?️
کراچی: (سچ خبریں) حکومت سندھ نے شہر بھر میں رہائشی علاقوں میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے ہزاروں تجارتی اداروں کو بچانے کے لیے موجودہ بلڈنگ ریگولیشنز میں ترمیم کی ہے تاکہ وہ مالی فوائد کے لیے گھروں کا استعمال جاری رکھ سکیں۔
تاہم، اس متنازع اقدام سے شاید کچھ کاروباروں کو بچایا جا سکتا ہے، لیکن یہ پہلے سے خراب شہر کے بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کر سکتا ہے کیونکہ ہر رہائشی علاقہ جلد ہی دکانوں، اسکولوں اور کلینکس سمیت تجارتی سرگرمیوں سے بھر جائے گا۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز (کے بی ٹی پی آر) 2002 میں ترمیم کرتے ہوئے رہائشی پلاٹوں کو کاروباری اور تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے مختلف بینچز نے بلڈنگ اور ٹاؤن پلاننگ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے متعلقہ رہائشی علاقوں میں اسکولوں، ریستوران اور دیگر تجارتی اداروں کو چلانے کے خلاف شہریوں کی جانب سے دائر متعدد درخواستوں پر احکامات جاری کیے تھے۔
فروری میں سندھ ہائی کورٹ کے بینچ نے پرانے کلفٹن گھر میں تجارتی سرگرمیاں روکنے سے متعلق عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل، گیری گروپ کے مالک اور دیگر کی گرفتاری کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔
بعد ازاں بینچ نے ایک سماعت میں وارنٹ اور توہین عدالت کے نوٹس اس وقت جاری کیے جب مبینہ استغاثہ نے ججوں کو یقین دلایا کہ مذکورہ رہائشی جائیداد کو کسی غیر قانونی یا غیر منظور شدہ مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے حکام نے صوبائی حکومت کو عدالتی ہدایات پر عمل درآمد میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا کیونکہ رہائشی پلاٹوں پر چلنے والے زیادہ تر کاروباری اداروں کا تعلق بااثر افراد سے ہے۔
ذرائع کے مطابق، بلڈنگ ریگولیشنز کو تبدیل کرنا آسان طریقہ تھا، کیونکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ایکٹ کے برعکس، کے بی ٹی پی آر میں صرف ڈائریکٹر جنرل / اتھارٹی کے دستخط کے ساتھ ترمیم کی جاسکتی ہے۔
ایس بی سی اے نے ترامیم کا مسودہ جانچ پڑتال کے لیے محکمہ قانون کو بھیجا اور اس کے بعد ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل اسحٰق کھوڑو نے 13 مارچ کو نوٹیفکیشن جاری کیا اور کے بی ٹی پی آر 2002 میں ترمیم کردی۔
نئی ترامیم کے ذریعے ایس بی سی اے نے نہ صرف ’ایمینیٹی پلاٹ‘ کی تعریف میں ترمیم کی بلکہ زمین کے استعمال کی ایک نئی اصطلاح ’تجارتی یا رہائشی مع تجارتی استعمال‘ بھی شامل کردی، جو رہائشی پلاٹوں پر کام کرنے والے ہزاروں کاوباری اداروں کو مؤثر طریقے سے قانونی تحفظ فراہم کرتی ہے۔
کے بی ٹی پی آر 2002 کے مطابق بلڈنگ ریگولیشنز کے باب 19 میں بیان کیا گیا ہے کہ ’ایمینیٹی پلاٹ‘ سے مراد وہ پلاٹ ہے جو خاص طور پر حکومت ، صحت اور فلاح و بہبود ، تعلیم ، اجتماع ، مذہبی ، پارکوں اور کھیل کے میدانوں ، قبرستانوں ، نقل و حمل کے حق ، پارکنگ اور تفریحی استعمال کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
صحت اور بہبود کے زمرے میں ’صحت اور سماجی بہبود کی خدمات کے لیے استعمال ہونے والی زمین جیسے ہیلتھ سینٹر، میڈیکل اور ڈینٹل کلینک، ہسپتال، میٹرنٹی ہومز، طبی تحقیق کے ادارے، نرسریز، زچہ و بچہ کی دیکھ بھال کے مراکز، جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے گھر یا دیگر ادارے، ذہنی ادارے، بزرگوں کے لئے گھر، اور ویٹرنری کلینک / اسپتال بشمول سبز علاقے اور کھلی جگہیں ایسے اداروں کے مناسب کام کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
تعلیم کے استعمال کے زمرے میں ’نرسری اسکولوں، کنڈرگارٹن، پرائمری اسکولوں، سیکنڈری اسکولوں، ہائی اسکولوں، کالجوں، خصوصی کالجوں کے لئے استعمال ہونے والی تمام زمینیں شامل ہیں۔ ٹیکنیکل کالج، یونیورسٹیاں، تحقیقی ادارے، مدرسے، ایسے تمام ادارے جو تعلیمی مقاصد (میڈیکل کے علاوہ) سے متعلق ہیں، اور فائن آرٹس انسٹی ٹیوٹ، بشمول سبز اور کھلی جگہیں ایسے اداروں کے مناسب کام کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
