دھرنے یا جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے، اسلام آباد انتظامیہ کی درخواست خارج کرنے کی استدعا

🗓️

اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جلسے اور دھرنے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان کی جان کو لاحق شدید خطرات کے پیش نظر جلسے یا دھرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، عدالت پی ٹی آئی کی جلسے اور دھرنے کی درخواست خارج کرے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کی رپورٹس ہیں کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے، اسلام آباد انتظامیہ پی ٹی آئی کو جلسے یا دھرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کے کنٹینر پر حملہ ہوا جس میں عمران خان سمیت متعدد لوگ زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوا، حملہ آور گرفتار ہو چکا اور اپنے اعترافی بیان میں وجوہات بھی بیان کر چکا۔

درخواست میں کہا گیا کہ خدشہ ہے کہ اسلام آباد میں ایسے مذہبی جنونی ریلی میں داخل ہو کر دوبارہ ایسی حرکت کر سکتے ہیں، اسلام آباد میں ایسے شدت پسندانہ واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں، سلمان تاثیر اور شہباز بھٹی کو مذہبی جنونیوں نے اسلام آباد میں قتل کیا۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل 3 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں سیاسی جلسے کی اجازت دینے اور احتجاج کے لیے این او سی کے اجرا میں تاخیر کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کی جانب سے مذکورہ درخواست لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے این او سی کے اجرا میں تاخیر کے پیش نظر دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں عمران خان اور لانگ مارچ کے شرکا کے لیے حفاظتی انتظامات کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی ایک پرامن اور قانون کی پاسداری کرنے والی سیاسی جماعت ہے اور ماضی میں اسلام آباد میں کئی عوامی جلسے، سیمینارز، کارنر میٹنگز اور کنونشنز کا کامیاب انعقاد کر چکی ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ضلعی انتظامیہ کو اسلام آباد میں لانگ مارچ اور سری نگر ہائی وے پر ایچ-نائن اور جی-نائن کے درمیان اتوار بازار کے قریب دھرنے کی اجازت دینے کی ہدایت کرے۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے این او سی کے لیے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کیا لیکن ڈی سی آفس نے 26 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے خط کے باوجود اس درخواست پر کوئی توجہ نہ دی۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈپٹی کمشنر سے 28 اکتوبر کو دوبارہ رابطہ کیا گیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، سابق حکمراں جماعت کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار سراسر بنیادی حقوق غصب کرنے، رکاوٹ ڈالنے اور جلسے کے انعقاد کے حق کی خلاف ورزی کی کوشش ہے۔

مشہور خبریں۔

کشمیر اور فلسطین کے حل طلب دیرینہ تنازعات کی وجہ سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے

🗓️ 19 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں)  اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ تنازعات دنیا کے

فوجی عدالتوں سے ملزمان کے ٹرائل میں عالمی قوانین کی پاسداری کی گئی، عطا اللہ تارڑ

🗓️ 25 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ

بھارت نے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا

🗓️ 24 جون 2022سچ خبریں:    ہندوستانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ہندوستان نے

وفاقی وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس

🗓️ 15 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ

غزہ فلوجہ نہیں؛امریکی تجزیہ نگار نے صیہونی فوج سے کیا کہا؟

🗓️ 22 اکتوبر 2023سچ خبریں: امریکی تجزیہ نگار نے کہا کہ 2003 میں عراق میں

ایران کے انتخابات کی پاکستان میں پھیلنے والی تصویر

🗓️ 29 جون 2024سچ خبریں: عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام محسنی اژه‌ای نے آج دوسرے لوگوں

اردوغان امریکہ سے ملنے کے لئے بے چین: عطوان

🗓️ 13 جولائی 2023سچ خبریں:لندن سے شائع ہونے والے آن لائن اخبار رائے الیوم کے

نیتن یاہوکسی بھیڑیے سے کم نہیں، انکے خلاف جنگی جرائم کی انکوائری ہونی چاہیے: وزیراعظم

🗓️ 24 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے