حکومت تنخواہ داروں سے 38فیصد ٹیکس لیتی ہے، جاگیرداروں سے ٹیکس نہیں لیتی. مفتاح اسماعیل

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ دار طبقات سے 38فیصد ٹیکس لیتی ہے، ہزاروں ایکڑ اراضی اوربڑی پراپرٹی والوں سے ٹیکس نہیں لیتی۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر نے ہماری معیشت کو بڑا سہارا دیا ہے، اور ترسیلات زر مزید بڑھ رہی ہیں، ایکسپورٹ اور ترسیلات زر بڑھا کر امپورٹ کے برابر ہوتی ہیں، اگر ہم امپورٹ کو کم رکھیں، جب ہماری گروتھ، شرح نمو بڑھتی ہے تو ہماری امپورٹ بھی بڑھ جاتی ہیں جس کی وجہ سے اس کیلئے ہمارے پاس پیسے نہیں ہوتے اور روپیہ پھر ڈی ویلیو ہوتا ہے، ہمارے اوپر 20، 25ارب ڈالر کا قرض ہے ، اس پر سود دینا ہوتا ہے اور پیسے واپس کرنے ہوتے ہیں، اس کیلئے مزید قرض لینا پڑتا ہے.

انہوں نے کہا ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ برآمدات کو اتنا بڑھا لیں کہ امپورٹ کے برابر آجائیں، تاکہ ترسیلات زر سے قرض ادا کرسکیں ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے 90 کی دہائی سے ہم وقت ضائع کررہے ہیں، اس وقت ہماری ایکسپورٹ ویتنام کے برابر تھیں، آج ویتنام کی ایکسپورٹ 380 ارب ڈالر کے برابر ہیں، ہم بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے، ہمارے 2 کروڑ 70لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، صحت کی سہولیات نہیں دے سکتے، بجلی مہنگی ہے ٹیکسز زیادہ ہیں، دنیا بھر میں ایکسپورٹ پر ہمارا ٹیکس زیادہ ہے، گیس مہنگی ہے، بجلی مہنگی ہے ، امن وامان کی صورتحال کے مسائل ہیں، تو کیسے ایکسپورٹ بڑھے گی؟جب تک ہم لوکل گورنمنٹ کو خود مختار نہیں بناتے، بجلی سستی نہیں کرتے، نجکاری نہیں کرتے تو ہم کیسے ایکسپورٹ بڑھائیں گے؟.

مفتاح اسماعیل نے کہا اس حکومت میں افراط زر اس لئے کم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، اس حکومت نے ایک سال میں معاشی پالیسی کیلئے ایک اقدام نہیں اٹھایاجس سے معاشی استحکام آسکے اور ہم گروتھ کی جانب جاسکیں ماسوائے آئی ایم ایف پروگرام دستخط کرنے کے کوئی معاشی قدم نہیں اٹھایا گیا جب تک این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی نہیں کرتے ملک میں خسارہ کم نہیں ہوگا حکومت تنخواہ دار طبقات سے 38فیصد ٹیکس لیتی ہے لیکن ہزاروں ایکڑ اراضی اوربڑی پراپرٹی والوں سے ٹیکس نہیں لیتی جب تک اشرافیہ کے پنجے سے ملک کو نہیں چھڑوائیں گے تو ملک کیسے آگے بڑھے گا؟ .

انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی تھی کہ پیٹرول اور ڈیزل پر 10، 10روپے ٹیکس لگایا، 17ارب حکومت ملتا ہے یعنی 200ارب عوام کی جیب سے نکل کر حکومت کو جائے گا انہوں نے کہا امید تھی کہ وزیراعظم 23 مارچ کوبجلی سستی کرنے کا بڑا اعلان کریں گے ٹیکس لگانے کے بعد بھی بجلی سستی نہیں کی گئی حکومت نے ٹیکس بھی لے لیا اور آئی پی پیز معاہدوں سے بھی بچت ہوئی لیکن پھربجلی سستی نہیں کی گئی ستم ظریفی یہ ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی 3، 4روپے سستے نہیں کئے گئے انہوں نے کہا کہ کپاس، گندم ، گنا، چاول اور مکئی پانچوں کو فصلوں کی پیداوار کم سطح پر ہے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بھی کم ہوگئی ہے، اسی لئے اوسط انکم کم ہورہی ہے.

مشہور خبریں۔

ایک سال کے اندر نیٹو کے ساتھ کیا ہونے والا ہے؛امریکی سینئر افسر کا حیران کن بیان

?️ 24 جولائی 2023سچ خبریں: ایک سینئر امریکی افسر نے خبردار کیا ہے کہ اگر

اسرائیل اب عسکری طور پر جیتنے کے قابل نہیں رہا،وجہ؟

?️ 21 اگست 2023سچ خبریں:لبنان کے سابق صدر ایمل لحود نے اس بات پر زور

آنکارا اور دمشق مذاکرات اردوغان کا انتخابی جال یا شکست

?️ 17 جنوری 2023سچ خبریں:حال ہی میں میڈیا نے ترکی اور شام کے درمیان تعلقات

لبنان نے شام میں زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے اپنی بندرگاہیں اور ہوائی اڈے کھولے

?️ 7 فروری 2023سچ خبریں:شام میں زلزلہ کے متاثرین کی مدد کے لیے لبنان کی

دوسرے مرحلے میں کتنے فلسطینی قیدی رہا ہوں گے؟

?️ 25 جنوری 2025سچ خبریں:حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا

زیادہ بلنگ سے متعلق نیپرا کی رپورٹ اور ڈسکوز میں تنازع

?️ 13 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) توانائی ڈویژن کے تحت چلنے والی بجلی کی

آرمی چیف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

?️ 17 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن

اپوزیشن ملکی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے: فردوس عاشق

?️ 6 جولائی 2021لاہور (سچ خبریں)معاون خصوصی اطلاعات پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے