🗓️
اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا ہے کہ محفوظ شدہ فیصلہ اسی ہفتے سنایا جائے گا، شارٹ آرڈر اسی ہفتے میں جاری کریں گے، جسٹس امین الدین خان نے اٹارنی جنرل کی آئینی بینچ سے اپیل کا حق دینے کے لیے آبزرویشن جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کی۔
اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو دن تین بجے سے شام تک 39 جگہوں پر حملہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہو گئی تھی مگر ردعمل میں اس پارٹی نے وہ نہیں کیا جو 9 مئی کو ہوا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ جمہوریت بحالی تحریک میں ساری جماعتوں پر پابندی تھی، ایم آر ڈی کی تمام قیادت پابند سلاسل تھی، اصغر خان 3 ساڑھے 3 سال تک نظر بند رہے، اس دوران بھی 9 مئی جیسا قدم کسی نے نہیں اٹھایا گیا، 9 مئی کو ری ایکشن میں بھی اگر یہ ہوا تو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ہمارا ملک ایک عام ملک نہیں ہے، جغرافیے کی وجہ سے ہمیں کافی خطرات کا سامنا رہتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ سوال تو ہمارے سامنے ہے ہی نہیں کہ جرم نہیں ہوا، آپ اپیل کی طرف آئیں اپیل کا بتائیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ سوال نہ بھی موجود ہو تو بھی اس پر بات کرنا ضروری ہے، جناح ہاؤس حملے میں غفلت برتنے پر فوج نے محکمانہ کارروائی بھی کی، 3 اعلیٰ افسران کو بغیر پنشن اور مراعات ریٹائر کیا گیا۔
اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ بغیر پنشن ریٹائر ہونے والوں میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک برگیڈیئر اور لیفٹیننٹ کرنل شامل ہیں، 14 افسران کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا، ناپسندیدگی اور عدم اعتماد کا مطلب ہے انہیں مزید کوئی ترقی نہیں مل سکتی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا فوج نے کسی افسر کے خلاف فوجداری کارروائی بھی کی؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ فوجداری کارروائی تب ہوتی جب جرم کیا ہوتا، محکمانہ کارروائی 9 مئی کا واقعہ نہ روکنے پر کی گئی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ واضح ہے کہ محکمانہ کارروائی کے ساتھ فوجداری سزا بھی ہوگی۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب، آپ غلط راستے پر چل پڑے ہیں، ہم نے 9 مئی واقعے کے میرٹ پر کسی کو بات نہیں کرنے دی، میرٹ پر بات کرنے سے ٹرائل اور اپیل میں مقدمات پر اثر پڑے گا، 9 مئی کی تفصیلات میں گئے تو بہت سے سوالات اٹھیں گے، 9 مئی پر اٹھنے والے سوالات کے جواب شاید آپ کے لیے دینا ممکن نہ ہوں۔
جسٹس نعیم افغان نے استفسار کیا کہ ویسے کیا بغیر پنشن ریٹائر ہونے والا جنرل کور کمانڈر لاہور تھا؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ جی کور کمانڈر لاہور کو ہی بغیر پنشن ریٹائر کیا گیا۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے سوال کیا کہ کیا کور کمانڈر لاہور ٹرائل کورٹ میں بطور گواہ پیش ہوئے ہیں؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے جب اپیل آئے گی تو عدالت کو معلوم ہوجائے گا، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ یہی تو بات ہے کہ آپ جواب نہیں دے سکیں گے، بہتر ہے یہ باتیں نہ کریں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں 9 مئی کے میرٹس پر بات نہیں کر رہا جو پوچھا گیا اس کا جواب دیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملک کے مستقبل کے لیے ہم سوال پوچھ رہے ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ہمیں بھی اپنے پیارے ملک کے مستقبل کی فکر ہے، آرمی ایکٹ میں کتنی بار ترمیم ہوئی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں متعدد بار ترمیم ہوچکی، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ آئین میں ترمیم مشکل کام ہے لیکن 26ویں ترمیم کر لی گئی، آرمی ایکٹ میں ترمیم کیوں نہیں کی گئی، آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں ایسا کیا ہے کہ اس میں آسانی سے ہونے والی ترمیم بھی نہیں کی جاتی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر ہوچکی ہیں، اب تک 86 مجرمان اپیلیں کر چکے باقیوں کو اپیل دائر کرنے کے وقت میں رعایت دیں گے، انہوں نے کہا کہ آج میں نے 45 منٹ مانگے تھے جن میں سے 25 منٹ عدالتی سوالات کے تھے، 20 منٹ صرف جسٹس جمال مندوخیل کے لیے رکھے تھے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ مجھے اپنا کوئی مسئلہ نہیں ملک کے مستقبل کا سوچ رہا ہوں۔
