان علاقوں کے لیے ماسٹر پلان تیار کرنے کا اختیار دیا ہے جو اس نے خریدا یا لیز پر دیا ہے لیکن ہائی کورٹ نے اس معاملے کے اس پہلو کی تعریف نہیں کی۔

وکیل نے استدلال کیا کہ ڈی ایچ اے کی ملکیت اراضی میں میونسپل فنکشنز کے لیے ماسٹر پلانز کی تیاری یا کارکردگی کرنا مناسب ہے اور اس میں کچھ بھی غیر آئینی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کی سب سے بڑی بنیاد یہ تھی کہ ڈی ایچ اے کوئٹہ ایکٹ 2015 لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 سے متصادم ہے۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے غلط طریقے سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اراضی ایکٹ ایک وفاقی قانون ہے اور یہ ڈی ایچ اے کوئٹہ ایکٹ کے ساتھ متصادم ہے جس کی وجہ سے آئین کے آرٹیکل 141 سے 143 کے مطابق غیر آئینی ہے۔

سپریم کورٹ نے ان سفارشات کو نوٹ کیا اور مشاہدہ کیا کہ گرانٹ آف لیو کے لیے مقدمہ پیش کیا گیا ہے کیونکہ یہ قانون کے اہم سوالات ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

جیسا کہ وکیل نے کہا کہ ڈی ایچ اے کا سارا آپریشن مفلوج ہوچکا ہے اور اس کا کام رک گیا ہے جس کی وجہ سے اسے اور اس کے تمام الاٹیز کو پریشانیوں کا سامنا ہے لہذا عدالت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا۔

مشہور خبریں۔

حماس نے عالمی برادری سے صیہونی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا

🗓️ 28 جون 2022سچ خبریں:   تحریک حماس نے مشرقی یروشلم کے عبوری صیہونی حکومت کے

فلسطین سے متعلق مواد دکھانے پرامریکی سیاستدانوں کا ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ

🗓️ 13 نومبر 2023سچ خبریں: فلسطینیوں اور حماس سے متعلق مواد کی تشہیر پر متعدد

پاکستان کا عدالت کی طرف سے یاسین ملک کو سزائے موت دلوانے کی بھارتی حکومت کی کوشش پر اظہار تشویش

🗓️ 1 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے عدالت کے ذریعے ممتاز کشمیری رہنما

کیا یورپ بحرانوں کی دلدل سے نکل پائے گا؟

🗓️ 16 جنوری 2023سچ خبریں:تقریباً ایک سال سے یوکرین کے بحران سے متاثر سبز براعظم

10 یورپی ممالک کا فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری روکنے کا مطالبہ

🗓️ 27 مئی 2023سچ خبریں:10 یورپی ممالک نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس

جدہ میں آرامکو کی تنصیبات تقریباً مکمل طور پر جل چکی ہے: المیادین

🗓️ 26 مارچ 2022سچ خبریں:  المیادین نے ہفتہ کی صبح جدہ میں آرامکو آئل ریفائنری

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی کیا حیثیت باقی رہ گئی ہے؟ حافظ نعیم الرحمٰن کی زبانی

🗓️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ

عقبہ اجلاس فلسطینی قوم کے خلاف ایک سازش ہے: فلسطینی استقامت

🗓️ 27 فروری 2023سچ خبریں:فلسطینی استقامتی گروہوں کے بیان میں اس سلسلے میں کہا گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے