اسلام آباد:(سچ خبریں)پاکستان نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے پاکستان کے یوم اۤزادی 14اگست کو ’تقسیم ہولناک یادگار دن‘ کے طور پر منانے کے شرانگیز اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق 14 اگست کو یادگاری دن کے طور پر منانے کا فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ہمارے لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد تازہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال یہ تقریب 75 پناہ گزین کالونیوں پر حوالے سے خاموش مارچ کے ساتھ منائی جائے گی جبکہ یونیورسٹیوں اور کالجوں سمیت 5 ہزار سے زائد مقامات پر اسٹال بھی لگائے جائیں گے۔
بھارتی حکومت کے اس فیصلے پر پاکستان کی جانب سے مذمت کرتے ہوئے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے ترمیمی ایجنڈے کے تحت بی جے پی-آر ایس ایس کی قیادت میں چلنے والی حکومت نے پھر سے منافقانہ اور یک طرفہ طور پر 1947میں آزادی کے بعد رونما ہونے والے الم ناک واقعات اور بڑے پیمانے پر ہجرت کو دعوت دینے کی کوشش ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ عمل افسوس ناک ہے کہ بی جے پی حکومت اپنے تقسیم کرنے والے سیاسی ایجنڈے کے حصے کے طور پر تاریخ کی گمراہ کن تشریح کے ذریعے عوام کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اگر بھارتی رہنماؤں کو حقیقی طور پر اذیت، تکلیف اور درد کی پرواہ ہے تو انہیں بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔
دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پچھلی سات دہائیاں اس بات کے ثبوتوں سے بھری ہوئی ہیں کہ بھارت کی رواداری (سیکیولرازم) کی حمایت ایک دھوکا تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آج کا بھارت ایک غیر اعلانیہ ’ہندو راشٹرا‘ بن چکا ہے جس میں دیگر مذہبی اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے خاص طور پر مسلمانوں کے لیے جنہیں امتیازی سلوک، ظلم وستم اور سیاسی و سماجی طور پر مسائل کا سامنا ہے۔
بیان میں بھارتی حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آزادی سے متعلق واقعات پر سیاست کرنے سے باز آئے اور اس کے بجائے ان تمام لوگوں کی یادوں کا احترام کرے جنہوں نے سب کے بہتر مستقبل کے لیے قربانیاں دیں۔