اسلام آباد: (سچ خبریں) سائفر کیس میں سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وزیر خارجہ و پارٹی رہنما شاہ محمود قریشی کے خلاف فردِ جرم عائد کردی گئی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے جب کہ اس موقع پر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، ان کی بہنوں کے علاوہ شاہ محمود قریشی کے اہل خانہ بھی کیمرہ عدالت میں موجود تھے۔
سماعت کے دوران عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف فردِ جرم عائد کی گئی جب کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ نے صحت جرم سے انکار کیا۔
خصوصی عدالت نے استغاثہ کی شہادت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف فردِ جرم عائد کرنے کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت قائم خصوصی عدالت نے عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں فرد جرم عائد کردی تھی۔
25 اکتوبر کو عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی تھی۔
21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں جاری جیل ٹرائل کے خلاف عمران خان کی انٹراکورٹ اپیل کو منظور کرتے ہوئے جیل ٹرائل کا 29 اگست کا نوٹی فکیشن غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔
بعدازاں 23 نومبر کو سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 28 نومبر کو اسلام آباد کے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) میں پیش کرنے کی ہدایت کردی تھی۔
28 نومبر کو عمران خان کو خصوصی عدالت میں پیش کرنے سے اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے سبب معذرت کرلی تھی، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا تھا کہ کیس کا اوپن ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا۔
یکم دسمبر کو وفاقی وزارت داخلہ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔
2 دسمبر کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی کارروائی اڈیالہ جیل میں دوبارہ شروع ہوئی تاہم جیل حکام نے بیشتر صحافیوں کو اوپن ٹرائل میں شرکت سے روک دیا، سماعت کے دوران عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی حاضری لگائی گئی جس کے بعد سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی تھی۔
4 دسمبر کو ہونے والی سماعت میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو کیس کے نقول فراہم کر دیے گئے تھے، جج نے کیس کی مزید سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف 12 دسمبر کو فردِ جرم عائد کی جائے گی۔