دریں اثنا، آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ محفوظ شدہ فیصلہ اسی ہفتے سنایا جائے گا، شارٹ آرڈر اسی ہفتے میں جاری کریں گے۔
اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ اپیل کا حق دینے کے لیے سپریم کورٹ کا آئینی بینچ آبزرویشن دے، پارلیمنٹ کو قانون سازی کے لیے کہنے کی مثال میں ایک عدالتی فیصلہ موجود ہے، سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ موجود ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس فیصلے میں تو پارلیمنٹ کو باقاعدہ ہدایت جاری کی گئی تھی، پارلیمنٹ کو قانون سازی کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا گیا تھا، جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے جب قانون ہی کالعدم ہو گیا تو اپیل کا سوال ہی نہیں ہے۔
اس موقع پر حفیظ اللہ نیازی روسٹرم پر آئے اور موقف اختیار کیا کہ میں 5 منٹ بات کرنا چاہتا ہوں، میرے بیٹے حسان نیازی کو 10 سال قید کی سزا ہوئی ہے، خواجہ حارث نے فوجی عدالتوں کی جو تعریفیں کیں وہ سن کر دکھ ہوا، قانون جس نے بھی توڑا اس کو سزا ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2014 کے دھرنے میں وزیراعظم ہاؤس، پارلیمنٹ، ریڈیو اسٹیشن پر حملے کیے گئے، وہاں بھی ہجوم حملہ آور ہوا، وزیراعظم کو وزیر اعظم ہاؤس سے باہر نکالنے کا منصوبہ تھا، وہ کیسز عام عدالتوں میں چلائے گئے، 9 مئی کا جرم بیرونی سازش سے بڑا نہیں ہوسکتا، ہمیں اپنی سپریم کورٹ اور سول عدالتوں پر اعتماد کرنا چاہیے، میری زندگی کے کچھ سال بچے ہیں اس ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا چلا رہا ہے کہ بھارت نے پاکستان میں 2 مقامات کو لاک کر رکھا ہے، ایک کوٹ لکھپت جیل اور دوسرا جوہر ٹاؤن لاہور، میرا بیٹا بھی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا، بے فکر رہیں، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ ہمارا دفاع مضبوط ہے۔
مشہور خبریں۔
کشمیری عوام کے خلاف بھارت کی خطرناک سازش، کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق چھیننے کی تیاری جاری
🗓️ 20 جولائی 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کشمیری عوام کے خلاف خطرناک
جولائی
ایک چوتھائی اسرائیلیوں کی غذا ناسالم
🗓️ 11 دسمبر 2024سچ خبریں: داور عبرانی زبان کی بنیاد نے اعلان کیا کہ اسرائیل
دسمبر
ترک صدر کی پریس کانفرنس سوشل میڈیا کا موضوع!
🗓️ 27 اپریل 2023سچ خبریں:ترکی میں ہونے والے رواں ماہ کے فیصلہ کن انتخابات کے
اپریل
امریکی طلباء کو فلسطین کی حمایت کرنے کی سزا
🗓️ 11 نومبر 2023سچ خبریں: امریکی میڈیا نے ایک امریکی یونیورسٹی کے 20 فلسطینی حامی
نومبر
چیف الیکشن کمشنر کا تقرر: پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، شبلی فراز کا پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ
🗓️ 15 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف
جنوری
مغرب نے فرانس کی مذمت کس لئے کی؟
🗓️ 1 جنوری 2024سچ خبریں:مغرب کے شمال میں واقع تانگیر شہر کے متعدد باشندوں نے
جنوری
کٹھ پتلی حکومت انتخابات سے قبل مجھے نااہل یا گرفتار کروانا چاہتی ہے، عمران خان
🗓️ 18 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی
مارچ
پاکستان ترقی کی بلند رفتار اور روزگار کی سطح کو برقرار رکھے گا: وزیر اعظم
🗓️ 21 جنوری 2022اسلام آباد ( سچ خبریں ) وزیراعظم عمران خان نے جی ڈی
جنوری