لاہور (سچ خبریں) تین لیگی اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی تینوں اراکین اسمبلی نے عثمان بزدار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی کا کہنا ہے کہ منتخب نمائندوں کی عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات تھی جس میں حزب اختلاف کے ارکان وزیراعلیٰ کو ملنے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ن لیگ کے 3 ایم پی ایز نے ملاقات کی ہے۔ملاقات کرنے والوں میں جلیل شرقپوری،غیاث الدین اور اشرف انصاری شامل ہیں۔تینوں اراکین اسمبلی نے عثمان بزدار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے۔پنجاب میں تمام فیصلے مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔یہاں واضح رہے کہ گذشتہ سال مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے 6 جبکہ پیپلز پارٹی کے ایک رکن پنجاب اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی۔یہ اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات تھی جس میں حزب اختلاف کے ارکان وزیراعلیٰ کو ملنے گئے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے نشاط ڈاہا نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے میرا پرانا تعلق ہے وہ کہیں گے تو صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دے دوں گا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کے پاس میں کسی ممبر کو لیکر نہیں گیا انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات کے دوران غیر مشروط حمایت کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کے ممبران آگے پیچھے دیکھ رہے ہیں مریم نواز کا سیاست میں دوبارہ سرگرم ہونا خوش آ ئند ہے انہیں چاہیے کہ وہ ممبران کو بلائیں اور ان کی بات سنیں۔یاد رہے کہ 26جنوری 2020 کو پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ نون کے 50 سے زائد ارکان تحریک انصاف سے مستقل رابطے میں ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا تھا کہ مسلم لیگ نون کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے 20 ممبران اسمبلی کے فارورڈ بلاک بنانے کی خبریں آج دم توڑ گئی ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ حقیقت یہ ہے مسلم لیگ نون کے 50 سے زائد ارکان تحریک انصاف سے مستقل رابطے میں ہیں اور بزدار حکومت جب چاہے انہیں پارٹی میں شامل کر سکتی ہے لیکن ایسی ادھیڑ بن کی سیاست تحریک انصاف کا وطیرہ نہیں ہے۔