کے بی پی ٹی آر 2002 کے باب 19 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تعلیم کے استعمال کے لیے مختص مقامات کو کسی دوسرے استعمال میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
تاہم، کے بی پی ٹی آر (ترمیم) 2025 میں، ایس بی سی اے نے’صحت و بہبود اور تعلیم’ کے زمرے کو ’ایمینیٹی پلاٹ‘ کی تعریف سے ہٹا دیا۔
’تجارتی استعمال‘ کے زمرے کو ’تجارتی/ رہائشی مع تجارتی استعمال‘ سے تبدیل کردیا گیا ہے۔
باب 19 میں ، ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ’رہائشی استعمال‘کے زمرے میں ترمیم کی اور اعلان کیا کہ رہائشی احاطے کو رہائشی سہولتوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی ، صحت اور تفریحی سہولتوں کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایک نئی شق کے ذریعے ترمیم شدہ قواعد و ضوابط میں ’تفریحی استعمال‘ کی تعریف ایسی سرگرمیوں، سہولتوں اور جگہوں کے طور پر کی گئی ہے جو تفریح، سماجی تعامل اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود میں سہولت فراہم کرتی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس میں کھانے اور سماجی ادارے شامل ہیں ، جیسے کیفے ، فوڈ کورٹس اور اسی طرح کے مقامات ، بشرطیکہ وہ پڑوس کے تفریحی اور فرقہ وارانہ تجربے میں حصہ لیں۔
ایک نئی شق کے ذریعے، ”تفریحی استعمال“ کی تعریف ترمیم شدہ ضوابط میں سرگرمیوں، سہولیات اور جگہوں کے طور پر کی گئی ہے جو تفریح، سماجی تعامل اور کمیونٹی کی بہبود کو سہولت فراہم کرتی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس میں ڈائننگ اور سماجی ادارے شامل ہیں ، جیسے کیفے ، فوڈ کورٹس اور اسی طرح کے مقامات ، بشرطیکہ وہ پڑوس کے تفریحی اور اجتماعی تجربے میں حصہ لیں۔
کے بی پی ٹی آر 2002 کے باب 18 میں ایک اور ترمیم کی گئی تھی جس کا عنوان تھا ’سب ڈویژن اور زمین کا انضمام اور زمین کے استعمال میں تبدیلی‘ تاکہ کم از کم 60 فٹ چوڑی سڑک پر واقع کم از کم 400 مربع گز کے رہائشی پلاٹ کو ’تعلیم، صحت یا تفریحی مقاصد‘ کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جاسکے۔
ایس بی سی اے کے ایک سینئر افسر نے ڈان کو بتایا کہ ’ ہر کوئی جانتا ہے کہ رہائشی پلاٹوں پر ہزاروں دفاتر، اسکول، چائے کی دکانیں اور ریستوران، کلینک اور اسپتال کام کر رہے ہیں، اس سے قبل مالکان کو احاطے کو خالی کرنا پڑتا تھا کیونکہ رہائشی زمین کو تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ممنوع تھا۔
کراچی جیسے شہر میں، جہاں اس طرح کے ہزاروں واقعات موجود ہیں، نقل مکانی کوئی قابل عمل حل نہیں ہے، اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کسی مذموم مقصد کے بجائے صرف شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیےترامیم کی گئی ہیں ۔
تاہم انہوں نے چیک اینڈ بیلنس کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ انہیں شبہ ہے کہ بلڈر مافیا ان ترامیم کا اپنے حق میں غلط استعمال کرے گا۔
مشہور خبریں۔
سفارتی خط حقائق پر مبنی ہے:شاہ محمود
?️ 7 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی
اپریل
خبیر پشتونخواہ میں کوئی بھی کاروائی کرنے سے پہلے کیا کرنا ہوگا؟
?️ 27 جون 2024سچ خبریں: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے
جون
معاہدے کے بعد ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی دوسری ملاقات
?️ 3 جون 2023سچ خبریں:حسین امیرعبداللہیان اور فیصل بن فرحان، جو کہ برکس فرینڈز سمٹ
جون
آئی ایس آئی کے سربراہ نے قابل میں حکمت یار سے ملاقات کی
?️ 6 ستمبر 2021کابل (سچ خبریں) انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ
ستمبر
امریکہ کے ہاتھوں درجنوں آئل ٹینکرز شام سے عراق اسمگل
?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:شام کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ امریکی اتحاد نے اپنی
جنوری
سید عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل عطا کردیا گیا
?️ 22 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) چیف آف آرمی سٹاف سید عاصم منیر کو
مئی
صیہونیوں کا زور یا بیماروں پر چلتا ہے یا بچوں پر
?️ 16 نومبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا
نومبر
ہم امریکا کو افغانستان کیخلاف ہوائی اڈے نہیں دیں گے
?️ 26 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا
جون